صفحہ اول | خبریں | خبریں | افغان فوجوں نے افغانستان کی ہائی وے-1 سڑک کے تحفظ کے لیۓ مشن کی قیادت کی
افغان فوجوں نے افغانستان کی ہائی وے-1 سڑک کے تحفظ کے لیۓ مشن کی قیادت کی
منجانب Sgt. Michael Sword
120816_highway1
سیکینڈ پلاٹون، جنگ کی کمپنی، سیکینڈ بٹالین، 503ویں توپ خانہ رجیمنٹ، ٹاسک فورس 173ویں فضائی بریگیڈ کامبیٹ ٹیم سے دو فوجی سکیورٹی سنبھالتے ہوۓ جبکہ ہتھیاروں کی کمپنی ، تیسری کندک، 201ویں کور، افغان نیشنل آرمی کے فوجی 24 جولائی، 2012 کو، آپریشن اسیلی IIکے دوران افغانستان کے وردک صوبے کے سالار گاؤں کی طرف بڑھتے ہوۓ۔ (فوٹو منجانب سارجنٹ مائیکل سورڈ)

صربہ لوگر، افغانستان (14 اگست، 2012) - ہر روز ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں، بسیں اور بہت ہی سجے ہوۓ ٹرک افغانستان کی ہائی وے -1 پر سفر کرتے ہیں، جو کہ ملک کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ آبادی والے شہروں کو جوڑتی ہے۔ کابل اور قندھار کے درمیان یہ 300 میل لمبی سڑک علاقے کی افغان نیشنل سیکورٹی فورسز اور بیٹل کمپنی، سکینڈ بٹالین، 503ویں توپ خانہ رجیمنٹ، ٹاسک فورس 173ویں کی توجہ کا مرکز ہے۔

درختوں، گھاس، اور گہرے سبز رنگ کے میدان سڑک کے ساتھ ساتھ اکثر عام ہونے والے تشدد سے محفوظ بھر پور کھیتوں کا تاثر فراہم کرتے ہیں۔ تاہم، افغان نیشنل آرمی یا اے-این-اے، اور بیٹل کمپنی کے جوان چھوٹے ہتھیاروں کی گولیوں، خود ساختہ دھماکہ خیز آلات، جن کو آئی-ای-ڈی کے طور پر جانا جاتا ہے، کو گھات لگا کر حملے کی حقیقی کہانی جانتے ہیں جو علاقے کو طاعون کی طرح کھا رہے ہیں، ان سب نے انہیں جولائی 23 – 27، 2012 کے دوران آپریشن اسیلی II کرنے کی طرف بڑھایا۔

کیپٹن کولن لینی، جو بیٹل کمپنی کے کمانڈر اور الباکرکی کے ایک مقامی ہیں، نے کہا کہ "کچھ طالبان جنگجوو تھے جنہوں نے ہم سے لڑائی کرنے کی کوشش کی اور یہاں ایک منفرد صورت حال ہے، اس میں یہ ہے، یہاں چند مجرمانہ گروہ بھی ہیں جو کابل سے یہاں قندھار آنے والی ٹرکوں پر حملہ کرنے کی بُری سرگرمیوں میں مشغول ہیں" ۔ "تو وہاں دو گروہ ہیں جو ہتھیاروں سے فائرنگ اور خود ساختہ دھماکہ خیز آلات سے دھماکے کر رہے ہیں۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "آپریشن اسیلی II میں اے-این-اے پیدل گشت کرکے اور دیہاتوں میں جا کر اور ان مخصوص گھروں کی، جو طالبان کے ساتھ منسلک ہو سکتے ہیں، کی تلاشی لینے پر مرکوز ہے ۔

اے-این-اے نے شروع سے آخر تک آپریشن کے دوران قیادت کی ۔ اس میں دو یونٹس نے حصہ لیا، تیسری کندک سے چوتھی طولی اور ہتھیاروں کی طولی، 201 ویں کور۔ طولی اے-این-اے میں امریکی فوج کی ایک کمپنی برابر ہے۔

لینی نے کہا "جیسا کہ ہم دو امریکی پلاٹون کو باہر بھیجتے ہیں ویسے ہی یہ ایک اے-این-اے کی پلاٹون اور ایک امریکی پلاٹون ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ تین اے-این-اے کے اور چار مرین جوان کو لو کر ایک سکواڈ بنایا ہو" ۔

فرسٹ لیفٹیننٹ کرس فنل ہاؤر، میں لا کراس، وسکانسن سے ہیں، اور جنگی کمپنی کے سیکنڈ پلاٹون کے لئے پلاٹون رہنما ہیں اور اپنے وقت میں کمپنیوں میں سے ایک کے ساتھ کامبیٹ چوکی سلطان خیل پر مل کر کام کر چکے ہیں۔

"انہوں نے کہا کہ "میں نے صرف ہتھیاروں کی طولی کے ساتھ کام کیا ہے لیکن میں ان سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔ وہ بہت شاندار قسم کے لڑاکے ہیں، خاص طور پر ان کے کمانڈر۔ میں سچ میں ان کے ساتھ کام کرنے سے لطف اندوز ہوتا ہوں۔"

