|
شاہی سید |
عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے اپنی جماعت ”اے این پی “پر کی جانے والی حالیہ تنقید پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ الطاف حسین برطانوی شہری ہیں اور اُنھیں باہر بیٹھ کر تنقید کرنے کی بجائے واپس وطن آنا چاہیے ۔ شاہی سید نے ایم کیو ایم کے قائد کو دعوت دی کے وہ پاکستان واپس آکر اُن کے ساتھ سوات میں امن قائم کرنے میں حصہ لیں۔ وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے شاہی سید نے کہا کہ اُن کی جماعت گذشتہ30 سالوں سے اس خطے میں موجودہ مسائل کے خلاف نبرآزما ہے اور اس دورا ن اے این پی کے کارکنوں کی ہلاکت کے علاوہ جماعت کی مرکزی قیادت پر بھی حملے ہوئے۔ شاہی سید نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کے علاوہ فوج ، پولیس اور دیگر اداروں کے ساتھ امن کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ اے این پی زبانی نہیں عملی طور پر شدت پسندوں کی کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے۔
اس سے قبل مقامی میڈیا میں نشر ہونے والے بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے سوات میں نظام عدل کی ناکامی پر اے این پی کے رہنماوٴں پر تنقید کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر وہ معاہدے کو ناکام بنانے والے طالبان کے خلاف جر أ ت مندانہ موٴقف اختیار نہیں کر سکتے تو ”چوڑیاں پہن“ کر گھروں میں بیٹھ جائیں۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اے این پی کے رہنماء مظلوم پختونوں کو طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑ کر خود محلوں میں رہ رہے ہیں ۔
|
الطاف حسین |
بیان میں الطاف حسین نے کہا تھا کہ اے این پی کی پالیسیوں سے پختون مایوس ہوئے ہیں اس لیے پختون اے این پی سے علیحدہ ہو کر باچا خان کے فلسفے کی تکمیل کے لیے علیحدہ گروپ تشکیل دے ۔ ایم کیو ایم غیرت مند پختونوں کے لیے آواز اٹھانے والوں کا نہ صرف ساتھ دے گی بلکہ ضرورت پڑھنے پر جان کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرے گی ۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کراچی میں حالیہ پر تشدد لسانی فسادات کے بعد شہر میں امن کو بحال کرنے کے لیے صوبے میں اتحادی جماعتوں کی کوششیں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاوٴس کراچی میں سندھ کے حکمران اتحاد کا ایک اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں تینوں سیاسی جماعتوں کے رابطوں کو مستحکم کرنے کے لیے شہر کے پانچوں اضلاع کی سطح پر کمیٹیاں بنائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ صوبہ میں حکمران اتحاد کی جانب سے قائم کردہ رابطہ کمیٹیوں کے قیام سے جہاں شہر میں کشیدگی میں بظاہر کمی کے آثار نمایاں ہوئے تھے وہاں دونوں جانب سے ایک بار پھر سخت بیانات سے کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے ۔
ایم کیو ایم کی قیاد ت کی طرف سے حالیہ بیانات کے بعد آنے والے دنوں میں شہر میں امن کی صورت حال کے بارے میں شاہی سید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایک روز قبل ہی شہر میں امن کمیٹیاں بنیں اور ایسے میں الطاف حسین کا یہ بیان” منافقت “ہے ۔ اُنھوں نے ایم کیوایم کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اُن کی طرف سے بیانات کا سلسلہ جاری رہا تو اس رویے کوزیادہ دیر برداشت نہیں کیا جائے ۔
|
فاروق ستار |
متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنماء فاروق ستار نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنے جماعت کے قائد الطاف حسین کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی جماعت اب بھی کراچی میں امن کے قیام کے لیے تمام کوششیں کررہی ہے تاہم اُنھوں نے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی ان کوششوں میں مبینہ طور پر اُن کے ساتھ تعاون نہیں کررہی۔ فاروق ستار نے یہ اعتراف کیا کہ 29 اپریل کو کراچی میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی اکثریت پختونوں کی تھی ۔ اُنھوں اس موقع پر ایک بار پھر اپنی جماعت کی طرف سے کراچی کی اعلی پولیس قیادت کی تبدیلی کے مطالبے کوبھی دوہرایا۔