امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے منتخب صدر براک اوباما سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے قائد کے طورپر امریکہ حیثیت بحال کریں۔
بدھ کے روز جاری ہونے والی رپورٹ میں ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ براک اوباما کو چاہیئے کہ وہ بش انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر پہنچائے گئے نقصان کا ازالہ کریں۔
تنظیم گوانتاناموبے کیوبا میں امریکی فوجی قید خانے کو بند کرنے کا مطالبہ کرچکی ہے جہاں لگ بھگ 250 مشتبہ دہشت گرد موجود ہیں۔ بیشتر قیدیوں پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے اور کچھ کو سات سال سے قید میں رکھا جارہاہے۔ توقع ہے کہ براک اوباما منگل کے روز اپنا منصب سنبھالنے کے چند روز کے اندر اس قید خانے کو بند کرنے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کریں گے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ مغرب کی جانب سے مضبوط قیادت کی عدم موجودگی کے باعث انسانی حقوق کے نفاذ کے مخالف ملک تنظیم کے ایجنڈے پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تنظیم کے مطابق ان ممالک میں الجیریا، چین، مصر ، بھارت ، پاکستان اور روس شامل ہیں۔
رپورٹ میں زمبابوے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کیا گیا ہے اور جنوبی افریقہ پر بھی ان خلاف ورزیوں پر کافی اقدامات نہ کرنے پر نکتہ چینی کی گئی ہے۔