Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

06 مئی 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
اوباما کے سو دِن: مسلمان دنیا کے ساتھ امریکی تعلقات کی بنیاد دوطرفہ باہمی احترام  پر


May 5, 2009

وائٹ ہاؤس میں صدر براک اوباما کے سودِن مکمل ہونے کے بعد عالمی منظر نامے کے موضوع پر واشنگٹن ڈی سی میں ایک مجلسِ مذاکرہ کا اہتمام کیا گیا جو دو گھنٹے تک جاری رہی۔ اِس بحث میں دنیا بھر کے ملکوں سے بہت سے افراد نے شرکت کی اور اپنے اپنے خیالات پیش کیے اور واشنگٹن میں موجود ماہرین سے سوالات بھی کیے۔

اِس مباحثے کو چھ حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے حصے میں مسلم دنیا کے حوالے سے بات ہوئی جب کہ دوسرا حصہ خارجہ پالیسی میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں تھا، تیسرا حصہ عالمی اقتصادی بحران اور چوتھا حصہ اوراوباما کے دور میں متوقع تبدیلیوں پر مشتمل تھا۔

مسلم دنیا کے حوالے سے ماہرین نے اِس جانب توجہ دلائی کہ صدر اوباما یہ کہہ چکے ہیں کہ تعلقات کی بنیاد دو طرفہ باہمی احترام پر ہے اور وہی اُن کا نقطہٴ نظر ہے۔

ایران کے حوالے سے اوباما کے اس بیان کا حوالہ دیا گیا کہ وہ موجودہ صورتِ حال سے مطمئن نہیں لیکن مستقبل کے بارے میں پُر امید ہیں۔ اِس خیال کا بھی اظہار کیا گیا کہ امریکہ اور ایران کے تعلقات آئندہ کیا رُخ اختیار کریں گے اِس کا انحصار بڑی حد تک ایران میں آئندہ انتخابات پر ہوگا۔ ایک بات جس کی جانب ایک تجزیہ نگار نے توجہ دلائی کہ اُن کے مطابق ایران میں نئی نسل امریکہ کی جانب اچھے خیالات رکھتے ہیں جب کہ مسئلہ ٴ ایران حکومت کے ساتھ ہے۔

پاکستان سے سوال کرنے والے ایک نامہ نگار نے کہا کہ پاکستان کے اندر ڈرون حملوں سے اخلاقی ساکھ متاثر ہوتی ہے اور چاہے کتنے بھی ڈرون بھیجے جائیں اس سے آپ نظریے کو ختم نہیں کر سکتے۔ اُس نے اِس جانب بھی توجہ دلائی کہ القاعدہ اور طالبان میں فرق کا ایک معیار ہونا چاہیئے۔ نامہ نگار نے لوگوں کے دل و دماغ جیتنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

پروگرام میں شامل ہوتے ہوئے کابل سے ایک کالر نے کہا کہ افغانستان عراق نہیں ہے اور امریکہ کو طالبان سے معاملہ کرتے ہوئے محتاط ہونا ہوگا۔

اِس موقعے پر ایک تجزیہ کار نے کہا کہ افغانستان کے لیے دو طرفہ حکمتِ عملی ضروری ہے یعنی ایک جانب امن و امان کی بحالی کے لیے فوجی طاقت کا استعمال اور پھر اقتصادی ترقی کی شروعات ۔پاکستانیوں میں نیوکلیر ہتھیاروں کے تحفظ کے حوالے سے ایک تجزیہ کار نے اس خیال کا اظہار کیا کہ امریکہ کے لیے یہ ایک مخمصہ ہے اور پاکستانی فوج کو طالبان کے خلاف کارروائیوں کے ساتھ ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کے تحفظ کے بارے میں بھی سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں، إس لیے کہ عالمی سیکیورٹی کے لیے یہ بہت اہم ہے۔

 علاقائی صورتِ حال کے پسِ منظر میں بھارت کا بھی ذکر آیا اور اس خیال کا اظہار کیا گیا کہ بھارت علاقے کے معاملات میں اہمیت رکھتا ہے اور امریکہ اسے قلیل المیعاد یا طویل المیعاد مقاصد کے لحاظ سے نظر انداز نہیں کر سکتا۔

مذاکرات میں صدر اوباما کی اس پیشکش پر بھی بحث کی گئی جو اُنھوں نے مذاکرات کے سلسلے میں مختلف ملکوں کو دی ہے۔

اِس سلسلے میں خاص طور پر ایران کا حوالہ دیا گیا اور کہا گیا کہ اس پیش کش کے مثبت اثرات ظاہر ہورہے ہیں، مثال کے طور پر حماس بھی امریکہ سے مکالمے کا متمنی ہے۔

عمومی طور پر ماہرین کا خیال تھا کہ صدر اوباما نے ملکوں کے ساتھ جن میں دوست اور حریف ممالک دونوں شامل ہیں رابطے کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے اوریہ کہ طرزِ عمل اقوامِ متحدہ کے اندر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

مجلسِ مذاکرہ میں عالمی اقتصادی بحران کے پسِ منظر میں بین الاقوامی تعاون پر زور دیا گیا اور اِس جانب توجہ مبذول کرائی گئی کہ صدر اوباما اپنی بہترین کوششوں کے باوجود تنہا اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتے، اس لیے عالمی تعاون ضرور ہے۔

