نیو کراچی کے علاقے بلال کالونی میں رات گئے جھونپڑیوں میں آگ لگنے سے 38افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
|
(فائل فوٹو)
|
ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب جھونپڑیوں کے مکین سو رہے تھے۔ سخت سردی اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ اِس قدر تیزی سے پھیلی کہ بیشتر افراد باہر نہیں نکل سکے۔
عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر مسعود الظفر نے بتایا کہ 35افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ صوبائی وزیرِ صحت صغیر احمد نے رات گئے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 38ہوگئی ہے۔
موت کا شکار ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ لاشیں مکمل طور پر جل گئی ہیں اور اُن کی شناخت ممکن نہیں۔
علاقے کے مکینوں کا کہنا ہے کہ خالی پلاٹ پر جِس کے تین طرف عمارتیں ہیں، لگ بھگ دو درجن جھونپڑیاں تھیں جِن میں گھروں میں کام کرنے والے اپنے خاندانوں کے ساتھ رہتے تھے۔ اِن لوگوں کا تعلق پنجاب کے شہر رحیم یار خان سے بتایا جاتا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بہت کم لوگوں کو بچایا جا سکا اور جو لوگ بچے ہیں وہ بھی آگ سے جھلسے ہوئے ہیں۔نڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
جائے حادثہ پر سینکڑوں لوگ جمع ہیں۔ ابتدائی طور پر امدادی کام اہلِ علاقہ نے انجام دیے جِس کے بعد فائر بریگیڈ اور دیگر امدادی کارکن پہنچے۔ جائے حادثہ پر قیامت کا منظر تھا۔ لوگ بے بسی سے لوگوں کو جلتے اور مرتے دیکھ رہے تھے۔ بچ جانے والوں کی چیخیں اور آہ و بکا اور لوگوں کا شور گونج رہا تھا۔
آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی۔ تاہم، قیاس کیا جارہا ہے کہ یا تو بجلی کے تار ٹوٹ کر جھونپڑیوں پر گرے یا سخت سردی سے بچنے کے لیے کچھ لوگ آگ جلا کر بیٹھے تھے جِس نے جھونپڑیوں کو جلا کر راکھ کر دیا۔
آگ لگنے کی وجہ جاننے والوں کے لیے تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ آگ پر قابو پالیا گیا ہے اور جلی ہوئی جھونپڑیوں کا ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