Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

16 جنوری 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
سوات کی صوت حال پراراکین اسمبلی کی تشویش ،پشتوفنکارکی اداکاری سے توبہ


January 16, 2009

Sherry Rehman-Federal Minister for Information-Oct 08-2008-

شیری رحمان

جمعے کو قومی اسمبلی میں مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے حکومت سے جواب طبی کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ وہ سوات میں لڑکیوں کے سکولوں کی بندش کے خلاف کیا کاروائی کر رہی ہے جس کے جوا ب میں وزیر اطلاعات شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کو اس پر گہری تشویش ہے اور وہ صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر ایسے عناصر کے خلاف کاروائی کرنے کے عزم پر کاربند ہے۔

اجلاس کے بعدشیری رحمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ملک سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور سوات اور مالاکنڈ میں عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہا کہ حکومت کو سوات میں لڑکیوں کے سکولوں کودھماکوں سے اُڑائے جانے پر گہری تشویش ہے اور خواتین سمیت کسی بھی شہری کو عسکریت پسندوں کی کاروائیوں کا نشانہ نہیں بننے دیا جائے گا۔ 

 اُدھرپشاور میں پشتوزبان کے ایک اور معروف اداکار عالم زیب مجاہدنے فن اداکاری کو خیر باد کہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ آئندہ ایک ایسی زندگی گزاریں گے جس سے اُن کے بقول اللہ خوش ہواور وہ اپنے بچوں کے لیے رزق حلال کماسکیں۔اُنھوں نے جمعے کو پشاور میں ایک پریس کانفرنس میں اداکاری چھوڑنے کا یہ اعلان مشتبہ طالبان عسکریت پسندوں سے رہائی پانے بعد کیا۔

اعلان سے قبل اُنھوں نے صحافیوں سے درخواست کی کہ وہ نہ تو ان سے سوالات پوچھیں اورنہ ہی ان کے بیان کے ساتھ تبصرے اورتاثرات شامل کریں۔ عالم زیب نے اپنے فیصلے کی مزید وضاحت کرنے سے گریز کیا۔

Peshawar-TV artists addressing press

گذشتہ سال ارشد حسین کو بھی پشاور سے اغوا کیا گیا تھا

واضح رہے کہ عالم زیب مجاہدکو4روزقبل پشاورکے علاقہ حیات آبادسے اغواء کیاگیا تھااورجمعرات کی شام اغواء کاروں نے اُنھیں پشاورکے نواحی علاقے میں چھوڑدیا ۔اُنھوں نے اپنے اغواء کاروں کی شناخت کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہا لیکن حکام کو شبہ ہے کہ ایسی کاروائیوں کے پیچھے انتہا پسندوں کا ہاتھ ہے ۔ اس سے قبل گزشتہ سال کے آواخر میں صوبہ سرحد سے تعلق رکھنے والے ایک اور فنکار ارشدحسین کو بھی مشتبہ عسکریت پسندوں نے اغواء کیا تھا اور رہائی کے بعد اُنھوں نے بھی اداکاری سے توبہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

بعض اطلاعات کے مطابق ان فنکاروں کے اغواء اور اُنھیں اداکاری چھوڑنے پر مجبورنے کے پیچھے بھی اُنہی عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے جو سوات میں لڑکیوں سکولوں پر حملوں میں ملوث ہیں اور سوات میں عسکریت پسندوں کی بڑھتی ہوئی کاروائیوں کے باعث پاکستان کا سوئیٹزلینڈ کہلانے والی وادی سوات کوان موت کی وادی کہا جارہا ہے۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں