Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

08 مئی 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
سوائن فلو ویکسین بنانے میں مہینے لگ سکتے ہیں

May 1, 2009

Nuns wear protective face masks in Mexico City, 1 May 2009
میکسیکو شہر میں راہبائیں حفاظتی ماسک پہنے ہوئے
عالمی ادارہٴ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا کی  متعدد لیبارٹریاں سوائن فلو H1N1 کے خلاف ویکسین تیار کرنے کے کام  میں  مصروف  ہیں۔

ادارے  نے اپنی  چوکسی کی سطح کو بڑھا کر پانچ کر دیا ہے، جو کہ مرض  کی عالم گیر وبا کی سطح سے صرف ایک درجہ  ہے۔

امریکی   سائنس دانوں نے کہا ہے کہ ویکسین تیار  ہونے کے عمل میں مہینے لگ سکتے ہیں۔ جوں جوں  جوں سوائن فلو کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے،  توں توں اس کے خلاف  ویکسین تیار کرنے  کی کوششوں میں تیزی آتی جارہی ہے۔

 یونی ورسٹی آف میری لینڈ  کے ڈاکٹر وِلبر چین نے  برڈ فلو کے خلاف ویکسین کی تلاش کے لیے تجربے کیے تھے۔ وہ اُن سائنس دانوں میں شامل ہیں جو جانوروں  سے انسانوں کو منتقل ہونے والے فلو وائرس کا مشاہدہ کرتے رہتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ  ویکسین پر تحقیق کرنے والوں  کی  یہ کوشش ہے کہ ساری میسر ٹیکنالوجی کو چھان ماریں تاکہ ویکسین کی جلد سے جلد تیاری کے کام میں  کامیاب ہو سکیں۔  لیکن بات یہ ہے کہ ویکسین کی تلاش میں تین مہینے لگ سکتے ہیں، یا شاید اِس سے بھی زیادہ عرصہ درکار ہو، کیوں کہ یہ ایک بے حد پیچیدہ عمل ہے۔

بیماریوں کے کنٹرول سےمتعلق امریکی مرکز سی ڈی سی نے پہلے ہی  وائرس کا ایک سیمپل  تیار کرلیا ہے ،جسے  (سیڈ سٹاک) بیج کی آبیاری کا  انتظام کہا جا سکتا ہے۔ یہ سیڈ سٹاک وائرس کی نسل  کے  ایک نمونے کی مثل ہے، جسے ویکسین تیار کرنے کی طرف  گامزن ہونے کا  پہلا قدم کہا جا سکتا ہے۔

مرکزکا  کہنا ہے کہ اُس کے پاس ایسے لوگ موجود ہیں جو فلو پر تحقیق کے خواہشمند رہتے  ہیں۔

ویکسین تیار کرنے والی ایک کمپنی کا نام ‘میڈی میون ’ ہے۔ اِس ادارے کے سربراہ سائنس داں کا نام ایڈ موکارسکی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ کسی بھی تیار ہونے والی ویکسین کو پہلے جانوروں میں ٹیسٹ کیا جاتا ہے تاکہ یہ اطمینان کیا جا سکے کہ انسانوں کے لیے مفید ثابت ہو گی اور اس کے مضر اثرات نہیں ہوں گے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ سنہ 1976ء میں امریکہ میں اسی قسم کا سوائن فلو پھیلا تھا،  جس کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں کو ویکسین  لگانے کا پروگرام  شروع کیا گیا تھا۔ یہ سوائن فلو بڑی وبا تو نہیں بنا، تاہم  تقریباً 30لوگ دماغی پیچیدگی کا شکار ہوئے، جِس کا  باعث  ویکسین  بتائی جاتی ہے۔

ڈاکٹر رابرٹ بیلشے سینٹ لوئی یونی ورسٹی کے سکول آف میڈیسین  میں ویکسین تیار کرنے کے یونٹ سے  وابستہ ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ویکسین تیار کرنے اور طبی تجربات میں کئی ماہ لگ جائیں گے۔ کیا ہم موسمِ خزاں تک اِس میں کامیاب ہوں گے؟  وہ کہتے ہیں کہ اُنھیں  یقین ہے کہ ویکسین تیار کرنے والے اِس کام میں مصروف ہیں۔ لیکن اس سوال کا جواب ابھی واضح نہیں کہ اگلے چند مہینوں میں کتنی ویکسین  تیار ہو سکے گی۔

