Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

06 مئی 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
اپنی ڈاکٹری جتانے سے فلو کی اموات میں اضافہ؛ لیکن غریب کیا کرے؟ 


May 5, 2009

 24 اپریل  سے یعنی جب میکسیکو میں سوائن فلو کا سلسلہ شروع ہوا، اینجل فلوریس نے رات سوادس بجے تک مریض بھگتائے اور آخر کار تھک ہار کر گھر جانے لگا تو ابھی مریضوں کی قطار گلی تک پھیلی ہوئی تھی۔

یہ ڈاکٹر کسی ہسپتال یا کلنک یا کسی سرکاری عارضی کیمپ میں نہیں بلکہ غربا کے محلے میں ایک  ڈرگ سٹور پر رات کی ڈیوٹی دے رہا تھا۔   دکان پر بورڈ لگا تھا:  تمام دوائیں وہی مگر سستی۔

مسٹر فلوریس کا کہنا ہے کہ جب ہما رے لوگ  بیمار ہوتے ہیں تو انہیں ہسپتال جانے کا عادت نہیں ہے۔  ہم تو فارمیسی یعنی کیمسٹ کی دکان پر جا کر دوا خرید لاتے ہیں، یا پھر بیمار ہی پڑے رہتے ہیں اور خود بخود صحت کے بحال ہونے کا انتظار کرتے ہیں۔   یہی وجہ ہے کہ میکسیکو میں اتنی اموات ہو رہی ہیں کیونکہ ہم اس وقت تک ہسپتال نہیں جاتے جب تک  تکلیف  بے حد نہ بڑھ جائے  اور  پانی سر سے  نہ گذر جائے۔

اگر چہ میکسیکو کی سطحِ سمندر سے7300 فٹ بلندی سانس کی تکالیف کو جنم دیتی ہے۔   اس لئے اکثر یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ بیمار کو سانس کی تکلیف ہے یا انفلوئنزا۔  لیکن یہ بات طے ہے کہ یہاں کے ماہرین کے بقول فلو کے شکار لوگ ہسپتال جانے میں بہت دیر کر دیتے ہیں۔    اور جب پہنچتے ہیں تو حالت اتنی خراب ہوتی ہے کہ ان کا علاج نہیں ہو سکتا۔    اگرچہ کیمسٹوں کے پاس  بہت سے دوائیں سستے داموں مل جاتی ہیں، اس کے باوجود سوائن فلو کی دوائیں ازحد مہنگی ہیں۔  میکسیکو کے غریب اور حتیٰ کہ کھاتے پیتے اور پڑھے لکھے لوگ بھی خود ہی دوا خرید کر کھانے کے عادی ہیں۔     وہ پہلے تین چار دن انہی چکروں میں وقت ضائع کرتے ہیں۔    
 
پیر کے روز عہدیداروں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ آبادی کا ہے۔   چونکہ یہ بیماری ایک سے دوسرے کو لگتی ہے اس لئے آبادی جتنی زیادہ ہوگی مرض اتنا ہی زیادہ پھیلے گا۔

وبا پھوٹنے کے بعد حکومت نے ایک سو عارضی کلنک قائم کئے ہیں۔  اس کے باوجود یہ مسائل کیوں ہیں؟

کیمسٹ کہتے ہیں کہ مفت سرکاری ہسپتال کے باہر قطار میں سارا دن کھڑے رہنے کے باوجود بعض اوقات معلوم ہوتا ہے دوا نہیں مل سکتی کیونکہ سٹاک ختم  ہو گیا ہے۔  سوائن فلو کی دوا ایک سو ڈالر میں آتی ہے جسے بیشتر لوگ خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔   یہی وجہ ہے کہ لوگ یہاں آتے ہیں۔  پھر کچھ لوگ اس لئے ہسپتال جانا نہیں چاہتے کہ وہاں بھانت بھانت کے جراثیم ہونگے۔

محققین کا کہنا ہے کہ میکسیکو  اپنی من مرضی ڈاکٹری کا ملک ہے۔   آپ کیمسٹ کے پاس جائیں اور جتنی دوائیں چاہیں اپنے لئے بھی اور رشتہ داروں اور ہمسایوں کے لئے بھی لے سکتے ہیں۔

 برکلے یونیورسٹی کے  اقتصادیات کے  پروفیسر پال گرٹلر جو میکسیکو میں کام کر چکے ہیں،  کہتے ہیں کہ 

ہسپتال تک پہنچنا یا علاج کرانے کی خواہش کا اس سب المیے میں اتنا دخل نہیں ہے جتنا خود غربت کا ہے۔    

ڈاکٹر کے پاس یا ہسپتال جانے  یا گھر میں آرام کرنے کا مطلب ہے کام سے ایک دن کی چھٹی لینا۔    