چونکہ آپریشن رمضان کے دوران کیا گیا تھا، اے-این-اے نے سورج نکلنے سے سورج غروب ہونے تک کچھ کھاۓ پیۓ بغیر گشت کی، اپنے ساتھ گشت پر کچھ امریکی فوجیوں کو حیران کرتے ہوۓ۔

"آج مجھے کافی تعجب ہوا،" سپیشل جیکب ووڈ نے 27 جولائی کو ایک گشت کے بعد کہا، وہ راؤنڈ راک، ٹیکساس سے ہیں،اور فرسٹ پلاٹون کے لئے ریڈیو ٹرانسمیٹر آپریٹر ہیں۔ "چونکہ یہ رمضان ہے، وہ روزے رکھ رہے ہیں اور پانی نہیں پی رہے، تو ہم نے سوچا تھا کہ وہ چند گھروں کا معائینہ کریں گے اور پھر واپس چلے جائیں گے، لیکن یہ ایک طویل مشن بن گيا اور یہ انہیں اتنی زیادہ کوشش کرتے دیکھ کر ہم بہت متاثر ہوئے۔"

سپیشل سیڈ سنائڈر، فرسٹ پلاٹون کے ساتھ ایک رائفل مین سپوکین، واشنگٹن کے مقامی، جو کہ اپنی آخری تعیناتی کے دوران 173ویں کے ساتھ تھے، نے اُس اے-این-اے میں، جو انھیں یاد ہے، اور اس اے-این-اے میں، جس کے ساتھ وہ اب کام کرتا ہے، بہت فرق محسوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم نے ان کے ساتھ بہت کام کیا اور وہ اے-این-اے گروپ اتنا ہوشیار نہیں تھا جتنا یہ اے-این-اے گروپ ہے۔ یہ پیشہ ور ہیں، جب یہ وہاں سے باہر جاتے ہیں تو ایسا نہیں لگتا کہ انھیں دیہاتیوں کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے۔"

انھوں نے مزید کہا کہ "یہ زیادہ متحرک ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ حالات میں فرق ڈالنا چاہتے ہیں" ۔

جیسا کہ امریکہ افغانستان سے واپسی شروع کرتا ہے، اے-این-اے کی وہ یونٹیں جو جنگ کی کمپنی کے ساتھ کام کرتی ہیں کامبیٹ چوکی سلطان خیل پر فوجیوں اور قریب رہنے والے دیہاتیوں کو علاقی کی افغان قومی سلامتی کی فورسز یا اے-این-ایس-ایف کی قابلیتوں میں اعتماد دے رہی ہے۔

فل ہاؤر نے کہا کہ "وہ تمام گشتوں کی قیادت کر رہے ہیں، اور جہاں بھی ہم ان کی مدد کر سکتے ہیں، ہم کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ، ہمارے جانے کے بعد اپنی قیادت برقرار رکھنے کے لیئے وہ صحیح راستے پر چل رہے ہیں"۔

اب جب کہ آپریشن اسیلی II مکمل ہو گيا ہے، پھر بھی مزید کام باقی ہے، لیکن آپریشن نے مقصد پورا کر لیا ہے۔

لینی نے کہا کہ "اور کسی بھی چیز سے زیادہ، اس نے اے-این-اے کو سانس لینے کا موقع دیا۔ ہم نے دشمن کو پناہ گاہیں نہیں بنانے دیئے، انھیں ہائی وے -1 سے اور بھی دور دھکیل دیا جس سے اے-این-اے کو اپنی کچھ چوکیوں کو بہتر طور پر بنانے اور ہائی وے-1 کو اور بھی محفوظ بنانے کا موقع ملا۔"

اس مختصر سے وقت میں اے-این-اے کی تحریک نے جنگ کمپنی کے جوانوں کو متاثر کرنا جاری رکھا ہے جیسے جیسے وہ اور بہتر ہوتے جا رہے ہیں، لینی علاقے میں ان کے اہداف کے لیے ایک باہمی حمایت کے تعلق کو دیکھتےہیں: اے-این-ایس-ایف کی مدد کرنا اور ان کے حصے کی ہائی وے-1 کو محفوظ بنانے میں مدد دینا۔

لینی نے کہا کہ "خوش قسمتی سے یہ دونوں اہداف ایک ساتھ چلتے ہیں ۔ اے-این-ایس-ایف کے ساتھ ہائی وے -1 کو محفوظ بنانے کے لیۓ وہاں جانا سڑک کو محفوظ بناتا ہے اور ان کی قابلیتوں کو بڑھاتا ہے۔ وہ بہتر ہو جاتے ہیں تو سکیورٹی بہتر ہو جاتی ہے کیونکہ انہوں نے پہلے ہی ان قابلیتوں کی سطح بڑھا لی ہے۔"

 

Media Gallery

ویڈیو، بصری
تصویریں

جنگی کیمرہ -->

مرکزی کمان کی تصویریں -->

no press releases available at this time
No audio available at this time.
Content Bottom

@CentcomNews //Social Media//

حالیہ ٹویٹز
حالیہ فلکر پر تصویریں
120603-A-UG106-030

120603-A-UG106-030
viewed 833 times

فیس بُک پر دوست
23,163+