ماہرین نے یہ بھی کہا کہ اوباما نے ایک نیا اعتماد دیا ہے اور امریکی معاشرے میں گویا تبدیلی کے ایک پیام بر ہیں۔ وہ معاشرے کے تمام طبقوں سے چاہے وہ امریکہ میں ہوں یا اس سے باہر رابطہ کر رہے ہیں اور وہ دوستوں کے ساتھ ساتھ حریفوں کو بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

مجلسِ مذاکرہ میں ماحولیات میں تبدیلی کے حوالے سے اقدامات اور انسانی حقوق کا مسئلہ بھی زیرِ بحث آیا۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو بھارت کے حوالے سے یقین دہانیوں کی ضرورت ہے  Video clip available
پاکستان انتشار کے دہانے پر کھڑا ہے: احمد رشید
سوات سے پانچ لاکھ افراد کی نقلِ مکانی
اوباما کے پہلے سودن اور گلوبل ٹاؤن ہال میٹنگ  Video clip available
پاکستان ناکام ریاست نہیں ہے: ہول بروک
شرمیلا ٹیگور کانز فلمی میلے میں
’رواں سال  کے اواخر تک امریکی معیشت سنبھل جائےگی‘
ایم ایف حسین کو بھارت واپسی پر خطرہ؟
جارجیا میں بغاوت کی کوشش ناکام بنا دی گئی
عدنان سمیع خان کی ازدواجی زندگی میں ایک اور بھونچال
غیر ملکی طلبا کے لیے امریکی یونیورسٹیوں کا تعارفی پروگرام: اورین ٹیشن  Video clip available
لفظ کہانی:  Might is right
اوباما کے سو دِن: مسلمان دنیا کے ساتھ امریکی تعلقات کی بنیاد دوطرفہ باہمی احترام  پر
اپنی ڈاکٹری جتانے سے فلو کی اموات میں اضافہ؛ لیکن غریب کیا کرے؟ 
پرویز شاہدی کی برسی پر
لفظ کہانی:  انگریزی لفظ جس کا کوئی قافیہ نہیں
بھارتی انتخابات: راہول گاندھی کا بائیں بازو اور ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کا اشارہ
پراچنداکے استعفے کے بعد نیپال میں سیاسی تعطل کو ختم کرنے کی کوششیں تیز
ایران کے ساتھ خفیہ معاہدہ خارج ازامکان ہے: رابرٹ گیٹس
امریکہ انٹرنیٹ پر اپنی نگرانی ختم کرے: یورپی یونین
ایشیا کپ کھیلنے ضرور جا رہے ہیں، لیکن جیت کی امید نہیں: ہاکی ٹیم کے منیجر کا بیان
افریقہ دنیا بھر کے انسانوں کا منبع ہے: نئی جینیاتی تحقیق
اوباما کی صدارت کے سو دن ۔۔۔ عالمی ٹاؤن ہال میٹنگ، انٹرنیٹ پر براہِ راست
شمالی بہار میں بس پر بجلی کی تار گرنے سے بس میں سوار 30افراد ہلاک
جنگ سے متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والوں کے لیے امداد کی اپیل
کراچی میں لسانی کشیدگی میں مسلسل اضافہ
سیکورٹی چیک پوسٹ کے قریب خودکش دھماکہ، پانچ ہلاک
انار کلی کے مقبرے کو عام لوگوں کے لیے کھولنے کا منصوبہ
پاکستان کے لیے امداد میں تین گنا اضافے کی سفارش کا بل سینٹ میں پیش
شادی کی تقریب پر حملہ 45ہلاک
پاکستان کے لیے اندورنی خطروں سے نمٹنا وقت کا اہم ترین تقاضا ہے  Video clip available
لوگوں کوانسانی بھلائی کے کاموں کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے  Video clip available
بونیر میں فوجی کارروائی ، طالبان کمانڈر سمیت سات جنگجو ہلاک
”پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں“: امریکی فوج کے سربراہ کا بیان
کیتھرین روہر قیدیوں کو معاشرے کا کارآمد شہری بننے میں مدد فراہم کررہی ہیں  Video clip available
واشنگٹن: صدر اوباما کے ساتھ مذاکرات کے لیے پاک، افغان لیڈروں کی آمد
امریکہ کی ٹیکس پالیسی میں اصلاح۔۔۔ہدف: سمندر پار امریکی کمپنیاں
سری لنکاکے صحافی کے لیے بعد از مرگ انعام
عراقی وزیرِ اعظم پیرس میں
بالی ووڈ کی افسانوی شخصیت، نرگس
فلوریڈا کا سرد جنگ کے دور کا میزائل بیس سیاحت کے لیے کھول دیا گیا  Video clip available
شیرِمیسور فتح علی خاں ٹیپو سلطان کی برسی پر
لفظ کہانی:  گرائمر کی تشریح
سوائىن فلو کے متاثرین کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئى: ڈبلیو ایچ او
قمر رئیس کے انتقال سے ترقی پسند ادب کے ایک عہد کا خاتمہ