جدید ترین اور فیشن ایبل چیزوں کے بارے میں جانیے

4

اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مستقبل میں کون سی نئی نئی چیزیں سامنے آ رہی ہیں تو اس کی ابتدا "انٹرنیشنل کنزیومر الیکٹرانکس شو" سے بہترکسی اور جگہ سے نہیں کی سکتی۔

جدید ترین کاروں کے تصورات، انتہائی پتلی سکرینوں والے ٹی وی، نئے فونوں کے جدید ماڈل اور الیکٹرونکس کی عجیب و غریب چیزیں نمائش کے لیے پیش کرنے کے لیے ہزاروں کمپنیاں لاس ویگاس پہنچیں۔

شو میں پیش کی جانے والی نمایاں چیزوں میں سے چند ایک مندرجہ ذیل ہیں:

ایمیزون کی الیکسا

Robot (© AP Images)
یوبیٹیک کا لِنکس روبوٹ، ایمیزون کی الیکسا کے ذریعے زبانی طور پر دیئے جانے والی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کام کرتا ہے۔ (© AP Images)

اس شو میں الیکسا ہر جگہ موجود تھی۔ یہ کوئی چلتا پھرتا انسان نہیں بلکہ ایک ورچوئل اسسٹنٹ ہے جو زبانی دیئے جانے والے احکامات کی تعمیل میں 7,000 سے زیادہ کام کرتی ہے۔ الیکسا آپ کے سمارٹ فرِج میں رہ سکتی ہے، وہ دروازہ کھولے بغیر آپ کو بتا سکتی ہے کہ فرِج کے اندر کیا کچھ ہے، آپ کی خریداری کی لِسٹ بنا سکتی ہے اور آپ کے ساتھ خبروں اور موسم کے بارے میں گفتگو کر سکتی ہے۔ ایمیزون ڈاٹ کام اِنک کی طرف سے تیار کردہ، الیکسا نے آواز سے بتیوں ، سپیکروں اور حتٰی کہ صفائی کرنے والی روبوٹ ویکیوم مشینوں کو بھی کنٹرول کیا۔

جین کی پتلونیں کیا کام کرتی ہیں؟

Two pairs of jeans on display table (© AP Images)
سپنالی ڈیزائن کی بنائی ہوئی جین کی پتلون کے پیچھے بنی ہوئی جیب کے ذریعے آپ کو دائیں یا بائیں مڑنے کی ہدایات ملتی ہیں۔ (© AP Images)

کیا آپ نے کبھی اپنے دوستوں کو ایسے تلاش کرنے کی کوشش کی ہے کہ جس میں آپ کو اپنے فون کا میپ ایپ استعمال کرنے کی ضرورت نہ پڑے؟ سپنالی ڈیزائن نامی فرانسیسی ڈیزائنر نے جینز کے ذریعے آپ کے لیے یہ کام آسان کر دیا ہے۔ یہ ڈیزائن اس طرح کام کرتا ہے: اپنے فون پر ہدایات درج کریں اور اس کے بعد فون اپنی جین کی پچھلی جیب میں ڈال دیں۔ جب آپ کو دائیں یا بائیں مڑنے کی ضرورت ہوگی تو آپ کی جین کی پتلون کے پیچھے لگے ہوئے سینسر دائیں یا بائیں مڑنے کے لیے گھنٹی بجائیں گے۔ اس ٹکنالوجی نے انگریزی لفظ "ہِپ" کو ایک نئے معنی عطا کر دیئے ہیں۔

نئی گاڑیاں

Futuristic car on display (© AP Images)
کرائسلر پورٹل کی خود کار طریقے سے چلنے والی کار کا تصوراتی ماڈل۔ (© AP Images)

کانفرنس میں پیش کیے گئے نئے تصورات سے یوں لگتا ہے کہ کار سازی کی صنعت تیز رفتاری سے خود مختار مستقبل کی جانب رواں ہے۔

نمائش میں کار بنانے والی کمپنی، کرائسلر نے پورٹل نامی کار کا اپنا حالیہ ترین ڈیزائن پیش کیا۔ خود کار طریقے سے چلنے والی بجلی کی اس کار کے کھلے کیبن میں سکرینیں اور متحرک سیٹیں لگی ہوئی ہیں۔ چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کی وجہ سے اس کار میں ڈرائیور اور مسافر اپنے اپنے حساب سے چیزوں کو ترتیب دے سکتے ہیں اور مسافر ایک دوسرے کے ساتھ فلموں اور موسیقی کا تبادلہ بھی کر سکتے ہیں۔

اور ہاں، ورچوئل اسسٹنٹ، الیکسا بھی ان کاروں میں بیٹھیں۔ اب فورڈ اور فوکس ویگن ہاتھوں کے اسستعمال کے بغیر الیکسا کی طرف سے "وائس کمانڈ" یعنی زبانی طور پر دی جانے والی ہدایات کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔

مزید ایک اور چیز …

Three hairbrushes on display (© AP Images)
بالوں میں کنگھی کرنے والے برش: دلچسبپ یا عجیب و غریب (© AP Images)

آپ یقیناً حیران ہوں گے کہ کیا دنیا کو واقعی انٹرنیٹ سے منسلکہ "ہیئر برش" یعنی بالوں کو کنگھی کرنے والے برش کی ضرورت ہے۔ ٹکنالوجی کمپنی، وِتھنگز کا جواب ہاں میں ہے۔ اس کمپنی کا بیٹری سے چلنے والا برش موبائل فون سے منسلک ہوتا ہے اور آپ کو بالوں کی تندرستی کا حال اور انہیں بہتر بنانے کے گُر بتاتا ہے۔

کچھ رحجانات کو قبولیت پانے میں وقت لگتا ہے۔ وی سی آر کو [ذرا فلموں کے لیے استعمال ہونے والے ویڈیو کیسٹ ریکارڈر کو ذہن میں لائیے] 1970 میں پہلی مرتبہ کنزیومر الیکٹرانکس شو میں پیش کیا گیا اور اسے مقبول عام ہونے میں 17 سال لگے۔

آپ کو کون سی نئی ٹیکنالوجی کی مشہور ہونے کی توقع ہے؟