نئے صدر کے عہدہ سنبھالنے پر ہونے والی ایک افتتاحی تقریب کی اندرونی جھلک

11

دنیا بھر کے سفراء اورمہمان، 20 جنوری کو ڈونلڈ جے ٹرمپ کی حلف وفاداری کے موقع پر ہونے والی افتتاحی تقریبات کا آغاز کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔

ٹرمپ کے امریکہ کے 45ویں صدر بننے پر"سسٹر سٹیز انٹرنیشل" کا 17 جنوری کو ہونے والا افتتاحی بال [افتتاحی پارٹی] واشنگٹن میں ہونے والی افتتاحی تقریبات کے سلسلے کی پہلی تقریب تھی۔

صدر ڈوائٹ آئزن ہاور نے 1956ء میں سسٹر سٹیز انٹرنیشنل کی بنیاد رکھی اور اس کے بعد سے آج تک ہر امریکی صدر اس کا اعزازی چیئرمین رہا ہے۔ یہ گروپ امریکہ کے شہروں، کاوًنٹیوں اور ریاستوں کو دنیا بھر میں ان کے ہم پلہ اداروں کے ساتھ  ملاتا ہے جس کے نتیجے میں 2,300 کمیونٹیوں آپس میں جڑ چکی ہیں۔

ذیل میں اس گروپ کے2017ء کے افتتاحی جشن کی چند ایک جھلکیاں پیش کی جارہی ہیں:

ایک سلووینیائی ماحول

Ambassador greeting guests (State Dept./D.A. Peterson)
سلووینیا کے سفیر بوزہ سیرار (دائیں طرف) ایک مہمان سے باتیں کر رہے ہیں۔ (State Dept./D.A. Peterson)

آنے والی خاتون اول، میلانیا ٹرمپ تو شاید اس تقریب میں شریک نہ ہوں مگر ان کے آبائی ملک سلووینیا کی یہاں اچھی خاصی نمائندگی تھی۔ پارٹی کے شرکاء سلووینیا کی شراب اور وڈکا سے لطف اندوز ہورہے تھے اور سلووینیائی لوک موسیقار اس تقریب میں  اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ امریکہ میں سلووینیا کے سفیر، بوزو سیرار نے کہا، "میں امید کرتا ہوں کہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان یہ ایک قسم کے بارآور تعاون کا آغاز ہے۔"

نکارا گوا کے خیالات

Ambassador speaking with guests (State Dept./D.A. Peterson)
نکارا گوا کے سفیر، فرانسسکو کیمبل (درمیان میں) اور ان کی اہلیہ میریم ہکر (دائیں طرف)، ورجینیا کے سابق گورنر جم گِلمور کے ہمراہ (بائیں طرف)۔ (State Dept./D.A. Peterson)

نکارا گوا کے سفیر فرانسسکو کیمبل آسانی سے ان امریکی شہروں کے نام گنوا سکتے ہیں جن کو اس تنظیم نے ان کے ملک کے شہروں کے ساتھ  جوڑ دیا ہے۔ کیمبل نے کہا، "ہمارے درمیان اچھے خیالات اور مثبت احساسات موجود ہیں اور ہم ان کو مزید آگے بڑھانا جاری رکھ سکتے ہیں۔"

دنیا بھر کے کھانے

Four photos of food on buffet table and people serving themselves (State Dept./D.A. Peterson)
(State Dept./D.A. Peterson)

اس جشن سے کوئی بھی بھوکا نہیں گیا۔ جیسا کہ اوپر دکھایا گیا ہے، کھانوں میں پکائے گئے سیبوں سے تیار کیے گئے چھوٹے چھوٹے کیک، پسلیوں کا گوشت اور بسکٹ  شامل تھے۔ کھانے کے مینیو میں پاسٹا، ایشیائی سبزیاں، بند گوبھی کے سموسے، ٹیونا کے ناچو اور جھینگا مچھلی کے سموسے بھی شامل تھے۔

سری لنکا کے سسٹر سٹیز کی تعریف

Two men exchanging business cards (State Dept./D.A. Peterson)
سری لنکا کے سفیر ، پرشاد کریاواسم (درمیان میں) ایک مہمان کے ساتھ بزنس کارڈ کا تبادلہ کر رہے ہیں۔ (State Dept./D.A. Peterson)

سری لنکا کے امریکہ میں سفیر، پرشاد کریاواسم نے کہا، "سسٹر سٹیز ایک اچھی سوچ ہے۔ دنیا بھر کے شہروں کو آپس میں ملانا ایک ایسی عظیم سوچ ہے جو ہر ایک کا دوست ہونے کی امریکی روح کو استعمال کرتا ہے۔"

ماحول: امریکی ریاستوں کی تنظیم

Woman and man standing together (State Dept./D.A. Peterson)
امریکی ریاستوں کی تنظیم میں ارجنٹینا کی نمائندگی کرنے والے ہوان ہوزے آرکوری اپنی بیٹی، اولیویا کے ہمراہ۔ (State Dept./D.A. Peterson)

یہ جشن امریکی براعظموں کی 35 آزاد ریاستوں کو اکٹھا کرنے والی "امریکی ریاستوں کی تنظیم" کے ہیڈکوارٹر میں منعقد کیا گیا۔ یہ عمارت موسم سرما میں اپنے گرم مرطوب صحن، سنگ مرمر کی سیڑھیوں اور بڑے ہالوں کی وجہ سے مشہور ہے۔

بوٹسوانا کے سفیر کی طرف سے

People sitting at table and talking (State Dept./D.A. Peterson)
امریکہ میں بوٹسوانہ کے سفیر، ڈیوڈ نیومین (درمیان میں)۔ (State Dept./D.A. Peterson)

امریکہ میں بوٹسوانا کے سفیر، ڈیوڈ نیومین کا کہنا تھا، "یہ میرے 18 ماہ قبل امریکہ آنے سے لے کر اب تک  کی دلچسپ ترین تقریب تھی۔ جب اس قسم کی تقریبات میں لوگوں کی اتنی بڑی تعداد آتی ہے تو اس کی ایک وجہ ہوتی ہے اور وہ وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنے تئیں لطف اندوز ہو رہے ہوتے ہیں۔"

کوگنا لائن ڈانس

Revelers dancing in conga line (State Dept./D.A. Peterson)
(State Dept./D.A. Peterson)

ڈانس فلور سفارت کاروں سے بھر گیا اور وہ بینی گڈ مین کے " سِنگ، سِنگ، سِنگ" اور فرینک سناٹرا کے " مائی وے" سمیت امریکی کلاسیکی گانوں کی لے پر جھومنے لگے۔ ایک مقام پر خوشی منانے والے ان لوگوں نے "کوگنا لائن" نامی ڈانس بھی کیا۔

یہ افتتاحی پارٹی درجنوں بھر اُن پارٹیوں کی نمائندگی کرتی ہے جن کا تعلق نئے صدر کے عہدہ سنبھالنے کے سلسلے میں ہونے والی  افتتاحی تقریبات سے ہے۔ کئی امریکی ریاستیں غیرسرکاری افتتاحی پارٹیاں منعقد کر رہی ہیں۔ مثال کے طور پر ٹیکسس اپنی بلیک ٹائی اور بُوٹس پارٹی کے لیے مشہور ہے۔

یہ مضمون فری لانس مصنف لینور ٹی  ایڈکنز نے تحریر کیا ہے۔