Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

15 جنوری 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
جماعت الدعوة کے 124 اراکین گرفتار کیے، ممبئی حملوں کی تفتیش میں سنجیدہ

January 15, 2009

Rehman Malik addressing to the press in Islamabad-Dec 11-2008

رحمان ملک (فائل فوٹو)

وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ اُمور رحمان ملک نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی حکام نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوةکے 124 رہنماؤں اور کارکنوں کو اب تک گرفتار کیا ہے جب کہ اس کے پانچ کیمپ بھی بند کیا جا چکے ہیں جن میں سے کچھ امداد ی کاموں کے لیے اور اطلاعات کے مطابق بعض تربیت گاہوں کے طور پراستعمال ہورہے تھے لیکن ابھی تک اس بارے میں حکومت کو ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں۔

اُنھوں نے یہ تفصیلات جمعرات کو اسلام آباد میں ایک خصوصی پریس بریفنگ میں جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خصوصی کمیٹی کی فیصلے کے بعد کیے گئے کیونکہ بطور رکن پاکستان عالمی تنظیم کے ایسے فیصلوں پر عمل درآمد کا پابند ہے۔

رحمان ملک نے بتایا کہ گرفتا رکیے جانے والوں میں لشکر طیبہ کے بانی اور جماعت الدعوة کے امیر حافظ محمد سعیدکے علاوہ مفتی عبدالرحمن، کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد، امیر حمزہ اور ذکی الرحمن شامل ہیں۔ اُنھوں نے نے مزیدکہاکہ تنظیم کے پانچ ماہانہ اورر دوہفتہ وار جریدوں کی اشاعت بھی بند کردی گئی ہے جب کے تنظیم کے زیر استعمال چھ ویب سائٹوں کا کنڑول بھی حکومت نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے ۔ اس کے علاوہ جماعت الدعوة کے 20 دفاتر،87 سکول،سات مدرسے،دو لائبریریاں،آٹھ امدادی کیمپ جب کہ آٹھ دیگر ذیلی تنظیموں کو بھی بند کیا گیا ہے۔

مشیرداخلہ نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے ممبئی حملوں کے بارے میں پاکستان کو فراہم کی جانے والی معلومات کی بنیاد پراُنھوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے "FIA" کی ایک اعلی سطحی ٹیم تشکیل دے دی ہے جوسنجیدگی سے اس مواد کا جائزہ لے گی اور تفتیش کرے گی جس کے نتائج سے پارلیمنٹ کوبھی آگاہ کیا جائے گا۔

رحمان ملک نے ایک بار پھر کہا کہ ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے تک لانے میں پاکستان بھارت کی پوری طرح مدد کرنا چاہتا ہے لیکن اس لیے ضروری ہے دونوں ممالک کے متعلقہ حکام کے درمیان براہ راست رابطے جاری رکھے جائیں کیونکہ تحقیقات کو منتقی انجام تک پہچانے کے لیے پاکستانی تفیش کاروں کو بھارت کی طرف سے مزید معلومات اور مدد درکار ہوگی اُنھوں نے کہا کہ موقع واردات سے ملنے والے شواہد ہی حتمی فیصلے تک پہچنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔



E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں