کشمیر تنازعے سےمتعلق برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ مِلی بینڈ کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے بھارت نے کہا ہے کہ اُسے اپنے اندرونی معاملات میں کسی سے بغیر مانگے مشورے لینے کی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ مِلی بینڈ نے برطانوی اخبار ‘دِی گارجین’ میں شائع ایک مضمون میں لکھا ہے کہ کشمیر تنازعے کے حل سے دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں مدد ملے گی، کیونکہ اُنھوں نے اِس خطے میں کشمیر تنازعے کو ہتھیار اُٹھانے کی ایک وجہ قرار دیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان وِشنو پرکاش نے جمعرات کی شام کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مِلی بینڈ اپنے خیالات کے اظہار میں آزاد ہیں۔اُنھوں نے کہا کہ یہ خیالات مِلی بینڈ کے اپنے ہیں اور اُن کو ایسا کہنے کا حق ہے۔بھارت ایک آزاد ملک ہے اور اگر ہم اُن کے خیالات سے اتفاق نہ بھی کریں تب بھی اُن کو اپنی بات کہنے کی آزادی ہے۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ اِس کے باوجود ہمیں کشمیر تنازعے جیسے کسی بھی اندرونی معاملے پر بغیر مانگے کا مشورہ نہیں چاہیئے۔