|
(فائل فوٹو)
|
امریکہ کے ایک جنگی جہاز کوجسے امریکہ کے سابق صدر جارج ایچ ڈبلیو بُش کا نام دیا گیا ہے، ہفتے کے روز بحریہ کے جوہری طاقت سے چلنے والے طیارہ بردار جہازوں کے اُس بیڑے میں شامل کردیا گیا جو اس وقت ڈیوٹی پر ہے۔
سابق صدر کے بیٹے صدر جارج بُش نے یو ایس ایس جارج ایچ ڈبلیو بُش کو کمیشن کرنے میں مدد کی جو اس وقت ریاست ورجینیا میں بحریہ کے نارفوک سٹیشن پر لنگر انداز ہے۔
صدر بُش نے 6.2ارب ڈالر مالیت کے جہاز کو ایک ”زبردست“ آدمی کے اعزاز میں ایک ”زبردست“ جہاز قرار دیا۔سابق صدر بحریہ کے ایک اعزاز یافتہ پائیلٹ ہیں، جنہوں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران خدمات انجام دی تھیں۔
یہ جنگی جہاز 333میٹر سے زیادہ لمبا ہے اور سطح آب پر ایک 20منزلہ عمارت کے برابر بلند ہے۔اس جہاز میں تقریباً 60ہزار ملاح اور مرین سما سکتے ہیں۔
84
سالہ سابق صدر نےجہاز کے ملاحوں سے خطاب کرتے ہوےٴ کہا کہ وہ تنہائى کے اُن طویل لمحوں کو یاد کرتے ہیں، جو انہوں نے اپنی جوانی میں ایک طیارہ بردار جہاز کے عرشے پر گزارے تھے۔ انہوں نے ملاحوں کی حوصلہ افزائى کی کہ وہ خاص طور پر رات کے وقت وسیع آسمان کے منظر سے وجدان حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
یو ایس ایس جارج ایچ ڈبلیو بُش، نمٹز کلاس کے اُن طیارہ بردار جہازوں میں دسواں اور آخری جہاز ہے، جن میں سے پہلے جہاز کو 1972میں سمندر میں اُتارا گیا تھا۔