انہیں اس پر مجبور کرنے کا مطلب ان کے منہ سے نوالا چھیننا ہے۔

(واشنگٹن پوسٹ سے ماخوذ)


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو بھارت کے حوالے سے یقین دہانیوں کی ضرورت ہے  Video clip available
پاکستان انتشار کے دہانے پر کھڑا ہے: احمد رشید
سوات سے پانچ لاکھ افراد کی نقلِ مکانی
اوباما کے پہلے سودن اور گلوبل ٹاؤن ہال میٹنگ  Video clip available
پاکستان ناکام ریاست نہیں ہے: ہول بروک
شرمیلا ٹیگور کانز فلمی میلے میں
’رواں سال  کے اواخر تک امریکی معیشت سنبھل جائےگی‘
ایم ایف حسین کو بھارت واپسی پر خطرہ؟
جارجیا میں بغاوت کی کوشش ناکام بنا دی گئی
عدنان سمیع خان کی ازدواجی زندگی میں ایک اور بھونچال
غیر ملکی طلبا کے لیے امریکی یونیورسٹیوں کا تعارفی پروگرام: اورین ٹیشن  Video clip available
لفظ کہانی:  Might is right
اوباما کے سو دِن: مسلمان دنیا کے ساتھ امریکی تعلقات کی بنیاد دوطرفہ باہمی احترام  پر
اپنی ڈاکٹری جتانے سے فلو کی اموات میں اضافہ؛ لیکن غریب کیا کرے؟ 
پرویز شاہدی کی برسی پر
لفظ کہانی:  انگریزی لفظ جس کا کوئی قافیہ نہیں
بھارتی انتخابات: راہول گاندھی کا بائیں بازو اور ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کا اشارہ
پراچنداکے استعفے کے بعد نیپال میں سیاسی تعطل کو ختم کرنے کی کوششیں تیز
ایران کے ساتھ خفیہ معاہدہ خارج ازامکان ہے: رابرٹ گیٹس
امریکہ انٹرنیٹ پر اپنی نگرانی ختم کرے: یورپی یونین
ایشیا کپ کھیلنے ضرور جا رہے ہیں، لیکن جیت کی امید نہیں: ہاکی ٹیم کے منیجر کا بیان
افریقہ دنیا بھر کے انسانوں کا منبع ہے: نئی جینیاتی تحقیق
اوباما کی صدارت کے سو دن ۔۔۔ عالمی ٹاؤن ہال میٹنگ، انٹرنیٹ پر براہِ راست
شمالی بہار میں بس پر بجلی کی تار گرنے سے بس میں سوار 30افراد ہلاک
جنگ سے متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والوں کے لیے امداد کی اپیل
کراچی میں لسانی کشیدگی میں مسلسل اضافہ
سیکورٹی چیک پوسٹ کے قریب خودکش دھماکہ، پانچ ہلاک
انار کلی کے مقبرے کو عام لوگوں کے لیے کھولنے کا منصوبہ
پاکستان کے لیے امداد میں تین گنا اضافے کی سفارش کا بل سینٹ میں پیش
شادی کی تقریب پر حملہ 45ہلاک
پاکستان کے لیے اندورنی خطروں سے نمٹنا وقت کا اہم ترین تقاضا ہے  Video clip available
لوگوں کوانسانی بھلائی کے کاموں کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے  Video clip available
بونیر میں فوجی کارروائی ، طالبان کمانڈر سمیت سات جنگجو ہلاک
”پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں“: امریکی فوج کے سربراہ کا بیان
کیتھرین روہر قیدیوں کو معاشرے کا کارآمد شہری بننے میں مدد فراہم کررہی ہیں  Video clip available
واشنگٹن: صدر اوباما کے ساتھ مذاکرات کے لیے پاک، افغان لیڈروں کی آمد
امریکہ کی ٹیکس پالیسی میں اصلاح۔۔۔ہدف: سمندر پار امریکی کمپنیاں
سری لنکاکے صحافی کے لیے بعد از مرگ انعام
عراقی وزیرِ اعظم پیرس میں
بالی ووڈ کی افسانوی شخصیت، نرگس
فلوریڈا کا سرد جنگ کے دور کا میزائل بیس سیاحت کے لیے کھول دیا گیا  Video clip available
شیرِمیسور فتح علی خاں ٹیپو سلطان کی برسی پر
لفظ کہانی:  گرائمر کی تشریح
سوائىن فلو کے متاثرین کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئى: ڈبلیو ایچ او
قمر رئیس کے انتقال سے ترقی پسند ادب کے ایک عہد کا خاتمہ