Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

08 مئی 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
”تھیلیسیمیا سے پاک معاشرہ قانون سازی کے ذریعے ہی ممکن ہے“


May 8, 2009

Karachi-Girl lit a beacon
دنیا بھر میں آٹھ مئی کو تھیلیسیمیاکا عالمی دن منایا جاتا ہے۔پاکستا ن کاشمار بھی ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں موروثی بیماریوں میں سب سے زیادہ عام” تھیلیسیمیا“ ہے ۔ہر سال یہاں تقریباً چھ ہزاربچے اس جان لیوا بیماری کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں مگر اس کے باوجود معاشرے میں اس مرض سے متعلق آگہی نہ ہونے کے برابر ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پرعدم توجہی کے باعث اس کی روک تھام کے لیے اقدامات تسلی بخش نہیں جبکہ وسائل کی کمی کی وجہ سے غیر سرکاری تنظیموں کی کوششیں محدود ہیں۔

کراچی میں گذشتہ روزتھیلیسیمیا سے بچاوٴ کے لئے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم عمیر ثناء فاوٴنڈیشن کے زیرِاہتمام تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں نے اس بیماری کے عالمی دن کے موقع پرچراغ روشن کیے۔ادارے کی جانب سے اس بیماری سے متعلق لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کے لیے حال ہی میں کراچی میں تھیلیسیمیا پری ونشن سینٹر کا قیام بھی عمل میں لا یا گیا ہے جو بقول تھیلے سیمیا پری ونشن پروگرام کی مینیجر زبیدہ بحرکے شہر میں اپنی طرز کا واحد ادارہ ہے۔

تھیلیسیمیا ہے کیا؟ زبیدہ بحر نے وائس آف امریکہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیمیا ایک موروثی جنیاتی(Genetic) بیماری ہے جو کہ ماں اور باپ دونوں سے یکساں طورپر بچوں میں منتقل ہوتی ہے اگر والدین تھیلیسیمیا مائنر(Minor) کا شکار ہوں تو ہر حمل میں 25% امکان آنے والے بچے میں تھیلیسیمیا میجر کا موجود ہوتا ہے۔ تھیلیسیمیا کی بیماری میں جسم میں لال خون کے ذرات نہیں بنتے جس کی وجہ سے بچے میں خون کی شدید کمی واقع ہوجاتی ہے۔ عام طورپر اس مرض کی علامات بچے میں 4 ماہ کی عمر سے ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ متاثرہ بچے کو ہر 15 دن بعد انتقال خون اور جسم سے زائد فولاد کے اخراج کے لئے ادویات کی ضرورت تاحیات رہتی ہے۔

Karachi-Zubaida Behr-Manager Thalassemia Prevention Program

 زبیدہ بحر

پاکستان میں تھیلے سیمیا سے متاثرہ مریضوں سے متعلق اعدادوشمار کے سلسلے میں سرکاری سطح پر اب تک کوئی سروے نہیں کیا جاسکا اور نیشنل ڈیٹا بیس موجود نہ ہونے کی وجہ سے تھیلیسیمیا سے متاثرہ افراد کی صحیح تعداد کا کوئی علم نہیں۔ زبیدہ بحرکا کہنا تھا کہ ملک میں تھیلسیمیا کا مرض شدت اختیار کررہا ہے اور غیر سرکاری سطح پر کیے جانے والے کئی جائزوں کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ تھیلیسیمیامیجر سے متاثرہ بچوں کی تعداد پاکستان میں 1 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے اور ایک کروڑ افراد تھیلیسیمیامائنر کا شکار ہیں۔ان کے بقول کراچی میں ان مریضوں کی تعداد 5000 کے قریب ہے۔

واضح رہے کہ تھیلیسیمیا موروثی مرض ہونے کے سبب ان گھرانوں میں زیادہ پایا جاتا ہے جہاں خاندانی شادیوں کا رواج ہے۔ تھیلیسیمیا مائنر عام طورپر کوئی علامات پیدا نہیں کرتا اور اسی بے خبری میں تھیلسیمیا مائنر کے حامل دو افراد شادی کرلیں تو بسااوقات یہ تلخ حقیقت تھیلیسیمیا میجر کے بچے کی صورت میں ان کے سامنے آتی ہے۔زبیدہ بحر کا کہنا ہے کہ اس بیماری کا واحد علاج خون کے بنیادی خلیات کی پیوند کاری(Bone marrow Transpalantation)ہے ،جس پر تقریبا ً18سے 20لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں ۔اس طریقہ علاج سے صرف صاحب ِ ثروت افراد ہی استفادہ کر سکتے ہیں جب کہ بیشتر مریضوں کی زندگی کا انحصار انتقالِ خون(Blood Tranfusion)اورجسم سے زائد فولاد نکالنے کی ادویات پر ہوتا ہے اور اس پر ماہانہ اوسطا 6000روپے خرچ ہوتے ہیں جو ایک غریب آدمی کے بس سے باہر ہوتا ہے۔

