زیارت اور پِشین میں برف باری: زلزلہ زدگان کی مشکلات میں مزید اضافہ
نصیر کاکڑ کوئٹہ January 17, 2009
زیارت اور پِشین میں جمعے کے روز ہونے والی برف باری نے زلزلہ متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے، جہاں مقامی لوگوں کے مطابق حکومت کی جانب سے امداد میں دیے گئے خیمے شدید سردی کا مقابلہ نہیں کر سکتے،جب کہ کم عمر بچوں اور خواتین میں سینے کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق زیارت کے متاثرہ علاقوں میں ایک فٹ جب کہ ضلع پِشین کے روت ملازی اور غیشنان میں آٹھ انچ برف پڑی ہے۔
اِن علاقوں سے تعلق رکھنے والے متاثرین نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے اپنے علاحدہ علاحدہ کیمپ بنائے ہیں جہاں وہ حکومت کی جانب سے متاثرین کو شیلٹر اور سردی سے بچانے والے خیمے فراہم نہ کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔
روت ملازی کے سیف الرحمٰن گذشتہ پانچ دِنوں سے تا دمِ مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے زلزلہ متاثرین کا جو سروے کیا گیا ہے وہ انتہائی ناقص ہے، جِس میں، اُن کے بقول، مستحق افراد کی بجائے امیر طبقے کے نقصانات درج کیے گئے ہیں۔
صوبائی ڈزاسٹر منیج منٹ سیل کے نائب سربراہ، عبد الہ جان ابڑو کا کہنا ہے کہ حکومت زلزلہ زدگان کی مکمل امداد کر رہی ہے اور اب تک دس ہزار سے زیادہ شیلٹر ہومز بنا کر وہاں متاثرین کو آباد کیا گیا ہے، جب کہ مزید 20ہزار شیلٹرز بنانے پر کام جاری ہے۔
یاد رہے کہ زیارت اور اُس سے ملحقہ علاقوں میں گذشتہ سال 29اکتوبر کو آنے والے زلزلے سے 250کے لگ بھگ افراد ہلاک جب کہ 500کے قریب زخمی ہوئے تھے۔اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ زلزلے سے 60ہزار افراد بے گھر ہوئے۔
متاثرہ علاقوں میں غیر سرکاری امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 40فی صد لوگوں کو دوبارہ آباد کیا جا سکا ہے۔