موکارسکی کا کہنا ہے کہ فلو کے ویکسین تیار کرنے والی  کمپنیاں  ضرورت کو پورا کرنے کے لیے خود ہی  آگے بڑھیں گی۔

عالمی ادارہٴ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کئی ایک لیبارٹریاں  ویکسین   تیار کرنے  میں لگی ہوئی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سوائن فلو   آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گا، لیکن اس کے بعد  سال کے اواخر میں پھر نمودار ہوگا۔ اِس لیے  سائنس دانوں کو اِس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ  کیا یہ  واقعی اتنا بڑا خطرہ ہے  کہ  خزاں کے موسم تک  فلو کی عام  ویکسین میں نئے وائرس کا علاج بھی موجود  ہو۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اِس بات کا تعین یقینی نہیں کیونکہ فلو ایک بے اعتبار  مرض ہے، جِس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

عالمی ادارہٴ صحت نے سب ممالک کو مشورہ دیا ہے کہ  وہ  اس وبا سے نمٹنے کا منصوبہ  تیار  رکھیں۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
مالاکنڈ ڈویژن سے نقل مکانی جاری، تعداد کے بارے میں متضاد دعوے
”تھیلیسیمیا سے پاک معاشرہ قانون سازی کے ذریعے ہی ممکن ہے“  Video clip available
کراچی میں ٹرانسپورٹ ہڑتال سے عوام مشکلات کا شکار  Video clip available
طالبان جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر حملوں میں تیزی، متعدد ہلاکتیں
آٹھواں ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ ہفتے سے شروع
فوج کو بھرپور کارروائی کرنے کا حکم: وزیرِ اعظم کا قوم سے خطاب
پاکستان، عراق اور افغانستان کےلیے امریکی امداد کا بل منظور
امریکہ کے پاس کرزئی اور زرداری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں: امریکی اخبار
ٹوینٹی 20میچ میں پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف کامیابی
سوائن فلو کے تصدیق شدہ واقعات کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی : عالمی ادارہٴ صحت
کینیڈا قندہار میں ڈیم کی تعمیر کے لیے پانچ کروڑ ڈالر دے گا
لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ کا اختتام
بھارتی چیف الیکشن کمشنر کا نام ووٹر لسٹ سے خارج
سیف علی خان، اسلام کے تصور وحدانیت سے متاثر؟
عامر خان کی نئی فلم کی ننھی اداکارہ
بسم اللہ کی عبارت بنگلہ دیشی آئین کا حصہ رہے گی: وزیرِ قانون کی یقین دہانی
امریکی اخبارات: پاکستان کو ایک دھیلا نہ دیں جب تک۔۔۔
اوباما انتظامیہ کی جانب سے مجوزہ بجٹ میں17 ارب ڈالر کی کٹوتیوں کا امکان
افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف مظاہرہ
باغی تامل ٹائیگرز انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں: سری لنکا
امریکی مال بردار جہاز قزاقوں کے حملے سے بال بال بچا
پاکستان کا جنوب اور طالبان کا قبضہ؟ علاقائی منافرت میں طالبان کا فائدہ
”لڑائی کی وجہ سے انسانی بحران شدت اختیار کر گیا“
طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری، سوات میں زمرد کی کانوں پر سرکاری قبضہ
بلوچستان میں سکولوں میں قومی ترانہ نہ پڑھنے  کی دھمکی 
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت بھارت کو تجارتی رعایت نہیں دی جارہی
سوات امن معاہدہ ختم نہیں ہوا ، دفتر خارجہ
بھارت میں انتخابات کا چوتھا مرحلہ
پاک افغان صدور کے ساتھ ملاقات ’انتہائی مفید‘: صدر اوباما
لفظ کہانی:  Axe to grind
سوات میں فوجی آپریشن سے  امریکا کی مثبت توقعات   Video clip available
لفظ کہانی:  کینگرو کورٹ
سیٹزن جرنلزم  کی مقبولیت میں اضافہ  Video clip available
دورہ امریکا کے مقاصد حاصل کرلیے گئے  ہیں: اکبر خواجہ  Video clip available
’صدر زرداری نےپاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز سے پیش کیا‘