ایساف کی سپلائی لائن کی بحالی پر بیان |
منجانب , ISAF Public Affairs Office کابل، افغانستان (3 جولائی،2012) - بین الاقوامی سکیورٹی اسسٹنس فورس کے کمانڈر جنرل جان آر ایلن نے پاکستان کی طرف سے دونوں افغانستان اور وسیع تر پیمانے پر علاقے میں ایک روشن مستقبل کو محفوظ بنانے میں مدد کرنے کی خواہش کے ایک مظاہرے کے طور پر مواصلات کی زمینی ترسیل دوبارہ کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ جنرل ایلن نے پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی، کے ساتھ ملاقات کے لئے کئی بار سفر کیا ہے۔ ان دوروں کا مقصد پاکستان اور ایساف کے درمیان اہم اور مثبت فوجی تعلقات کی تعمیر جاری رکھنا ہے۔ جنرل ایلن کہتے ہیں کہ "بات چیت کا یہ جاری سلسلہ ہمارے دونوں ممالک کو آنے والے دنوں، مہینوں، اور سالوں میں درپیش مشکلات پر مل کر کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ میں مستقبل میں دہشت گردوں کے خلاف مربوط کارروائیاں کرنے کے لیۓ ہمارے مشترکہ مقاصد پر مل کر کام کرنے کے مواقع کے انتظار میں ہوں" ۔ دونوں کمانڈروں نے تعلقات، ٹیکٹیکل اور آپریشنل کوششوں اور دہشت گرد، جو خطے کے لیۓ خطرہ ہیں، کو شکست دینے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی بڑھتی ہوئی قیمت پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے افغان، پاکستانی، اور ایساف فوجیوں کی طرف سے ان عظیم قربانیوں کو تسلیم کیا جو انھوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیۓ پیش کیں کہ ان کے مشترکہ دشمن کے سفاکانہ ہتھکنڈوں سے معصوم لوگوں کو مزید کوئی نقصان نہ پہنچے۔ ایلن نے اپنی کابل واپسی پر کہا کہ "ایسے وقت پر، میرے خیالات اور دعائیں اپنے معزز شراکت داروں، افغان نیشنل سکیورٹی فورسز اور افغانستان کے عظیم لوگ ،جنہوں نے آزادی کے لیۓ اتنا کچھ لٹایا ہے، کی قربانیوں کو یاد کرنے کے لیۓ ہیں" ۔ |
جنگی کیمرہ
مرکزی کمان کی تصویریں
افغان فوجوں نے افغانستان کی ہائی وے-1 سڑک کے تحفظ کے لیۓ مشن کی قیادت کی
ایچ ایم ایچ – 466 کے ساتھ مرینز نے صوبہ ہلمند میں آخری پرواز کی
افغان بارڈر پولیس کے لیۓ ڈے کئیر مرکز
افغان بارڈر پولیس کے لیۓ ڈے کئیر سنٹر
لیتھرنیک کے رہنماوں نے مسلمان فوجی بھائیوں کے ساتھ رمضان المبارک کے مہینے میں ملاقات کی