|
امریکہ انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی ساکھ بحال کرے: ہیومن رائٹس واچ
|
محمدعاطف
واشنگٹن ڈی سی
January 15, 2009
|
|
انسانی حقوق کی ایک امریکی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ صدر بش کے دورِ حکومت میں انسانی حقوق کے حوالے سے امریکہ کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ تنظیم نے منتخب صدر براک اوباما سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں کو بہتر بنانے کے ساتھ کیوبا میں گوانتاناموبے کے حراستی مرکز کو بندکرکے انسانی حقو ق کے حوالے سے امریکی ساکھ کو پھر سے بحال کریں۔
گروپ کا کہنا ہے کہ پاکستان، چین، مصر اور روس جیسے ممالک میں انسانی حقوق کی پامالی نے دنیا کو اس طرف متوجہ کیا ہے۔ کینتھ روتھ ہیومن رائٹس واچ کے ایگز یکٹو ڈاریکٹر ہیں۔ان کا کہناہے کہ امریکہ نے اپنے ہاں انسانی حقوق کی صورتِ حال کے باعث بہت سے دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی پامالی پر احتجاج نہیں کیا۔
تنظیم نے واشنگٹن پر یہ الزام بھی لگا کہ اس نے سخت تفتیشی حربے استعمال کیے ،جیسے گوانتاناموبے میں واٹر بورڈنگ۔ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ براک اوباما کو صدر بننے کے بعد انسانی حقوق پر امریکہ کے تاثر کو بحال کرنے کے لیے گوانتانا موبے کو بند کرنا چاہیے۔ براک اوباما نے امریکی ٹی وی اے بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یہ قید خانہ بند کر دیں گے ۔ گونتاناموبے میں تقریباً 250 مشتبہ دہشت گرد قید ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی پر ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اس مسلح لڑائی کے دوران انسانی حقوق کی پامالیوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
گروپ نے افغانستان کی صورتِ حال پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیاہے جہاں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک گزشتہ سال کے پر تشدد واقعات کی وجہ سے بدترین سال تھا۔ گروپ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت ملکی نظام میں ضروری اصلاحات کی طاقت نہیں رکھتی اور نہ ہی وہ اس کی خواہشمند ہے۔
زمبابوے کے متعلق رپورٹ میں کہا گیاہے کہ جنوبی افریکہ جیسے ممالک میں بھی انسانی حقوق کی صورتِ حال میں بہتری لانے کے لیے کچھ نہیں کیا جاسکا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مصر نے اپنے پڑوسی ملک سوڈان میں دارفور کے مسئلے کے حل کے لیے زیادہ کوششیں نہیں کیں۔
گروپ نےبھارت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پربھارت انسانی حقوق پر اپنے معاشی مفادات کو ترجیح دے رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس میں بھارت کی پالیسی کا جھکاو ڈکٹیٹرز کی طرف رہا ۔ ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی حکومت پر یہ الزام بھی لگایا ہے کہ وہ کشمیر کے علاوہ شمال مشرقی ریاست منی پور میں بھی انسانی حقوق کی پامالی کر رہی ہے جہاں 1979 سے علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔
|
|
|