|
سیکریٹری جنرل بان کی مون |
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے یقین دلایاہے کہ وہ اپنے اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی بند کرانے کے لیے تمام ممکن اقدامات کریں گے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو مصر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جہاں وہ جنگ بندی کے سلسلے میں سفارتی کوششوں کے لیے موجود ہیں۔
اس سوال پر کہ جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہ ہونے کے بعد اب اقوام متحدہ کا کردار کیا ہوگا، سیکریٹری جنرل نے کہاکہ سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل کرنا تمام رکن ملکوں پر لازم ہے اور وہ اسرائیلی حکام سے ملاقاتوں میں ان پر زور دیں گے کہ فوجی آپریشن بند کیا جائے اور فلسطینی عوام کو امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
بان کی مون کا کہنا تھا کہ وہ جلد غزہ کا دورہ کرکے لڑائی سے متاثرہ خاندانوں کا دکھ درد بانٹنا چاہتے تھے تاہم موجودہ حالات نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد ایک خصوصی ٹیم غزہ بھیجی جائے گی جو وہاں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کا اندازہ لگائے گی ۔ سیکریٹری جنرل نے یقین دلایا کہ فلسطینی عوام کو تمام امداد باہم پہنچائی جائے گی۔
ادھر اسرائیل نے غزہ شہر میں مزید پیش قدمی کرتے ہوئے حماس کے خلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہے ۔ بدھ کے روز غزہ شہر سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ اسرائیل کی زمینی فوج اور حماس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ لبنان کی طرف سے ملک کے شمالی علاقے میں تین راکٹ بھی فائر کیے گئے جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی کی۔ اطلاعات کے مطابق غزہ میں حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیل میں راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اپنی کارروائیاں تب تک بند کہیں کرے گا جب تک راکٹ حملے رک نہیں جاتے۔
واضح رہے کہ حماس کا ایک وفد بھی ممکنہ صلح کے حوالے سے مصر کے ساتھ بات چیت کررہا ہے ۔ اب تک کی لڑائی میں 970فلسطینی اور 13اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ادھر ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ غزہ میں لڑائی کے باعث 28ہزار افراد نے اپنے گھر چھوڑ کر عارضی پناہ گاہوں میں رہائش اختیار رکھی ہے۔