لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی مہم منگل کی شام ختم ہوگئی اور جمعرات کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ جِن اہم امیدواروں کی قسمت داؤ پر ہے اُن میں پرنب مکھرجی، راج ناتھ سنگھ، ملائم سنگھ، لالو یادیو اور فاروق عبداللہ قابلِ ذکر ہیں۔
چوتھے مرحلے میں آٹھ ریاستوں کے 85حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے اور اِس بار کُل 1315امیدوار میدان میں ہیں۔
دریں اثنا کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ایک اخباری کانفرنس میں الیکشن کے بعد بائیں بازو اور جنتا دَل یونائٹد جیسی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ یو پی اے کے ایک نئے اتحاد کے امکان کا اشارہ دیا ہے۔
اِس کے ساتھ اُنھوں نے کہا ہے کہ این ڈی اے کا وجود اب صرف بی جے پی لیڈروں کے دماغ میں ہے، ورنہ وہ ختم ہوگیا ہے۔
بقول اُن کے،‘ اِس مرتبہ این ڈی اے ہریانہ میں پولنگ بوتھ پہ نہیں لڑ رہی، آندھرا پردیش میں ختم، تامل ناڈو میں ختم ہے، بنگال میں ختم ہے۔’
راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ اُنھیں امید ہے کہ بایاں بازو کانگریس کی زیرِ قیادت حکومت اور من موہن سنگھ کو وزیرِ اعظم کے طور پر تسلیم کرلے گا۔
اُنھوں نے کہا کہ ایسی بہت سی باتیں ہیں جِن کی بنیاد پربازئیں بازو کے ساتھ باہمی اتحاد ہو سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں راہول گاندھی نے کہا کہ من موہن سنگھ سب سے اچھے وزیرِ اعظم ہیں اور اُن کی امیدواری پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا۔