![Sherry Rehman Sherry Rehman](https://webarchive.library.unt.edu/eot2008/20090116162041im_/http://www.voanews.com/urdu/images/Sherry-Rehman_1.JPG) |
شیری رحمن |
وزیراطلاعات شیری رحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کا عزم کررکھا ہے اور صوبہ سرحد میں سوات اور مالاکنڈ کے علاقوں میں لوگوں کو بھرپور تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ جمعے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کو سوات میں لڑکیوں کے سکولوں کو دھماکوں سے اڑائے جانے پر گہری تشویش ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ شیری رحمن نے کہا کہ خواتین سمیت کسی بھی شہری کو عسکریت پسندوں کی کارروائیون کا نشانہ نہیں بننے دیا جائے گا تاہم ان کا کہنا تھا کہ سوات اور ملا کنڈ میں سیکیورٹی ایجنسیوں کے ایکشن کے دوران اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ اس میں مقامی لوگوں کا جانی نقصان نہ ہو۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ پاکستان کی اپنی جنگ ہے اور ان کے مطابق وہ ناقدین جن کی رائے میں پاکستان کسی کے کہنے پر لڑ رہا ہے انہیں سوات اور مالا کنڈ میں خواتین اور بے گناہ شہریوں کے خلاف تشدد کے واقعات دیکھ کر حقائق جاننے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ مالا کنڈ اور سوات میں شدت پسند FMریڈیو سٹیشنوں کو ریاست کے خلاف اور لڑکیوں کے سکولوں پر حملوں سمیت دیگر غلط کارروائیوں کی منصوبندی کے لیے استعمال نہ کریں۔ شیری رحمن نے کہا کہ ایسے تمام چینلوں کو بند کرنے کے لیے پیمرا کو واضح ہدایت جاری کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ مہینوں کے دوران سوات اور مالا کنڈ کے علاقوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے لڑکیوں کے سکولوں پر تواتر سے حملے ہوئے ہیں جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا ہے۔ ان تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ حکومت لڑکیوں کو حق تعلیم سے محروم کیے جانے کے خلاف فوری ایکشن لے اور طالب علموں اور اساتذہ کو تحفظ فراہم کرے۔