ماہی گیری کے پرانے جالوں سے سکیٹ بورڈ اور قالینیں بنانا

10

ساحلوں پر بکھرے ہوئے ماہی گیری کے گندے اور بدبو دار جالوں میں سمندری جاندار پھنس کر ہلاک ہوتے ہیں اور ان سے ساحل آلودہ ہوتے ہیں۔ ان جالوں کو گلنے سڑنے میں 600 سال لگتے ہیں اور یہ سمندروں میں جمع ہونے والے کوڑکباڑ کا 10 فیصد حصہ ہیں۔ مگر اب چلی اور فلپائن کے ساحلی علاقوں میں واقع ماہی گیروں کے درجنوں ساحلی دیہاتوں میں یہ پرانے جال مسئلے کا حل بن رہے ہیں۔

امریکی کمپنیاں بحرالکاہل کے ساتھ چلی کے ساحل اور فلپائن کے ساحل پر واقع ماہی گیروں کے دیہاتوں سے نائیلون کے بنے ہوئے ماہی گیری کے ٹنوں جال جمع کرکے انہیں ری سائیکل کر رہی ہیں۔ کیلی فورنیا کی ایک نئی کمپنی، بوریو، ان سے مچھلی کی شکل کے سکیٹ بورڈ بنا رہی ہے جبکہ دنیا میں ٹائیلوں کی شکل میں چھوٹے قالین بنانے والی سب سے بڑی کمپنی، انٹر فیس ان سے فرشی ٹائیلوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا دھاگہ بنا رہی ہے۔

Three people loading fishing net onto truck (© Bureo)
چلی کے شہر کوچولگومیں بوریو کے شریک بانی بین نیپرز( دائیں جانب) اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ماہی گیری کے بے کار جالوں کو ایک ٹرک میں لاد رہے ہیں۔ (© Bureo)

دونوں کمپنیاں ماہی گیروں کو پرانے جال اکٹھے کرنے کے لیے مالی ترغیب بھی دیتی ہیں اور اسی کے ساتھ ساتھ  وہ کمیونٹی کی ایسی تنظیموں کو رقومات بھی فراہم کرتی ہیں جو ماہی گیروں کو بنکاری اور دیگر خدمات تک رسائی فراہم کرتی ہیں۔ دونوں کمپنیوں کا منصوبہ ہے کہ وہ دنیا کے دوسرے حصوں تک اپنی کاروباری انتظام کاری کو وسعت دیں۔

ان دونوں کمپنیوں نے سمندر کی دیرپا دیکھ بھال پر وزیر خارجہ کا "ایوارڈ فار کارپوریٹ ایکسیلینس [اے سی ای] حاصل کیا ہے۔ انہیں اور چار دیگر کمپنیوں کو اُن کی بیرونِ ملک کاروباری سرگرمیوں میں بہترین امریکی اقدار کے نمونے پیش کرنے پر 5 جنوری کو یہ اعزاز دیا جائے گا۔

بوریو، کھلے مقامات پر زندگی کی سرگرمیوں کے تین ایسے مداحوں کی ذہنی تخلیق ہے جنہوں نے تجارتی اداروں میں اپنی اعلیٰ ملازمتیں چھوڑ دیں۔ 2015ء میں اس کمپنی نے 80,000 کلو گرام سے زیادہ ماہی گیری کے جالوں کو ری سائیکل کیا۔ دیرپا ترقیات کی اپنی پر زور حمایت کے لیے مشہور پارچہ بافی کی ایک بہت بڑی کمپنی، پیٹاگونیا نے ابتدا میں بوریو کی مدد کی۔

Two men holding up fishing net (© Bureo)
بوریوکے شریک بانی، بین نیپرز (بائیں جانب) اور کیون آہرن دکھا رہے ہیں کہ ان کی کمپنی تقریباً تین مربع میٹر جال سے ایک میناؤ سکیٹ بورڈ بناتی ہے۔ (© Bureo)

بوریو نے اب تک چلی کے شہر، سانتیاگو میں میناؤ ماڈل اور کیلی فورنیا میں آہی نام کے ایک بڑے ماڈل  کے مجموعی طور پر 12,000 سکیٹ بورڈ تیار کیے ہیں۔ ری سائیکل کیے ہوئے جالوں کو دھوپ کے فیشن ایبل چشمے بنانے میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر ماحول دوست مصنوعات کی تیاری میں بھی اس کے استعمال پر کام ہو رہا ہے۔ کمپنی کے شریک بانی ڈیوڈ سٹووَر کا کہنا ہے، "ہم اپنے آپ کو سکیٹ بورڈ کی ایک  چھوٹی سی  کمپنی سے ترقی کرتے کرتے" ایک ایسے کہیں زیادہ بڑے اقدام کا حصہ بنتے ہوئے دیکھ رہے ہیں "جو ہر سال سمندری کوڑے کے پہاڑوں کے پہاڑ ری سائیکل کرے گا۔"

Group of women looking at items on table (© Interface)
بنتایان جزیرے پر عورتیں قالین کی اُن ٹائیلوں کی تعریف کر رہی ہیں جنہیں ماہی گیری کے ان بے کار جالوں سے بنایا گیا ہے، جنہیں انٹر فیس کمپنی کے ری سائیکلنگ پروگرام کے لیے مقامی ماہی گیر جمع کرتے ہیں۔ (© Interface)

پیٹاگونیا کی طرح انٹر فیس بھی دیرپا ترقیات اور کوڑے کرکٹ کو کم کرنے کے طریقے دریافت کرنے کے معاملات میں، پہلے ہی کاروباری دنیا میں ایک عالمی لیڈر کی شہرت حاصل کر چکی ہے۔

یہ کمپنی فلپائن میں27 دیہاتوں میں 900 سے زائد ماہی گیر خاندانوں کے ساتھ مل کرکام کرتے ہوئے اب تک  100,000  کلوگرام ماہی گیری کے جال جمع کرچکی ہے۔ اس کے علاوہ اس کمپنی نے کیمرون میں بھی جال جمع کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

جان کُو انٹرفیس کی جدت طرازی کے منصوبوں پر کام کرنے والی ایک ٹیم کے لیڈر ہیں اور لندن میں مقیم ہیں۔ وہ کہتے ہیں، "یہ ماحولیاتی اور معاشرتی مسئلوں، دونوں سے نمٹنے کا ایک نیا طریقہ ہے اور کاروبار کے لیے اچھا ہے۔"

سال 2016 کا اے سی ای اعزاز حاصل کرنے والی دوسری کمپنیوں میں نائجیریا کے شہر لیگوس میں واقع سافٹ وئیر تیار کرنے والوں کو تربیت دینے والی کمپنی، اینڈیلا؛ سعودی عرب میں صرف عورتوں کے لیے ایک کاروباری مرکز قائم کرنے والی، جنرل الیکٹرک؛ اور سینکڑوں پناہ گزینوں کو ملازمتیں فراہم کرنے والی میکڈانلڈ کا ڈوچ لانڈ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی کمپنیوں میں سوسیداد منرا وردے بھی شامل ہے جس کے بیشتر حصص کی مالک تانبے کی بہت بڑی کمپنی فری پورٹ ـ میکموران ہے۔ اس کمپنی نے پیرو کے شہر آرچیپا میں گندے پانی کی صفائی کا وہ پلانٹ تعمیر کیا ہے، جسے یہ شہر اپنی توسیع کے ایک حصے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