Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

16 جنوری 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
”مالاکنڈ اور سوات میں عسکریت پسندی برداشت نہیں کریں گے“


January 16, 2009

Sherry Rehman

شیری رحمن

وزیراطلاعات شیری رحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کا عزم کررکھا ہے اور صوبہ سرحد میں سوات اور مالاکنڈ کے علاقوں میں لوگوں کو بھرپور تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ جمعے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کو سوات میں لڑکیوں کے سکولوں کو دھماکوں سے اڑائے جانے پر گہری تشویش ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

شیری رحمن نے کہا کہ خواتین سمیت کسی بھی شہری کو عسکریت پسندوں کی کارروائیون کا نشانہ نہیں بننے دیا جائے گا تاہم ان کا کہنا تھا کہ سوات اور ملا کنڈ میں سیکیورٹی ایجنسیوں کے ایکشن کے دوران اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ اس میں مقامی لوگوں کا جانی نقصان نہ ہو۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ پاکستان کی اپنی جنگ ہے اور ان کے مطابق وہ ناقدین جن کی رائے میں پاکستان کسی کے کہنے پر لڑ رہا ہے انہیں سوات اور مالا کنڈ میں خواتین اور بے گناہ شہریوں کے خلاف تشدد کے واقعات دیکھ کر حقائق جاننے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ مالا کنڈ اور سوات میں شدت پسند FMریڈیو سٹیشنوں کو ریاست کے خلاف اور لڑکیوں کے سکولوں پر حملوں سمیت دیگر غلط کارروائیوں کی منصوبندی کے لیے استعمال نہ کریں۔ شیری رحمن نے کہا کہ ایسے تمام چینلوں کو بند کرنے کے لیے پیمرا کو واضح ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ مہینوں کے دوران سوات اور مالا کنڈ کے علاقوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے لڑکیوں کے سکولوں پر تواتر سے حملے ہوئے ہیں جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا ہے۔ ان تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ حکومت لڑکیوں کو حق تعلیم سے محروم کیے جانے کے خلاف فوری ایکشن لے اور طالب علموں اور اساتذہ کو تحفظ فراہم کرے۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں