![U.N. Secretary General, Ban Ki-Moon, delivers a statement to the Conference on disarmament at the United Nations headquarters in Geneva, Switzerland, Wednesday, 23 Jan. 2008](https://webarchive.library.unt.edu/eot2008/20090115211324im_/http://www.voanews.com/urdu/images/AP_Arms_Ban_Ki-Moon_23jan08.jpg) |
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان گی مون جنیوا میں |
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان گی مون نے تخفیفِ اسلحہ کانفرنس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے کے لیے جوہری مواد کے معاہدے کے سلسلے میں دس سالہ تعطل کو جلد از جلد ختم کرے۔
آج بدھ کو جنیوا میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بان گی مون نے کہا کہ ایٹمی اسلحہ کی تیاری کے لیے کام آنے والے قابلِ انشقاق جوہری مواد کی تیاری پر پابندی عائد کرنے والے معاہدے پر ہونے والے مذاکرات کو ان کی مکمل حمایت حاصل رہے گی۔
65ملکوں پر مشتمل اس کانفرنس میں ایٹمی طاقتوں اور ترقی پزیر ملکوں کے درمیان عدم اتفاق کی وجہ سے اس کے مذاکرات نوّے کی دہائی سے تعطل کا شکار ہیں۔
ترقی پذیر ممالک خلا میں ہتھیاروں کی امکانی دوڑ کو ترجیح اوّل بنانا چاہتے ہیں، جب کہ امریکہ اور دوسری عالمی طاقتیں قابلِ انشقاق جوہری مواد کے بارے میں معاہدے پر زور دیتی ہیں۔