Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

 
45 زبانوں میں خبریں
حلف برداری امریکی میڈیا میں نمایاں


January 22, 2009
New York City newspapers are displayed in New York, 05 Nov 2008<br />

اس ہفتے کے امریکی اخبارات کی سب سے بڑی خبر تو امریکہ کے قصر صدارت میں نئے مکینوں کی إٓمد ہے۔ جنہوں نے  اقتدار میں آکر امریکی تاریخ کا رخ ہی تبدیل نہیں کیا ،دنیا میں امریکہ کی تصویر بدلنے کے وعدے بھی کئے ہیں۔

تقریب حلف برداری کے لئے مشیل اوباما اور ان کی بیٹیوں کا خصوصی لباس ، واشنگٹن کی سڑکوں کو رونق بخشنے والے رنگا رنگ فنکار ، اناگرل لنچ میں  شریک سینیٹر ایڈورڈ کینیڈی کی خرابی  طبیعت کی بنا پر اسپتال منتقلی ،کینیا میں اوباما کی سوتیلی دادی اور کزنز کی امید کہ شاید اوباما ان کے لئے امریکہ میں ملازمت کا بندوبست کریں   گے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ پرندے ٹکرانے سے   نیویارک کے دریائے ہڈسن میں  ایمرجنسی لینڈنگ پر مجبور ہونے والے طیارے کے پائلٹ کو قومی ہیرو قراردیا جانا ، بھارتی کمپیوٹر کمپنی ستیم انک کے فراڈ پر ایک امریکی کمپنی کا معاہدہ توڑنے کا اعلان،اور کمپیوٹر کمپنی ایپل کے بانی  سٹیون جابز کی صحت کے بارے میں سرمایہ کاروں کے بڑھتے خدشات کا ذکر بھی اس ہفتے امریکی اخبارات میں کچھ نہ کچھ جگہ بناتا  رہا مگر سب سے پہلے ذکر امریکہ میں تاریخ کے بدلتے دھارے کا جو صدیوں تک  غلامی کے بوجھ تلے پسنے والی سیاہ فام اقلیت کو برابر ی کے  ذائقے سے روشناس کر رہا ہے۔

20 جنوری کو ایک ایسے شخص نے امریکی صدارت کا حلف اٹھا کر وائٹ ہاؤس میں قدم رکھا ہے۔ جو سیاہ فام ہی نہیں ،مسلمان وراثت کا حامل بھی ہے۔ اپنے نام کے ساتھ حسین لگانے والے نئے امریکی صدر کی آمد نے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی دارلحکومت کی اعلی سطحی تقریبات کا ماحول ہی تبدیل کر دیا ہے۔ ماضی میں صرف سفیدفام امراء کی دعوت سمجھی جانے والی پارٹیوں  میں  پہلی مرتبہ سیاہ فام  امریکی شہری بھی مدعو کئے جا رہے ہیں۔ اخبار کے مطابق واشنگٹن کا سفید فام طبقہ ہر چار یا آٹھ سال بعد وائٹ ہاوس  کے نئے مکین  سے شناسائی پیدا کر کے  اپنے پیسے اور تجربے کا مہارت اور اثر و رسوخ سے  سودا کرتا ہے  مگر اس بار فرق یہ ہے کہ حقیقی اختیار کا چہرہ اور وائٹ ہاوس کے نئے مکینوں کی رنگت سفید نہیں سیاہ  ہے۔ اس لئے واشنگٹن کے امراء کو اچانک سیاہ فام دوستوں کی ضرورت کا احساس ہوگیا ہے۔

نیویارک ٹائمز اور اے بی سی کے ایک پول کے  مطابق براک اوباما امید کی زبردست لہر کے ساتھ وائٹ ہاؤس آئے ہیں۔ امریکی عوام کویقین ہےکہ وہ معیشت کو درست  راہ پر ڈالیں  گے اور اس کے لئے  وہ اوباما کو وقت دینے کو بھی تیار ہیں۔ مگر امریکیوں کے اکثریت کے خیال میں معیشت ،صحت عامہ اور عراق جنگ بند ی کے حوالے سے فوری طور پر کوئی حقیقی پیش رفت متوقع نہیں۔ 18 جنوری کے لاس اینجلس ٹائمز کا کہنا ہے کہ براک اوباما کو وہ سب کچھ ٹھیک کرنا ہوگا جوصدر بش کے آٹھ سالوں میں خراب ہوا۔ اخبار کے مطابق امریکہ کی طاقت اس کی اقدار میں ہے اور اوباما کی نامزد وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کہہ چکی ہیں کہ امریکہ نے مشکل راستے پر چل کر سیکھا ہے کہ وہ ان اقدار  کی ترویج  نہیں کر سکتا جن کی خود خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔ اخبار کے مطابق  ابو غریب ،گوانٹانامو بے کے قید خانے ،دہشت گردی کے ملزموں سے واٹر بورڈ نگ کے ذریعے تفتیش نے امریکہ کے  دوستوں اور دشمنوں پر ثابت کیا ہے کہ انہیں امریکہ کے  کہے پر  نہیں ، کئے پر بھروسہ کرنا ہو گا۔ نئے امریکی صدر نے  واٹر بورڈنگ اور دوسرے  سخت تفتیشی طریقے بند کر نے کی یقین دہانی تو کرائی ہے مگر  دہشت گردی کے  خلاف نام نہاد جنگ میں کی جانے والی غلطیوں کو درست کرنا پیچیدہ مرحلہ ہوگا

