بالی وڈ کی مشہور گلوکارہ لتا منگیشکر کی زندگی پر کئی کتابیں لکھی جاچکی ہیں۔ بھارت کی ’نائٹنگیل‘ لتا کی موسیقی کی دنیا میں لافانی خدمات کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اِس گلوکارہ کے بارے میں جتنا لکھا جائے وہ کم ہے۔ شاید اسی لیے برطانیہ کے لندن شہر میں مقیم ڈاکیومینٹری فلمساز اور مصنفہ نسرین منی کبیر نے لتا کی زندگی کے کئی ان چھوئےخوب صورت پہلوؤں کو اپنی نئی تصنیف ’لتا اِن ہر اون وائس’ کے ذریعے لوگوں کے سامنے لانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔
بھارت میں اس کتاب کا اجراء 15 مئی کے روز کیا جائے گا۔ تاہم اِس کتاب کے چرچے ہر ایک کی زبان پر ہے۔ پچھلی سات دہائیوں سے گائیکی کی دنیا میں اپنی سریلی کوئل جیسی آواز کا جادو بکھیرنے والی لتا نے نسرین منی کی نئی کتاب ’لتا اِن ہر اون وائس’ میں حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ وہ گلوکارہ نہیں بلکہ موسیقار بننے کی آرزو رکھتیں تھی۔ تاہم اُن کے بھائی نے انہیں مراٹھی فلموں کے لیے موسیقی تیار کرنے کی بجائے اپنا پورا دھیان گائیکی کے فن میں لگانے کی صلاح دی۔
خیال رہے کہ 1991ء میں چینل فور ٹیلی ویژن کے لیے نسرین منی نے چھ قسطوں پر مشتمل لتا منگیشکر کے انٹرویو پر مبنی ’لتا اِن ہر اون وائس’ نامی دستاویزی فلم بنائی تھی۔ 17 سال کے طویل وقفے کے بعد 2008ء میں نسرین منی نے اپنی اِس دستاویزی فلم کو کتابی شکل دینے کا فیصلہ لیا۔
پھر کیا تھا پچھلے سال مئی سے اگست تک کے چار مہینوں میں لتا کے گھر انٹرنیشنل فون کالز کی بھرمار ہو گئی۔ لندن میں رہائش پذیر نسرین منی نے بذریعے فون لتا کےماضی اور موجودہ زندگی کے حالات کو دوبارہ کھگالنا شروع کیا۔ اگر یہ کہا جائے کہ نسرین منی کبیر اور گلوکارہ لتا کے درمیان ہونے والی گفتگو کے کچھ اقتباسات کا نام ’لتا اِن ہر اون وائس’ ہے تو غلط نہ ہوگا۔
نسرین منی کے ساتھ اپنے فلمی سفر کے پرانے دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے لتا نے اس نئی کتاب میں اپنی پیشہ ور زندگی کے کئی راز افشا کیے ہیں۔ بھارتی فلم انڈسٹری میں اب تک 27 ہزار نغموں کو اپنی آواز دینے والی لتا اپنے کیریئر کی شروعات میں پوشیدہ طور پر مراٹھی فلموں کے لیے موسیقی تیار کرتی تھیں۔ تاہم 1966ء میں یہ راز اس وقت کھلا جب مراٹھی فلم میں بہترین موسیقی کا ایوارڈ موسیقار آنندگھن کو دیا گیا۔ اور اسٹیج پر یہ اعلان کیا گیا کہ دراصل آنندگھن کوئی اور نہیں خود لتا منگیشکر ہیں۔
’لتا اِن ہر اون وائس’ نامی کتاب میں لتا نے اپنے ساتھی گلوکاروں کیشور کماراور مکیش اور ان کے علاوہ پنڈت نہرو اور اندراگاندھی سمیت متعدد ہستیوں کے ساتھ بیتائے ہوئے یادگار لمحات کا ذکر کیا ہے۔ بہت کم لوگ اِس واقعے سے واقف ہیں کہ گزرے زمانے کی سپرہٹ فلم آنند کے ھدایت کار رشی کیش مکھرجی چاہتے تھے کہ فلم کی موسیقی لتا تیار کریں تاہم مصروفیت کے باعت لتا نے منع کردیا۔
واضح رہے اِس سال کے آغاز میں اِس عظیم گلوکارہ کے گھٹنوں کا کامیاب آپریشن پونہ شہر کے اسپتال میں کیا گیا تھا۔ فی ا لحال لتا منگیشکر ممبئی میں رہائش پذیر ہیں۔