بھارت کی سیاسی اور فوجی قیادت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تجارتی، سفری اور سیاحتی رابطے ختم کرنے اور فوجی کارروائی کا راستا کھلا ہونے کے بیانات کو پاکستانی حکومت نے انتہائی افسوس ناک قرار دیا ہے۔
بدھ کی شب دفترِ خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ترجمان محمد صادق نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور اُس نے ممبئی حملوں کی تحقیقات میں بھارتی حکومت کو تعاون کی پیش کش کو بار بار دہرایا ہے۔
ایک روز قبل وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ بھارت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات ملکی قوانین کے تحت تحقیقات کے لیے وزارتِ داخلہ کو دی جا چکی ہیں اور اِس کے نتائج کا یقیناًٍ بھارتی حکومت سے تبادلہ کیا جائے گا۔ لیکن دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی تعمیری تجاویز کا جواب دینے کی بجائے بھارت کشیدگی میں اضافہ کر رہا ہے جو کہ علاقائی امن و استحکام کے لیے مددگار نہیں ہوگا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بجائے پاکستان کے خلاف سفارتی اور سیاسی مہم چلانے کے دونوں ملکوں کے لیے یہی بہتر ہے کہ درپیش چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کریں، کیونکہ الزام تراشی سے صورتِ حال مزید خراب ہوگی۔