آج کے امریکی صدر کا تذکرہ تو امریکی اخبارات اب اگلے چار یا شائد آٹھ سال تک کرتے رہیں گے مگر جانے والے  امریکی صدر کا تذکرہ بھی ایک طویل عرصے تک جاری رہے گا  جو وہائٹ ہاوس سے ٹیکساس تو پہنچ چکے ہیں مگر ان کی آٹھ سالہ مدت اقتدار نے امریکہ کو اتنا نقصان پہنچایا ہے  کہ ہر امریکی اخبار براک اوباما کو صدر بش کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی نصیحت کر رہا ہے۔ واشنگٹں پوسٹ کے مطابق گیارہ ستمبر کے بعدصدر بش کی اسی سوچ نے امریکہ کی قومی سلامتی کی پالیسی اور افغانستان میں طالبان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا اور اسی رویے نے صدر بش کو ایسے راستوں میں دھکیل دیا  جہاں ان کے ملک کی اخلاقی کرنسی کی قدر ختم ہو گئی۔   تاہم  افریقہ میں ایڈز کے خلاف جنگ کو مضمون نگار نے صدر بش کی انسان دوستی کی واحد مثال قرار دیا ہے۔  واشنگٹن پوسٹ کے ایسو سی ایٹ ایڈیٹرباب وڈ ورڈ نے 18 جنوری کو اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ  دو ادھوری جنگوں اور زبردست معاشی بحران کے ساتھ صدر بش کا سایہ براک اوباما کا دور تک پیچھا کرے گا۔ مضمون نگار نے براک اوباما اور ان کی ٹیم کو صدر بش کے تجربے سے دس اسبا ق سیکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ جس کے مطابق نیا امریکی صدر   کسی کے ہاتھ کھلونانہ بنے  ،اپنی  ٹیم کے ارکان کو ہر بات سب کے سامنے کہنے پر اصرار کرے۔  پالیسیز کے بارے میں مکمل ہوم ورک کرے ،بری خبر کے اوول آفس تک پہنچنے کو لازمی بنائے  ،اپنی مشیروں کی بات پر آنکھ بند کر کے یقین نہ کرے۔  سچ کو جھوٹ سے الگ کرناسیکھے اور عوام سے سچ نہ چھپائے

پاکستان کی وادئ سوات میں 15جنوری سے لڑکیوں کے سکول بند کرنے کی خبریں اور پاکستانی وزیر اطلاعات کا یہ اعلان بھی امریکی اخبارات نے شائع کیا ہے کہ شدت پسندوں کے ہاتھوں تباہ شدہ سکولوں کو دوبارہ کھولا جائے گا۔  نیویارک ٹائمز نے  اپنے  17 جنوری کے اداریے میں افغان شہر قندھار کے ایک گرلز سکول کی لڑکیوں پر تیزاب پھینکنے کی خبر پر لکھاہے کہ ہر وہ شخص جس کے ذہن میں افغانستان کی  جنگ کے بارے میں سوالات ہیں اسے میروائز سکول کی  شمسہ حسینی کی کہانی پڑھنی چاہئے۔ جس نے نیویارک ٹائمز کے رپورٹر کوبتایا تھا کہ اس پر تیزاب پھینکنے والے لڑکیوں  کو بیوقوف بنا ئے رکھنا چاہتے ہیں۔ اخبارنے القاعدہ کے خلاف جنگ کا اصل محاذافغانستان کو قرار دیا ہے  جس کے شہر قندھار کی طالبات کی ہمت بھی اخبار کے مطابق ایک وجہ ہے جس کے لئے  براک اوباما کوافغانستان کے بارے میں  ٹھوس اور ترقیاتی حکمت عملی جلد بنانے کی ضرورت ہے۔ اخبار نے اداریے کے آغاز میں لکھا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ اتنی افراتفری کا شکار ہو چکی ہے کہ نیٹو میں شامل کئی ملک یہ کہتے ہوئے اس جنگ سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں کہ  افغانستان کو بچانے کا وقت گزر چکا ہے۔  

