|
حلف برداری کی تقریب کی تیاریاں اپنے عروج پر
|
ندیم یعقوب
واشنگٹن ڈی سی
December 12, 2008
|
|
| امریکی کیپیٹل کا مغربی حصہ جہاں جنوری میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہو گی
| براک اوباما کا انتخاب امریکی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ ان دنوں نئی امریکی انتظامیہ کو اقتدار کی منتقلی کا عمل اپنے آخری مراحل سے گذررہاہے۔ اور اس کے بعد نئے صدر اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ قیاس ہے کہ حلف برداری کی تقریب دیکھنے کے لیے ایک ریکارڈ تعداد میں لوگ دارالحکومت واشنگٹن آئیں گے۔ تقریب کے انعقاد کے لیے تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔
20 جنوری کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس براک اوباما سے حلف لیں گے۔ تقریب کے مقام پر عام دنوں میں بڑی تعداد میں سیاح دکھائی دیتے ہیں لیکن اب جب سے تقریب کے انقعاد کی تیاریاں شروع ہوئی ہیں، وہاں عام لوگوں کی آمدروفت بند کردی گئی ہے۔
امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن نے اپریل 1789 میں نیویارک میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ ان کے بعدآنے والے 32 صدور نے 4 مارچ کو اپنے عہدوں کا حلف لیا۔ 1933 میں ایک ترمیم کے ذریعے حلف برداری کی تاریخ تبدیل کرکے 20 جنوری مقرر کی گئی۔
حلف برداری کی تقریب چار دیواری سے باہر منعقد کرنے کی روایت پانچویں امریکی صدر سے شروع ہوئی جو اب تک جاری ہے۔ حالیہ تاریخ میں 1985 میں صدر رونالڈ ریگن کی حلف برداری کی تقریب شدید سردی کے باعث کیپیٹل ہل کے اندر منقتل کرنا پڑی۔ روایت کے مطابق حلف برداری کے بعد نیا صدر افتتاحی تقریر کرتا ہے۔
کیپیٹل ہل امریکہ کے دونوں ایوانوں کا گھر ہے۔ واشنگٹن کو امریکہ کا دارالحکومت بنانے کا فیصلہ ہونے کے بعد1793 میں کیپیٹل ہل کی بنیاد رکھی گئی۔ 1814 میں برطانیہ کے ساتھ جنگ کے دوران اس عمارت کو آگ لگا دی گئی تھی۔ بعدازاں اس کی تعمیرنو ہوئی اور اس میں ضرورت کے مطابق توسیع کی گئی۔ اس وقت کیپیٹل ہل امریکی نظام حکومت کی ایک علامت کا درجہ رکھتا ہے۔ حلف برداری کے بعد نیا صدر اور ان کے اہل خانہ ایک جلوس کے ساتھ وائٹ ہاؤس منتقل ہوجاتے ہیں جو امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ ہے۔
|
|
|