اس مرض سے بچاوٴ کیسے ممکن ہے زبیدہ بحر کا کہنا ہے اس کا واحد حل شادی سے پہلے تھیلیسیمیا جین کی موجودگی کا پتا چلانے کے لئے خون کا آسان اور سادہ ساٹیسٹ کرانا ہے۔ساتھ ہی ملک بھر میں بلڈ اسکریننگ سینٹرز کا قیام اور سرکاری سطح پر شادی سے قبل تھیلیسیمیاکے اسکریننگ ٹیسٹ کے لئے قانون سازی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ان کے بقول یونان ،اٹلی ،ایران،سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اوربہت سے ممالک نے محض اس قانون سازی کی بدولت اپنے ملک کو اس مہلک بیماری سے ہمیشہ کے لئے محفوظ کرلیا ہے۔

In healthy mothers, the umbilical cord blood is rich with stem cells that can turn into lifegiving red and white blood cells, and platelets
وہ کہتی ہیں کہ اس کے علاو تھیلیسیمیا کے لئے نیشنل ڈیٹا رجسٹری کا قیام ، سرکاری سطح پر پولیو کی طرح اس مرض کے خاتمے کے لئے مہم کا آغاز، متاثرہ فیملی میں دورانِ حمل دسویں سے سولویں ہفتے کے اندرحاملہ خاتون کا سی وی ایس(chorionic villous sampling )کا لازم قرار دیا جانا اور چوں کہ پاکستان میں تھیلیسیمیا جیسے موروثی مرض سے متعلق عدم آگہی کی وجہ سے ہی اس کے پھیلنے کی شرح میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اس لیے حکومت کو لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے لئے نشرواشاعت کے تمام ذرائع بروئے کار لانے کی ضرورت ہے تاکہ زندگی بھر ساتھ رہنے والے اس مہلک مرض سے لوگوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔


Download ویڈیو دیکھئے
ڈاؤن لوڈ کیجیئے  (WM)
Watch This Report ویڈیو دیکھئے
Watch  (WM)
E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
فوج کو بھرپور کارروائی کرنے کا حکم: وزیرِ اعظم کا قوم سے خطاب
”تھیلیسیمیا سے پاک معاشرہ قانون سازی کے ذریعے ہی ممکن ہے“  Video clip available
پاکستان، عراق اور افغانستان کےلیے امریکی امداد کا بل منظور
امریکہ کے پاس کرزئی اور زرداری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں: امریکی اخبار
ٹوینٹی 20میچ میں پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف کامیابی
سوائن فلو کے تصدیق شدہ واقعات کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی : عالمی ادارہٴ صحت
کینیڈا قندہار میں ڈیم کی تعمیر کے لیے پانچ کروڑ ڈالر دے گا
لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ کا اختتام
بھارتی چیف الیکشن کمشنر کا نام ووٹر لسٹ سے خارج
سیف علی خان، اسلام کے تصور وحدانیت سے متاثر؟
عامر خان کی نئی فلم کی ننھی اداکارہ
بسم اللہ کی عبارت بنگلہ دیشی آئین کا حصہ رہے گی: وزیرِ قانون کی یقین دہانی
امریکی اخبارات: پاکستان کو ایک دھیلا نہ دیں جب تک۔۔۔
اوباما انتظامیہ کی جانب سے مجوزہ بجٹ میں17 ارب ڈالر کی کٹوتیوں کا امکان
افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف مظاہرہ
باغی تامل ٹائیگرز انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں: سری لنکا
امریکی مال بردار جہاز قزاقوں کے حملے سے بال بال بچا
پاکستان کا جنوب اور طالبان کا قبضہ؟ علاقائی منافرت میں طالبان کا فائدہ
”لڑائی کی وجہ سے انسانی بحران شدت اختیار کر گیا“
طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری، سوات میں زمرد کی کانوں پر سرکاری قبضہ
بلوچستان میں سکولوں میں قومی ترانہ نہ پڑھنے  کی دھمکی 
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت بھارت کو تجارتی رعایت نہیں دی جارہی
سوات امن معاہدہ ختم نہیں ہوا ، دفتر خارجہ
بھارت میں انتخابات کا چوتھا مرحلہ
پاک افغان صدور کے ساتھ ملاقات ’انتہائی مفید‘: صدر اوباما
لفظ کہانی:  Axe to grind
سوات میں فوجی آپریشن سے  امریکا کی مثبت توقعات   Video clip available
لفظ کہانی:  کینگرو کورٹ
سیٹزن جرنلزم  کی مقبولیت میں اضافہ  Video clip available
دورہ امریکا کے مقاصد حاصل کرلیے گئے  ہیں: اکبر خواجہ  Video clip available
’صدر زرداری نےپاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز سے پیش کیا‘