|
ہلال عید کی مستند سائنسی پیش گوئی ممکن ہے
|
مدیحہ انور
واشنگٹن ڈی سی
January 6, 2009
|
|
چاند سے انسانی الفت کا سلسلہ ہو یا اردو زبان کی چاندسے محبت کا رشتہ دونوں کی تاریخ خاصی پرانی ہے۔ کسی نے چاند کو محبوب سے تشبیہ دی تو کچھ کے نزدیک یہ ہرجائی ٹھہرا۔ چاند کو خوبصورتی کی مثال ماننے والوں کی بھی کمی نہیں۔ اسلامی دنیا کے لئے چاند کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ نئے اسلامی مہینے کا تعین چاند کے حساب سے کیا جاتا ہے اور چاند کے نظر آنے یا نہ نظر آنے کی بحث پاکستان میں کبھی دو یا دو سے زیادہ عیدوں کا باعث بھی بنتی رہی ہے۔ اسی بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے امریکہ ریاست ورجینیا کے شہر برک کی اردو سوسائٹی نے ایک اجلاس کا انعقاد کیا۔ اجلاس کی صدارت ڈاکٹر خالد شوکت نے کی جو ایک نامور سائنسدان ہونے کے ساتھ ساتھ چاند کی تاریخوں کے تعین کے حوالے سے عالمگیر شہرت رکھتے ہیں۔ انکے مطابق آج کے سائنٹیفک دور میں اگر اگلے سو سال نہیں تو کم از کم بیس سالوں تک چاند کی تاریخ کا بالکل درست تعین ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جدید سائنس نے چاند کی گردش اور اس کی منازل کا وہ حسابی قاعدہ دریافت کر لیا ہے جو کمپیوٹر کی ایجاد سے پہلے اگر ناممکن نہیں تو مشکل ترین ضرور تھا اب ہم بہت صحیح حساب لگا سکتے ہیں کہ کب ہلال یعنی پہلی کی چاند کی صورت میں نمودار ہوگا اور کب وہ بدر ِ منیر یعنی چودھویں کی چاند کی صورت میں فلک ِ ارضی کو منور کرے گا۔ ربع صدی سے زیادہ عرصہ پہلےجب امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد کم تھی تو وہ سب ایک ہی دن عید مناتے تھے لیکن جوں جوں مسلم آباد ی میں اضافہ ہوا اور تارکین ِ وطن کے چندے سے امیگرنٹ مولویوں نے اپنے اپنے مسلک کی بنا پر الگ الگ مسجدیں تعمیر کیں تو تیسری دنیا کی طرح یہاں بھی مسلمانوں میں اختلافات شروع ہوئے اور یہاں بھی ایک سے زیادہ عیدیں منائی جانے لگیں۔
یوں توپاکستان میں عید کے چاند کا تعین کرنے کے لیے رویت ِ ہلال کمیٹی متعین ہے۔ مگر اس کی کارکردگی اکثر لوگوں کے مطابق مایوس کن رہی ہے۔ پاکستان میں گذشتہ کئی برسوں سے ایک بلکہ دو سے زائد عیدیں منائی جارہی ہیں۔ پروفیسر طہٰ خان کے مطابق ، عید کا چاند ہوں میں عید سے دو دن پہلے ، دیکھ لینا کہ پشاور میں اتر جاؤ ں گا۔ اردو سوسائٹی کے ابوالحسن نغمی کے مطابق اس قسم کے اجلاس جہاں مختلف فکری موضوعات پر سوچنے کا موقع فراہم کرتے ہیں وہیں پاکستان سے ہزاروں میل دور امریکہ میں اردو زبان کی آب یاری کی بھی ایک کاوش ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ مقصد ہمارا یہ ہے کہ اردو زبان اور خاص طور پر امریکہ میں اردو نثر کو بہت فروغ دیا جائے۔ جو سائنسدان اور دوسرے علوم میں ماہر ہیں، ان سے کہا جائے کہ وہ اردو نثر میں ہمارے لیے مضامین لکھیں، جوچاہے ادبی نہ ہوں۔
اجلاس کے شرکاء اس بات پر متفق تھے کہ جدید دور کے جدید تقاضوں کے تحت پاکستان میں بھی نئی تکنیک کو فروغ دے کر چاند کی تاریخ کا تعین ممکن بنانا چاہیئے تاکہ ایک ہی ملک میں ایک ہی عید کو مختلف دنوں میں منانے کا رواج ختم ہو جس سے مختلف مسالک کے درمیان اختلافات کو ہوا مل رہی ہے۔
|
|
|