|
اسرائیلی حملے میں حماس کے اعلیٰ عہدے دار ہلاک
|
January 15, 2009
|
|
| غزہ میں اقوامِ متحدہ کے دفتر میں بم باری سے لگنے والی آگے سے خوراک کی بوریوں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے
| اسرائیلی فوجیں جمعرات کے روز ایسی گھمسان کی لڑائى کے دوران غزہ سٹی میں مزید اندر تک گھس گئیں، جس میں حماس کے ایک اعلیٰ عہدے دار سعید صیام ہلاک ہوگئے اور ہسپتالوں، ذرائع ابلاغ کے ایک مرکز اور اقوامِ متحدہ کے ایک احاطے پر گولے گرے۔
اقوامِ متحدہ کے عہدے داروں نے اسرائیل کے اس بیان کو ردّ کردیا ہے اُس کی فوجوں نے غزہ سٹی میں اقوامِ متحدہ کے احاطے سے جنگجوؤں کی فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد احاطے پر گولا باری کی تھی۔
اقوام متحدہ کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ بظاہر سفید فاسفورس کے گولے پھٹنے تین افراد زخمی ہوگئے۔ احاطے میں سینکڑوں لوگوں نے اُس لڑائى سے بچنے کے لیے پناہ لی ہوئى ہے، جو جمعرات کے دن شہر کے گنجان آباد محلوں کے اندر تک پہنچ گئى۔
اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جمعرات کے روز تین ہسپتالوں پر بھی گولا باری کی اور دو ہسپتالوں کو اسرائیلی فوج نے بدستور گھیرے میں لیا ہوا ہے۔
اسرائیلی تو پوں کے گولے غزہ سٹی میں خبر رساں ایجنسی روئٹرز سمیت دوسرے غیر ملکی نامہ نگاروں کی ایک عمارت پر بھی گرے۔اس حملے میں کئى صحافی زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس کے سینئر لیڈر سعید صیام ایک ایسی عمارت پر ایک فضائى حملے میں ہلاک ہوگئے جس میں وہ اپنے بھائى کے ساتھ موجود تھے۔
حماس نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ صیام اپنے خاندان کے ارکان ساتھ ہلاک ہوگئے۔حماس کی وزارتِ داخلہ کے سربراہ کی حیثیت سے وہ غزہ کی پٹی میں سیکیورٹی کے ہزاروں ایجنٹوں کے نگراں تھے۔
اسرائیلی ٹینک جمعرات کے روز غزہ سٹی کے محلوں میں مزید اندر تک چلے گئے۔ سینکڑوں فلسطینی جان بچانے کے لیے گھروں سے نکل گئے اور بہت سے لوگ شہر کی کئى منزلہ بلند عمارتوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کئى روز سے غزہ سٹی کا محاصرہ کیا ہوا ہے ۔ لیکن اُس نے ابھی تک گنجان آباد علاقوں پر بھرپور زمینی حملہ نہیں کیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر گنجان آباد علاقوں میں فاسفورس بموں سے حملے کررہا ہے۔ یہ گولے دھواں پیدا کرنے کے علاوہ لوگوں کے جسم بھی جلاتے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اُس کے حملوں کا مقصد حماس کو غزہ سے اسرائیل پر راکٹوں کے حملے کرنے سے روکنا ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خارجہ زیپی لِیونی نے جمعرات کے روز مسٹر پان کے ساتھ مذاکرات کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائى کو دہشت گردی کے خلاف ایک جنگ قرار دیا۔اور کہا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے حق کو استعمال کررہا ہے۔ جمعرات کے روز غزہ سے اسرائیل میں کم سے کم 15راکٹ فائر کیے گئے۔جن سے کم سے کم پانچ افراد زخمی ہوئے۔
فلسطینی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جب سے حملے شروع کیے ہیں تقریباً 11 سو لوگ ہلاک ہوچکے ہیں ۔ بچوں کے لیے اقوامِ متحدہ کی ایجنسی یونی سیف کی سربراہ این ونی مین نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 320 بچے شامل ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ڈیڑھ ہزار بچے زخمی ہیں۔
لڑائى میں اب تک 13اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں، جن میں تین عام شہری اور دس فوجی شامل ہیں۔
|
|
|