Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

08 مئی 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
پاکستان، عراق اور افغانستان کےلیے امریکی امداد کا بل منظور


May 8, 2009

US Congress
 جمعرات کے روز ایوانِ نمائندگان کی Appropriations Committee  نے  2009 کے ضمنی بِل کی منظوری دے دی جس کے تحت عراق اور افغانستان میں امریکہ کی فوجی کارروائیوں کے لیے اور پاکستان کی اقتصادی اور دوسری ضروریات کے لیے فنڈز مہیا کیئے جائیں گے۔

اِس بل کی کل رقم 94  ارب ڈالر  سے کچھ زیادہ بنتی ہے جو صدر اوباما کی ابتدائی درخواست سے نو ارب ڈالر زیادہ ہے ۔ کُل رقم میں سے  81.6 ارب ڈالر عراق اور افغانستان میں امریکہ کی فوجی اور   انٹیلی جینس  کی کارروائیوں  کے لیئے ہیں ۔ عراق میں فوجی کارروائیوں اور سفارتی سرگرمیوں کے علاوہ، 96 کروڑ اسی لاکھ ڈالر ملک میں حالات کو مستحکم کرنے اور قانون کی حکمرانی اور نظم و نسق کو بہتر بنانے کے پروگراموں  پر خرچ کیئے جائیں گے۔

چار ارب ڈالر سے زیادہ رقم افغانستان کی سیکورٹی فورسز کو وسعت دینے اور ان کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر خرچ کی جائے گی  جب کہ   ترقیاتی  سرگرمیوں،  زراعت، اور قانون کی حکمرانی  کے   پروگراموں کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر رکھے گئے ہیں۔

 اِس بِل  کے تحت  اوباما انتظامیہ کی درخواست پر چالیس کروڑ ڈالر کی رقم پاکستان کو    Counterinsurgency Capability Fund کے لیے ملے گی یعنی اس  رقم   سے پاکستان کی  طالبان اور انتہا پسند گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے گا ۔ اس کے علاوہ، دو اعشاریہ تین ارب ڈالر کی رقم  اقتصادی امداد، قانون کی حکمرانی کے پروگراموں، اور وفاقی اور صوبائی سطح پر نظم و نسق اور تعلیم  کے لیئے مختص کی گئی ہے ۔

اِس بِل کی بعض خاص شقیں وہ ہیں جن میں  پاکستان اور افغانستان کو دی جانے والی امداد کے استعمال  پر امریکہ کی نگرانی  کو وسعت دی گئی ہے۔ مارچ میں صدر اوباما نے جس حکمت عملی کا اعلان کیا تھا  اس میں تسلسل کے لیئے ضروری ہو گا کہ امریکی کانگریس کے سامنے صدارتی رپورٹ پیش  کی جائے جس میں اس بات کی تصدیق کی جائے کہ افغانستان اور پاکستان امدادی رقم کے استعمال میں مطلوبہ عزم، صلاحیت، اور یکسوئی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

 ایوانِ نمائندگان کی Appropriations Committee کے چیئر مین، ریاست وسکانسن کے ڈیموکریٹک کانگریس مین، David Obey  نے کہا کہ میڈیا کی ان رپورٹوں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ اس معاملے میں کانگریس اور وہائٹ ہاؤس کے درمیان اختلافات ہیں۔  انھوں نے کہا کہ انہیں اب بھی شبہ ہے کہ افغانستان یا پاکستا ن میں ہماری کوششوں کے اچھے نتائج بر آمد ہو سکتے ہیں  ، لیکن اس بِل میں کوئی شرائط عائد نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی کوئی ٹائم ٹیبل مقرر کیا گیا ہے ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ کانگریس اور انتظامیہ کو پیشرفت کا جائزہ  لینے کا پابند کیا گیا ہے۔

 بل میں اسرائیل، مصر، لبنان، اردن ، مغربی کنارے اور غزہ  کے لیئے دو ارب ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔ Foreign Operations Subcommittee کی خاتون چیئر پرسن ، نیویارک کی ڈیموکریٹک رکنِ کانگریس،    Nita Lowey  کہتی ہیں کہ  فلسطینیوں کو دی جانے والی امداد  کے بارے میں جو زبان استعمال کی گئی ہے، اس میں یہ یقین دہانی کی گئی ہے کہ اقتصادی، انسانی ہمدردی  اور سیکورٹی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد سے حماس کو کسی قسم کا فائدہ نہیں ہو گا۔

