پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب اور ایران کے صوبے خراسان نے جمعرات کے روز مفاہمت کی پانچ یادداشتوں پر دستخط کیے جِن کے تحت دونوں ملکوں کے صوبے تعلیمی، زرعی اور صنعتی شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے مشترکہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔
ایرانی صوبے خراسان کی طرف سے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے صوبے کے گورنر جواد احمد زادے، اور پنجاب کی طرف سے صوبے کے وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف نے ایوانِ وزیرِ اعلیٰ میں ایک تقریب میں مفاہمت کی اِن یادداشتوں پر دستخط کیے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور گورنر خراسان دونوں نے اِس موقع پر مستقبل میں بھی باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کی بات کی۔
جِن شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ،اُن کی تفصیل بتاتے ہوئے حکومتِ پنجاب کے ایک ترجمان نے کہا کہ مشہد یونی ورسٹی اور پنجاب یونی ورسٹی کے مستقبل کے تعاون سے متعلق دو یا دداشتیں ہیں،جب کہ نئے پاور پراجیکٹ کے بارے میں ایک مفاہمت محکمہٴ آبپاشی کے ساتھ، ایک دونوں ملکوں کی زراعت کے محکمے اور پنجاب کے زرعی شعبے کے درمیان، اورایک دونوں کے صنعتی محکموں کے مابین جو پنجاب میں مشترکہ صنعتی علاقے قائم کرنے سے متعلق ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ نے گذشتہ برس کے آخر میں عوامی جمہوریہٴ چین کا دورہ کیا تھا جِس کے دوران اُنھوں نے برادر ملک چین کے ایک صوبے کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کی اِسی نوعیت کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