|
اقوامِ متحدہ کے احاطے پر حملہ: بان گی مون کا شدید ردِ عمل
|
January 15, 2009
|
|
| بان گی مون مصری صدر حسنی مبارک کے ساتھ
| اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان گی مون نے غزہ میں اقوام متحدہ کے کمپاؤنڈ پر تازہ ترین اسرائیلی حملے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کے ساتھ تل ابیب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’میں نے اسرائیلی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ سے شدید مذمت اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کے بارے میں ان سے جواب طلب کیا ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی وزیر دفاع ایہود براک نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی فوج سے غلطی ہوئی ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیں گے اور آئندہ اقوام متحدہ کی عمارات اور سٹاف کو نقصان سے بچانے کے لیے خاص توجہ دی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے اہل کاروں کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے وسطی علاقے تک بمباری کی جس کا نشانہ اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کا صدر دفتر بھی بنا۔
اقوام متحدہ کے اہل کار کرسٹوفر گنس نے الزام لگایا ہے کہ اس حملے میں فاسفورس گولے استعمال کیے گئے تھے جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کا گودام جل گیا اور امدادی سامان اور اشیائے خوردونوش وغیرہ بھی تباہ ہو گئیں۔ اقوام متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس احاطے میں سینکڑوں عام شہریوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے مطابق اسرائیل کو اس حملے پر افسوس ہے لیکن یہ حملہ حماس کے حملے کے جواب میں کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم کے مطابق حماس کے جنگجوؤں نے اقوام متحدہ کے احاطے کے عین باہر سے اسرائیل پر راکٹ داغے اور پھر بھاگ کر کمپاؤنڈ کے اندر پناہ لے لی۔
اس کے علاوہ غزہ کے وسط میں جن عمارات پر بم گرے ان میں ایک عمارت میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے اپنے دفتر بنا رکھے تھے۔ کم از کم دو ٹی وی کیمرہ مینوں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مشرق وسطٰی کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں اور خطے کے اہم رہنماؤں سے ملاقات کر کے غزہ میں فوری جنگ بندی کی کوششیں کر رہے ہیں۔
|
|
|