 امریکی  انتظامیہ  نے حماس کو دہشت گرد تنظیم  قرار دیا ہے ۔ امریکی کانگریس کی رکن Nita Lowey کہتی  ہیں کہ  اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ اس رقم میں سے جو در اصل امریکہ کےٹیکس ادا کرنے والوں سے لی گئی ہے،  حماس اور دوسری دہشت گرد تنظیموں کو کچھ نہ ملے اور اگر مستقبل میں قومی اتحاد کی کوئی حکومت قائم ہو، تو اس کے تمام وزیر یا ان کے مساوی عہدے دار، کھلے عام  اسرائیل کے زندہ رہنے کے حق کو تسلیم کریں، دہشت گردی کو ترک کریں، اور ماضی میں کئے گئے تمام سمجھوتوں کی پابندی کا عہد کریں۔

 اسرائیل کو  سیکیورٹی کی امداد  کے بارے میں ریپبلیکن  رکن Mark Kirk  نے ایک اور سمجھوتے کا ذکر کیا  جس کے تحت اسرائیل کو   ایرا ن کی طرف سے ممکنہ خطرے کا مقابلہ  کرنے کے لیئے ، تین کروڑ ڈالر  Arrow-3  مزائل شکن نظام کے لیئے ملیں گے ۔ انھو ں نے کہا کہ اوباما انتظامیہ کا منصوبہ تھا کہ یہ رقم نکال دی جائے لیکن اب یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے، اور ہم تین کروڑ ڈالر کی رقم ایسے وقت میں فراہم کر رہے ہیں جب اسرائیلی وزیرِ اعظم  Netanyahu اور صدر اوباما کی ملاقات ہونے والی ہے ۔

  اس مسودہء قانون میں  جسے کمیٹی نے  پورے ایوانِ نمائندگان کے غور کے لیئے بھیجنے کا فیصلہ کیا،بین الاقوامی غذائی امداد کے  لیئے پچاس کروڑ ڈالر ، اور ترقی پذیر ملکوں کومالیاتی بحران سے نکالنے کے لیئے تیس کروڑ ڈالر کی امداد کی رقم رکھی گئی ہے ۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
فوج کو بھرپور کارروائی کرنے کا حکم: وزیرِ اعظم کا قوم سے خطاب
”تھیلیسیمیا سے پاک معاشرہ قانون سازی کے ذریعے ہی ممکن ہے“  Video clip available
پاکستان، عراق اور افغانستان کےلیے امریکی امداد کا بل منظور
امریکہ کے پاس کرزئی اور زرداری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں: امریکی اخبار
ٹوینٹی 20میچ میں پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف کامیابی
سوائن فلو کے تصدیق شدہ واقعات کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی : عالمی ادارہٴ صحت
کینیڈا قندہار میں ڈیم کی تعمیر کے لیے پانچ کروڑ ڈالر دے گا
لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ کا اختتام
بھارتی چیف الیکشن کمشنر کا نام ووٹر لسٹ سے خارج
سیف علی خان، اسلام کے تصور وحدانیت سے متاثر؟
عامر خان کی نئی فلم کی ننھی اداکارہ
بسم اللہ کی عبارت بنگلہ دیشی آئین کا حصہ رہے گی: وزیرِ قانون کی یقین دہانی
امریکی اخبارات: پاکستان کو ایک دھیلا نہ دیں جب تک۔۔۔
اوباما انتظامیہ کی جانب سے مجوزہ بجٹ میں17 ارب ڈالر کی کٹوتیوں کا امکان
افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف مظاہرہ
باغی تامل ٹائیگرز انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں: سری لنکا
امریکی مال بردار جہاز قزاقوں کے حملے سے بال بال بچا
پاکستان کا جنوب اور طالبان کا قبضہ؟ علاقائی منافرت میں طالبان کا فائدہ
”لڑائی کی وجہ سے انسانی بحران شدت اختیار کر گیا“
طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری، سوات میں زمرد کی کانوں پر سرکاری قبضہ
بلوچستان میں سکولوں میں قومی ترانہ نہ پڑھنے  کی دھمکی 
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت بھارت کو تجارتی رعایت نہیں دی جارہی
سوات امن معاہدہ ختم نہیں ہوا ، دفتر خارجہ
بھارت میں انتخابات کا چوتھا مرحلہ
پاک افغان صدور کے ساتھ ملاقات ’انتہائی مفید‘: صدر اوباما
لفظ کہانی:  Axe to grind
سوات میں فوجی آپریشن سے  امریکا کی مثبت توقعات   Video clip available
لفظ کہانی:  کینگرو کورٹ
سیٹزن جرنلزم  کی مقبولیت میں اضافہ  Video clip available
دورہ امریکا کے مقاصد حاصل کرلیے گئے  ہیں: اکبر خواجہ  Video clip available
’صدر زرداری نےپاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز سے پیش کیا‘