کلین نیٹ ورک کا توسیعی منصوبہ ڈیٹا کی حفاظت کرتا ہے

وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو 29 اپریل 2020 کو ڈیٹا کو محفوظ اور رازداری میں رکھنے کے لیے
مائیک پومپیو سکرین پر دکھائے گئے امریکی نقشے کے، جس پر "فائیو جی کلین پاتھ" لکھا ہوا ہے آگے کھڑے ہیں۔ (© Andrew Harnik/AP Images)

امریکی حکومت کا کلین نیٹ ورک کا توسیعی منصوبہ فائیو جی موبائل نیٹ ورکوں پر شہریوں کی رازداری اور کمپنیوں کی حساس معلومات کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹکنالوجی پر پھیلے ڈیٹا کو مکمل طور پر محفوظ بناتا ہے۔

کلین نیٹ ورک منصوبہ کلین پاتھ سے فائدہ اٹھاتا ہے اور اسے پھیلاتا ہے۔ کلین پاتھ کو ناقابل اعتماد فائیو جی کمپنیوں سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

جب سے امریکی وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے کلین نیٹ ورک کے منصوبے کا اعلان کیا ہے تب سے کلین ممالک اور علاقہ جات کی فہرست میں شامل ہونے والوں کی تعداد 53 تک پہنچ چکی ہے۔ آج ٹیلی کمیونیکیشنز کی 180 ایسی کمپنیاں (ٹلکوز) ہیں جو ٹیلی کمیونیکیشنز کے لائق اعتماد آلات کو استعمال کرنے کا عزم کیے ہوئے اپنے نیٹ ورکوں کو قابل اعتماد اور محفوظ بنانے کے لیے اقدامات اٹھا چکی ہیں۔

پومپیو نے 22 نومبر کو ٹوئٹر پر اعلان کیا، "[ترپن] کلین ممالک، 180 کلین ٹیلکوز، اور درجنوں معروف کمپنیاں، جو دنیا کی جی ڈی پی کے دو تہائی کی نمائندگی کرتی ہیں، پہلے ہی سے قابل اعتماد فائیو جی کے دھارے میں شامل ہو چکی ہیں۔”

ٹکنالوجی ڈیٹا کے پورے نظام کی حفاظت کی خاطر، کلین نیٹ ورک کے منصوبے کا مقصد فائیو جی کے نیٹ ورکوں سے بھی آگے تک جانا ہے۔

ڈیٹا کا موبائل فون سے موبائل نیٹ ورک بیس، دور دراز کلاؤڈ سرور اور پھر زیر سمندر بچھی تار سے دوسرے سرے پر واقع وصول کرنے تک کا سفر چکرا دینے کی حد تک پیچیدہ ہو سکتا ہے۔ اگر اس پیچیدہ نظام کا کوئی بھی حصہ ناقابل اعتماد کمپنیوں نے تعمیر کیا ہو تو حساس ڈیٹا کو یا انتہائی اہم بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔

پومپیو نے اس بات پر زور دیا کہ کلین نیٹ ورک کا منصوبہ دنیا بھر کے بدنیت کرداروں سے لاحق خطرات کا ایک براہ راست ردعمل ہے۔ ایک پریس بریفنگ میں انہوں نےنامہ نگاروں کو بتایا، "ہم اپنے انتہائی اہم ڈیٹا اور اپنے نیٹ ورکوں کو چینی کمیونسٹ پارٹی سے محفوظ رکھنے کے لیے وہ سب کچھ کام کریں گے جو ہم کر سکتے ہیں۔”

چین کے سکیورٹی کے قوانین کے تحت پی آر سی کی حکومت، افراد اور کمپنیوں کو پی آر سی کے انٹیلی جنس کے اداروں کے ساتھ تعاون کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے سکیورٹی اور ڈیٹا کی رازداری کے لیے اچھے خاصے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔

پومپیو نے کہا، "ہم تمام آزادی پسند ممالک اور کمپنیوں کو کلین نیٹ ورک میں شامل ہونے کا کہتے ہیں۔”