صدر براک اوباما نے ملک کی ٹیکس پالیسی میں ایسی اہم تبدیلیاں تجویز کی ہیں، جو ٹیکس سے بچنے کے سمندر پار غیر قانونی طریقوں کا خاتمہ کردیں گی اور کمپنیوں کے لیے امریکہ ہی میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا زیادہ منافع بخش ہوجائے گا۔
مسٹر اوباما نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں اپنی تجاویز کا اعلان کیا ہے۔اگر کانگریس نے ان کی منظوری دے دی تو اگلے ایک عشرے میں ٹیکسوں سے ہونے والی آمدنی میں 210 ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا ۔
ان اصلاحات میں اُن قوانین میں ترمیم کرنا شامل ہے ، جن کے تحت بیرونی ملکوں میں قائم بڑی بڑی کمپنیوں کی ذیلی کمپنیاں امریکی عہدے داروں کو یہ بتا کر کہ وہ بیرونِ ملک ٹیکس اداکررہی ہیں اور بیرونی حکومتوں سے یہ کہہ کر کہ وہ امریکہ میں ٹیکس ادا کرتی ہیں ، ٹیکس ادا کرنے بچ جاتی ہیں۔
مجوزہ منصوبے کے تحت اُن امریکی کمپنیوں کے لیے ٹیکسوں میں چھوٹ بھی ختم کردی جائے گی ، جو سمندر پار منافع کماتی ہیں۔ اور کمپنیوں کی ایسے ملکوں میں کاروبار لے جانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، جہاں ٹیکس کی شرح کم ہو۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں سے امریکی کمپنیوں کی مُسابقت کی صلاحیت کم ہوجائے گی۔