|
فائل فوٹو |
ضلع سوات میں تشدد کی کارروائیوں کے باعث نافذ کرفیو میں منگل کے روز چند گھنٹوں کے لیے نرمی کی گئی اور انتظامیہ کی طرف سے مقامی لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ اس دوران علاقہ چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں ۔ اطلاعات کے مطابق کرفیو میں نرمی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے مینگورہ اور اس کے ارد گرد کے علاقوں سے نکل کر دوسری جگہوں کا رخ کیا۔ خیال رہے کہ کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کی طرف سے دارالقضا کے قیام کو مسترد کرنے کے بعد سوات امن معاہدہ غیر موٴثر ہو چکا ہے اور گذشتہ چند روز کے دوران سوات میں تشدد کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ہونے کے باعث سینکڑوں کی تعدا د میں خواتین اور بچے پیدل ہی علاقہ چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔
طالبان نے مینگورہ کی کئی عمارتوں اور چوراہوں کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے اور مقامی لوگوں کے مطابق شدت پسندوں نے کئی علاقوں میں بارودی سرنگیں بھی بچھا رکھی ہیں۔