|
سلمان بشیر |
پاکستانی سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے جمعے کے روز اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشنرستیابرتاپال سے ملاقات کی اور انہیں ممبئی حملوں کی تفتیش کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے اب تک کیے جانے والے ان اقدامات سے آگاہ کیا جو اس نے اپنی بین الاقوامی ذمے داریاں پوری کرتے ہوئے کیے ہیں۔ یہ بات دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہی گئی ہے ۔
بیان کے مطابق سلمان بشیر نے بھارتی ہائی کمشنر کو بتایا کہ پاکستان کی طرف سے اس واقعے کی سرکاری انکوائری پہلے ہی شروع کی جاچکی ہے جس کا اعلان وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے 13جنوری کو قومی اسمبلی سے اپنے خطاب میں کیا تھا ۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دوطرفہ تعاون کو آگے بڑھائیں اور تمام پہلوؤں سے ایک تعمیری شراکت کاری قائم کریں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سلمان بشیر نے بھارتی ہائی کمشنر کو وزیراعظم گیلانی کی طرف سے نئے سال کی مبارکباد کاایک خط بھی دیا جو انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ کی طرف سے مبارکباد کے جواب میں لکھا ہے۔
|
پرناب مکھرجی |
ادھر بھارتی وزیر خارجہ پرناب مکھرجی نے جمعے کو نئی دلی میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ بھارت پاکستان سے ممبئی حملوں کے مبینہ منصوبہ کاروں کی حوالگی چاہتا ہے۔ ایک روز پہلے ان سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر اس واقعے میں ملوث مجرمان کے خلاف پاکستان میں مقدمہ چلایا جائے تو بھارت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ تاہم نیوز کانفرنس میں بھارتی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک مجرمان کی حوالگی کے حوالے سے اپنے مطالبے پر قائم ہے۔