بیچلر
کا لفظ بھی بہت جانا پہچانا ہے۔اس سے مراد ہے غیر شادی شدہ آدمی۔ڈاکٹر بروئر جنکی
ڈکشنری کے حوالے میں اکثر دیا کرتی ہوں، کہتے ہیں کہ اسکی اصل حتمی طور پر معلوم
نہیں ہے۔دوسری لغات بھی یہی کہتی ہیں مگر ہر جگہ کچھ نہ کچھ اندازے ضرور مل جاتے
ہیں۔
انگلش
میں اسکا سب سے پرانا مطلب نوجوان سورما کے مفہوم میں ملتا ہے جسے ابھی ہتھیاروں
کا زیادہ تجربہ نہ ہو۔اور وہ ابھی زیر ِ تربیت ہو۔تیرہویں صدی کے اواخر میں اسکا
سراغ ملتا ہے۔چاوسر جیسے مصنفین کے ہاں چوہدویں صدی کے اواخر میں اور اسکے بعد کا
مطلب بی اے کی ڈگری۔
ایک
اور قیاس کہتا ہے کہ لاطینی میں
baculum کا مطلب تھا لاٹھی۔اس سےCeltic یا کلٹی لوگوں کی زبان میں بنا
bacalakos جسکا
مطلب تھا لاٹھی بردار یعنی کہ گڈریا۔چونکہ لاطینی میں
baculum کا مطلب ا لاٹھی تھا اور
ہتھیاروں سے پہلے چھڑی یا لاٹھی کا استعمال سکھایا جاتا اسلئے لاٹھی والے کو بیچ
لر کہا جانے لگا۔چنانچہ ایک زیرِ تربیت
مردِ
میداں کے مفہوم سے ذرا آگے جا کر وہ کسی کالج یا دوسری تربیت گاہ کے نسبتاََ کم
عمر یعنی جونیئر رکن کے لئے بولا جانے لگا۔اور وہاں سے اس مطلب کی طرف سفر کر گیاجو
اسکا موجودہ مفہوم ہے یعنی غیر شادی شدہ مرد۔
علم
الاشتقاق کے ماہرین یا
etymologists نے
اس لفظ میں بے حد دلچسپی لی ہے مگر کسی کو حتمی طور پر اسکی تاریخ معلوم نہیں
ہے۔ایک قیاس تو یہ ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ پرانی فرانسیسی کا لفظ ہے جو خود ایک
لاطینی لفظ سے بنا ہے اور وہ لفظ ہےbaccalaris۔
اُسکا مطلب تھا بھینسوں کا
ریوڑ۔جو نوجوان لڑکے ان کی دیکھ بھال کرتے انہیں baccalarius کہا
جاتا۔پرانی فرانسیسی میں یہ بگڑ کر
bachelor بن
گیا اور یہی اسکی جڑ ہے انگریزی میں۔ گویا یہ انگلش لفظ فرانسیسی سے آیا ہے baccalaris غالباََ خودپرانی لاطینی سے نکلا ہے جہاں اسکا مطلب تھا کھیت۔جو یقیناََ
baccalaria سے
ماخوذ ہے جسکا مطلب تھا قطعہٴزمین بلکہ دودھ خانہ یعنی کہ ڈیری فارم۔جو غالباََ
باکا سے بنا جو اصل میں واکا تھا اور جسکا مطلب تھا گائے۔