Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

15 جنوری 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
سوزی کے غریب طالب علموں کی مدد کررہی ہیں


December 11, 2008

Suzi Kay

غربت صرف پس ماندہ ممالک کا ہی مسئلہ نہیں ہے بلکہ امریکہ جیسے دنیا کے امیر ترین ملک کے کئی شہروں میں ایسے لوگ موجود ہیں جنہیں غربت، بیماری، جرائم اور کئی دوسرے مسائل کا سامنا ہے۔دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے اندورنی حصے میں ایسے ہی کئی آبادیاں موجود ہیں۔ ان علاقوں میں پڑھنے کا رجحان کم ہے اور اسکول جانے والے بہت سے بچے اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں۔سوزی کے کا تعلق بھی واشگٹن سے ہے اور وہ ایک عرصے سے نوجوانوں کو تعلیم کی جانب متوجہ کررہی ہیں تا کہ وہ غربت اور جرائم کی دلدل سے باہر نکل اپنا مستقل سنوار سکیں۔

واشنگٹن ڈی سی میں ہر سال ایک تقریب منعقد کی جاتی ہے جس میں سوزی غریب اور مستحق طالب عملوں کی اعلیٰ تعلیم کے لیے عطیات اکھٹے کرتی ہیں۔ ان کی تنظیم کا نام ہوپ ڈریمز ہے جس کی وہ بانی اور سربراہ ہیں۔

واشنگٹن کے سیاہ فام غریب علاقوں سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کے بارے میں سوزی کا کہناہے کہ ان میں جذبہ ہے ۔ ان کے پاس وسائل ہیں ، وہ پر عزم ہیں لیکن کوئی بھی اس کام کو تنہا نہیں کر سکتا اور جب حالات آپ کے اتنے زیادہ خلاف ہوں تو یہ کام اور بھی زیادہ مشکل ہو جاتاہے ۔

کے نے جب ہوپ ڈریمز کی بنیاد رکھی تو وہ واشنگٹن ڈی سی کے مضافات میں ایک افریقی امریکی ہائی اسکول میں ٹیچر تھیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے طالبعلموں کے لیے کالج کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں سے بہت پریشان تھیں ۔

انہوں نے 1996 میں ہوپ ڈریمز کی بنیاد رکھی اور جب سے واشنگٹن ڈی سی میں قائم یہ فلاحی ادارہ کم آمدنی کے حامل  ہائی اسکول کے 920 سے زیادہ طالبعلموں کو یونیورسٹیوں میں بھیج چکا ہے ۔

 اسٹیفنی باؤلز ڈی سی کے ایک مضافات سے ایک ہائی اسکول میں پڑھنے آئیں تھیں ۔ وہ  اب ایک یونیورسٹی کی طالبہ ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ کے اپنی تنظیم سے بہت زیادہ لگاؤ رکھتی ہیں ۔اسٹیفنی کا کہنا ہے کہ سوزی کے بہت زیادہ محنت کر تی ہیں ۔ وہ ہمیں ہماری ضرورت کی ہر چیز فراہم کرنے کے لیے مسلسل ہماری مدد کرتی رہتی ہیں ۔ ہمیں جس چیز کی ضرورت ہو سوزی کے ہمیں فراہم کرتی ہیں ۔

لیقونتھا  کیرل ہوپ ڈریمز کے ان بہت سے گریجوایٹس میں سے ایک ہیں جو اب ایک کونسلر کے طور پر کام کررہے ہیں ۔ اب وہ یونیورسٹی کی ایک گریجوایٹ ہیں اور ہائی اسکول کے طالب علموں کی مدد  کر رہی ہیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ طالبعلم یہ جان کر کہ میں نے ہوپ ڈریمز سے کوئی اسکالر شپ لیا تھا ان سے ملنےآتےہیں۔ان کا کہناہے کہ میں یہاں اس لیے آئی ہوں کیوں کہ میں انہیں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ ہر مشکل کا حل ہے ۔ اور حالات خواہ کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں آپ ان کا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔آپ کو ہمیشہ مشکلات کا سامنا ہو گا لیکن آپ یہ جان لیں کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو آپ سے بھی زیادہ مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں ۔

کے  اپنے اس یقین پر قائم ہیں کہ جو کام آسانی سے ہو جائے اسے کرنا کوئی بڑی بات نہیں ۔ زندگی کا اصل مزہ اس میں ہے کہ کوئی ایسا دیر پا کام کیا جائے جس کے بارے میں دوسرے یہ کہیں کہ اسے انجام نہیں دیا جاسکتا ۔

 


Watch This Report اس رپورٹ کی ویڈیو
ڈاؤن لوڈ کیجیئے  (Real)
Watch This Report اس رپورٹ کی ویڈیو
Watch  (Real)
E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
امریکی خاتون اول کا کردار
دہشت گردی کے خلاف جنگ پر نظرِ ثانی کی جائے: برطانوی وزیرِ خارجہ
ہانگ کانگ: فضائی آلودگی کے باعث لوگ شہر چھوڑرہے ہیں
اقوامِ متحدہ کے احاطے پر حملہ: بان گی مون کا شدید ردِ عمل
محمد آصف ڈوپ ٹیسٹ  کیس: آئی سی سی کی پی سی بی سے جواب طلبی
ملی بینڈ بیان: ’بھارت کو بن مانگے مشورے کی ضرورت نہیں‘
افغان جنرل ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہوگیا
مشرق وسطیٰ میں اثر ورسوخ بڑھانے کی چینی کوششیں
غزہ میں اقوامِ متحدہ کا احاطہ اور ہسپتال اسرائیلی گولا باری کا نشانہ
اوباما بش سے عبرت حاصل کریں
کیفی اعظمی کی شعری کائنات
لندن میں کشمیر فیشن شو:  بھارتی، پاکستانی اور انگریز  ماڈلز
خراسان اور  پنجاب کے مابین پانچ مفاہمتی  یادداشتوں پر دستخط
افغانستان: ہیلی کاپٹر حادثے میں جنرل سمیت 13فوجی ہلاک
پاکستان نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں آٹھویں نمبر پر
مزاحیہ فنکار شکیل صدیقی وطن واپس ، انتہا پسند ہندووں کی دھمکیوں نے بھارت چھوڑنے پر مجبور کیا
”ایران پاکستان بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے کا تاثرغلط ہے“
بلوچستان کی واحد بڑی یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار