فوجیوں نے اے-ایل-پی کے ساتھ مل کر امن و سلامتی کو مظبوط تر اور خود مختار بنانے کے لیۓ کام کیا |
منجانب Sgt. Ryan Hohman, 2nd Stryker Brigade Combat Team, 2nd Infantry Division شئیرمتعلقہ خبریں
فارورڈ آپریٹنگ بیس پساب، افغانستان – افغان مقامی پولیس [اے-ایل-پی] نے مگاٹ، افغانستان میں 5 اکتوبر کو دوسری پلاٹون، براوو کمپنی، چوتھی بٹالین، 23ویں انفنٹری رجیمنٹ، دوسری سٹرائیکر بریگیڈ کامبیٹ ٹیم، دوسری انفنٹری ڈویژن سے اپنے امریکی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر اپنے شہر، جسے وہ گھر کہتے ہیں، میں پہلی پیدل گشت کی۔ مگاٹ میں اے-ایل-پی بین الاقوامی اور افغان قومی حفاظتی فوج دونوں کی مدد کے لیۓ فعال ہوئی۔ اب جب کہ افغانستان میں نیٹو کا جنگی مشن اپنے اختتام کو آ رہا ہے، اے-ایل-پی اور افغان قومی حفاظتی فوج، افغانی عوام اور مگاٹ کو گھر سمجھنے والے رہائیشیوں کی حفاظت کی مزید ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ سیکینڈ لیفٹننٹ جیفری ڈرم، جو دوسری پلاٹون کے لیڈر کے طور پر خدمات سر انجام دیتے ہیں، نے کہا کہ اس کاروائی نے اے-ایل-پی کو جنگ میں سب سے آگے آنے ، اور انھیں شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیۓ "گشت کا عادی ہونے" کا موقع فراہم کیا ۔ سارجنٹ جیرمی ملر، جو دوسری پلاٹون کے ساتھ سکواڈ لیڈر کے طور پر خدمات سر انجام دیتے ہیں، نے کہا کہ "جب اے-ایل-پی ہمارے ساتھ مل کر کاروائی کرتے ہیں، تو یہ بہت مختلف ہوتا ہے" ۔ " اے-ایل-پی ہمارے علاقے میں ابھی پہنچی ہے اور کبھی کبھار یہ مشکل ہوتا ہے۔" بی کمپنی اے-ایل-پی کے ساتھ کام کرنے اور ان مشکلات کا حل نکالنے کے لیے تیار ہے، جس سے مگاٹ کی حفاظت مظبوط ہو جاۓ گی۔ ڈرم نے کہا کہ "اے-ایل-پی کے ساتھ کام کرنا کبھی کبھار مشکل ہو سکتا ہے، لیکن ان میں بہتر ہونے کا مواد موجود ہے" ۔ "انھیں مزید اچھی مثالوں کی ضرورت ہے۔" ،" ملر نے کہا کہ "اس وقت اے-ایل-پی پرائیویٹ فوج کے کم تر درجے کے فوجی کی طرح ہے جو بنیادی تربیت حاصل کرنے کے لیۓ جاتا ہے ۔ انھیں اندازہ ہے کہ انھیں کیا کرنا چاہیے۔ انھیں صرف مزید نگرانی اور تجربے کی ضرورت ہے۔" تجریہ اکثر اوقات بہترین استاد ہوتا ہے اور اس طرح کی کاروائیاں اے-ایل-پی کو ان مہارتوں کا استعمال کرنے میں مدد دیں گی جو انھوں نے ان اصل زندگی کے مفروضوں اور حالات سیکھی ہیں جن کا انھیں روزانہ زندگی میں سامنا کرنا پڑے گا۔ ڈرم نے کہا کہ "اے-ایل-پی کو اپنے اور افغان قومی حفاظتی فوج کے ساتھ باہر لے جانے سے اے-ایل-پی کو مزید سیکھنے اور اپنی مہارتوں میں مزید اعتماد حاصل کرنے میں مدد ملے گی تاکہ وہ اپنے شہر کا کنٹرول سنبھال سکیں" ۔ مل کر کام کرنے کا یہ طریقہ امریکی اور نیٹو افواج کے لیۓ نیا نہیں ہے۔ اے-این-پی اور اے-یو-پی کے درجوں میں پچھلے دو سالوں کے دوران جو ترقی آئی ہے اس کا زیادہ تر حصہ اپنے امریکی اور بین الاقوامی ہم منصبوں کے ساتھ شرکت میں کام کرنے سے آیا ہے۔ ملر نے کہا اے-این-اے اور اے-یو-پی ترقی، سیکھنے اور پیشہ ورانہ فوج بننے، جیسا کہ وہ آج ہیں، کو جاری رکھے ہوۓ ہے، ۔ ملر نے مزید کہا کہ "اُن لوگوں کو دیکھتے ہوۓ، جن کے ساتھ ہم نے ماضی میں کام کیا ہے، یہ واضع ہے کہ آخر کار مزید وقت اور تجربے کے ساتھ، اے-ایل-پی بھی ایسا ہی کرے گی" ۔ ڈرم نے کہا، "یہ مستقبل کا راستہ ہے۔ اے-ایل-پی اور اے-یو-پی کے شہر میں پیدل گشت اور امن و امان برقرار رکھنے کی وجہ سے اے-این-اے کو بڑے کاروائیوں پر اپنا توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملتا ہے۔"
|
جنگی کیمرہ
مرکزی کمان کی تصویریں