امریکہ کے نئے صدر کی حلف برداری  سے پہلے  اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج نکالنے کا اعلان کر کے جنگ سے متاثرہ فلسطینیوں کو اپنے جانی اور مالی نقصان کا اندازہ لگانے کا موقعہ دیا مگرحماس اور اسرائیل دونوں ہی لڑائی میں اپنی اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ 21 روز تک جاری رہنے والی اس جنگ کے فوجی اور سیاسی نتائج جو بھی ہوں اسرائیل کو اس حملے کی وجوہات کے حوالے سے زبردست تنقید اور عالمی برادری کے سوالوں کا سامنا ہے۔ امدادی اداروں کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں زبردست انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔  جس کے دونوں فریقوں کے نقصان کا کوئی موازنہ ہی نہیں۔

امریکہ میں گزشتہ ایک سال کے دوران چھبیس لاکھ افراد  ملازمتوں سے محروم ہو چکے ہیں۔ اور اندرونی محاذ پر  نئے امریکی صدر کا سب سے پہلا چیلنج امریکی  معیشت کو بحران سے نکالنا ہے۔ براک اوباما نے حلف اٹھاتے ہی  معیشت کو درست کرنے کے لئے ڈرامائی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔  جبکہ اس ہفتے کے شروع میں انہوں نے امریکی عوام پر معیشت میں امید  تلاش کرنے پر زور دیا تھا۔  واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مکانوں  کی قرقی میں روزانہ ہوتا اضافہ بتا رہا ہے کہ اپنے مکانوں کے قرضے ادا نہ کرنے پر ان سے محروم ہونےو الے  صرف کم آمدنی والے امریکی شہری نہیں۔

امریکہ کا دوسرا بڑا کمپیوٹر ریٹیل سٹور سرکٹ سٹی  بند ہو رہا ہے۔ نومبر میں دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لئے عدالت سے رجوع کرنے والے سرکٹ سٹی کی بندش سے 34 ہزار ملازمین نوکریوں سے محروم ہو جائیں گے۔ 60 سال پرانی اس کمپنی کے امریکہ میں 567 سٹور ہیں۔ وال سٹریٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکٹ سٹی کا زوال دس سال کی کمزور پالیسیز کا نتیجہ ہے۔ کمپنی نے سستے مقامات پر برانچز کھول کر اور تجربہ کار سٹاف کو نوکریوں سے نکال کر  ملازمین کا اعتماد اور گاہکوں کی وفادری  کی قیمت پر خاصا نقصان پورا کیا تھا مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

امریکہ کے نئے صدر اپنی بیٹیوں کے لئے کون سا پالتو جانور لے کر وہائٹ ہاؤس آئے ہیں اس بارے میں اب تک کوئی اطلاع نہیں آئی مگر امریکہ میں  پچھلے دو مہینے سے یہ عوامی اصرار جاری تھا  کہ اوباما  کواپنی بیٹیوں کے لئے کسی  شیلٹر سے کتا لینا چاہئے۔  

ہوٹلز فار ڈاگزنام ہے اس ہفتے ریلیز ہونے والے نئی ہالی ووڈ پروڈکشن کا جس کا موضوع امریکی قوم کی پالتو جانوروں سے محبت کا عکاس ہے۔  جو معیشت کی خرابی کے زمانے میں بھی پالتو جانوروں کی دیکھ بھال پر سرمایہ خرچ کرنے سےنہیں ہچکچاتے۔
 


Watch This Report اس رپورٹ کی ویڈیو
ڈاؤن لوڈ کیجیئے  (Real)
Watch This Report اس رپورٹ کی ویڈیو
Watch  (Real)
E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر
مالاکنڈ ڈویژن میں 140 سے زائدطالبان ہلاک  Video clip available

  مزید خبریں
امریکہ فوجی اور سویلین شعبوں میں پچاس پچاس کروڑ ڈالر کی امداد دے گا
بھارتی کشمیر میں طالبان کے جزیہ ٹیکس کے خلاف مظاہرے
اسلام کی تہِہ دل سے عزت کرتا ہوں: پوپ
مالاکنڈ ڈویژن سے نقل مکانی جاری، تعداد کے بارے میں متضاد دعوے
”تھیلیسیمیا سے پاک معاشرہ قانون سازی کے ذریعے ہی ممکن ہے“  Video clip available
کراچی میں ٹرانسپورٹ ہڑتال سے عوام مشکلات کا شکار  Video clip available
آٹھواں ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ ہفتے سے شروع
فوج کو بھرپور کارروائی کرنے کا حکم: وزیرِ اعظم کا قوم سے خطاب
پاکستان، عراق اور افغانستان کےلیے امریکی امداد کا بل منظور
امریکہ کے پاس کرزئی اور زرداری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں: امریکی اخبار
ٹوینٹی 20میچ میں پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف کامیابی
سوائن فلو کے تصدیق شدہ واقعات کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی : عالمی ادارہٴ صحت
کینیڈا قندہار میں ڈیم کی تعمیر کے لیے پانچ کروڑ ڈالر دے گا
لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ کا اختتام
طالبان جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر حملوں میں تیزی، متعدد ہلاکتیں