امریکہ کے موسمیاتی سیارچے کی بھیجی ہوئی پہلی شاندار تصویر دیکھیے

2

امریکہ کے  جدید ترین ٹکنالوجی سے لیس موسمیاتی سیارچے سے وابستہ کی گئیں توقعات پوری ہو رہی ہیں۔

نومبر 2016 میں جب GOES-16 [گوز-16] کو فضا میں چھوڑا گیا تھا تو موسمیاتی پیش گوئی کرنے والوں نے ایسی "تصویروں کا وعدہ کیا  تھا جو پہلےکسی نے کبھی نہ دیکھی ہوں گی"۔ اب زمین سے 36,000 کلو میٹر کی بلندی پر "سمندروں اور فضا کے قومی ادارے" کے نئے سیارچے نے یہ وعدہ پورا کر دکھایا ہے۔

اس کی پورے مغربی کرے کی پہلی مکمل تصویر میں شمالی اور جنوبی امریکہ کے اوپر اور سمندر پر گوام سے لے کر مغربی افریقہ کے ساحل تک فضا میں بل کھاتے ہوئے بادل دکھائی دے رہے ہیں۔

اس سیارچے سے بھیجی جانے والی تصویریں پہلے سیارچوں کی نسبت چار گنا زیادہ صاف اور پانچ گنا زیادہ تیز رفتاری سے زمین پر پہنچتی ہیں۔

سیارچے کے بڑے کیمرے کو چلانے والی کمپنی، ہیرس اینوائرنمنٹل سولیوشن کے ایرک ویبسٹر کا کہنا ہے، "جب یہ سیارچہ پوری طرح کام کرنے لگے گا تو تصویریں اتنی واضح ہوں گی کہ گویا آپ ایک چوتھائی میل کے فاصلے سے دیکھ رہے ہوں۔"

خلا سے " نیلی بلور" کی مانند دکھائی دینے والی زمین کی دم بخود کردینے والی تصویریں اتارنے کے علاوہ، گوز-16 طوفانِ  بادوباراں، تیزرفتار آندھیوں، سیلابوں، آتش فشانی راکھ کے بادلوں، جنگلوں میں بھڑک اٹھنے والی آگوں، گرج چمک کے طوفانوں اور حتیٰ کہ  شمسی شعلوں کی نگرانی کرنے کے نئے اور جدید طریقوں کے ساتھ ساتھ موسمیاتی پیش گوئی کو بھی بہتر  بنائے گا۔

اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گوز-16 ایک  ایسے بین الاقوامی نیٹ ورک کا حصہ بن چکا ہے جو لگ بھگ 200  ممالک کو ڈیٹا مہیا کرتا ہے۔ امریکہ دوسرے ملکوں کو اس لیے ڈیٹا فراہم کرتا ہے  تاکہ وہ درست موسمی پیش گوئیاں کر سکیں اور لوگ موسمیاتی واقعات سے  نمٹنے کی تیاری کر سکیں ۔

اس مضمون میں ایسو سی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں سے استفادہ کیا گیا ہے۔