Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

31 دسمبر 2008 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
2008 ء میں جمہوریت کی تحریکیں


December 31, 2008

Zimbabwe

دنیا کے اکثر ملکوں کا نظام جمہوری ہے۔ کئی ایسے ملکوں میں جہاں جمہوریت کی بجائے فوجی ڈکٹیٹر شپ یا کوئی دوسرا آمرانہ نظام قائم ہے، وہاں لوگ جمہوری نظام کے لیے کوششیں کررہے اور اس کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔ دنیا بھر میں 2008 ء جمہوریت اور اس کے لیے کی جانے والی جدوجہد کے حوالے سے کیسا رہا ؟ یہ جاننے کے لیے ہم سب سے پہلے چلتے ہیں پاکستان۔

پوری دنیا نے 2008ء کا استقبال خوشی اور آتشبازیوں سے کیا تھا مگر اس موقع پرپاکستانی قوم آنسووں کے ساتھ 2007ء کو الودا ع کہہ رہی تھی۔ یہ سال جاتے جاتے پاکستانیوں سے ان کی عظیم جمہوری قائد محترمہ بے نظیر بھٹو کو بھی اپنے ساتھ لے گیا تھا۔  

2008 ءمیں جن قوموں نے جمہوریت کی لڑائی لڑی یقیناً پاکستان کا نام ان میں سرِ فہرست ہے۔ اس جدوجہد کا آغاز مارچ 2007 سے ہوا جب اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے حکومت کے دباؤ پر مستعفی ہونے سے انکار کر دیا۔ عدلیہ کی آزادی کے مطالبے سے شروع ہونے والی جدو جہد جمہوریت کی بحالی کی تحریک بن گئی۔ ایک ایسی تحریک جس نے ایک بار حکومتی ایوانوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس تحریک نے آرمی جنرل کی برائے نام جمہوری حکومت کے چہرے سے پردہ اٹھایا اور ملک کے جلاوطن جمہوری رہنماؤں کو وطن کی سرزمین پر واپس لانے میں کامیاب ہوئی۔ پاکستانی قوم کو دہشتگردی کے نتیجے میں سینکڑوں جانوں کی قربانی اور حکومتی تشدد کا نشانہ بننے والے ہزاروں شہریوں کی اپنی جدوجہداور قربانیوں کا ثمر اٹھارہ فروری 2008 ءکواس وقت ملا جب عام انتخابات کے نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی کو فتح حاصل ہوئی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) دوسرے نمبر پر رہی۔

 ایک باوردی صدر کی موجودگی میں جمہوری قدروں کی مکمل بحالی ممکن نہ تھی۔ کرسیِ صدارت پر قابض جنرل پرویز مشرف کو جلد ہی یہ اندازہ ہو گیا کہ وہ اب غیر مقبول ہو چکے ہیں اور ان کی وردی عوام کے مطالبات کا مقابلہ نہ کر سکے گی۔ عوامی دباؤکے پیشِ نظر پہلے تو انہوں نے آرمی چیف کا عہدہ چھوڑا اور بعد میں منتخب عوامی نمائندوں کے دباؤ کے باعث انہیں اپنی کرسی صدارت سے بھی چھوڑنی پڑی۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیر پرسن آصف علی زرداری کے صدر منتخب ہونے سے ایوان جمہوریت مکمل ہونے کے باوجود ان کی پارٹی اپنی قائد کی جانب سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کر سکی۔  پاکستانی عدلیہ آج بھی اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے اور دوسری اکثریتی جماعت کے لیڈر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے سلسلے میں مقدمات کا سامناہے۔

دیگرممالک کی بات کی جائے تو ایک اور قوم جو جمہوریت کی جنگ جیتنے میں کامیاب ہوئی وہ ہے نیپالی قوم۔ جس نے دوصدیوں سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی بادشاہت کو ختم کیا۔ 10 اپریل 2008ء کو ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں کمیونسٹ پارٹی آف نیپال نے،جو ماؤ نوازباغیوں کی پارٹی ہے ، اکثریت حاصل کی۔ انتخاب کے بعد بننے والی قانون ساز اسمبلی نے 28 مئی 2008 کو ایک بل پاس کر کے نیپال کو فیڈرل ریپبلک میں بدل دیا جس کا چیف ایگزیکٹیو ملک کا وزیرِ اعظم ہو گا۔

 نیپال میں نظام ِ حکومت کو بدلنے کے لیے ماؤ باغیوں نے 1996 ءمیں مسلح جدوجہد شروع کی تھی۔ 2005 ءمیں ملک کے بادشاہ گیانندرانے پالیمنٹ کو یہ بہانہ بنا کر توڑ دیا کہ وہ ماؤ نواز باغیوں کا مقابلہ نہیں کر پا رہی۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے متعدد سیاسی رہنماوں کو نظربند کر دیا۔ جس کے بعد ملک کی سات پارٹیوں نے آپس میں اتحاد کیا۔ ماؤنوازباغی بھی مسلح جدوجہد چھوڑ کر ملک میں امن اور جمہوریت لانے کی خاطر اس اتحاد میں شامل ہوئے جس کے بعد عام شہری ملک میں جمہوریت لانے کی خاطر سڑکوں پر نکل آئے۔ آخرکار نیپال میں پارلیمانی نظام رائج ہوا۔ صدارتی محل کو پارلیمنٹ میں تبدیل کر دیا گیا۔ کانگریس پارٹی کے رام بران یادیو صدر منتخب ہوئے اور کمیونسٹ پارٹی کے رہنما پشپا کمال ڈھال المعروف پراچندہ ملک کے وزیرِ اعظم بنے۔

زمبابوے کے لیے بھی 2008 ءسیاسی گہما گہمی کا سال تھا۔ یہاں ملک کی پارلیمنٹ اور صدر کا انتخاب مارچ2008 ءمیں ہوا جس کے لیے دو مضبوط امیدوار تھے۔ ایک زمبابوے افریکن نیشنل یونین پیٹریاٹک فرنٹ کے رابرٹ موگابے جو 1987ء سے ملک کے صدر بھی ہیں اور دوسرےموومنٹ آف ڈیموکریٹک چینج یعنی ایم ڈی سی کے مورگن چنگرائی۔  چنگیرائی 47.9% جبکہ رابرٹ موگابے 43.2% اکثریت حاصل کر پائے چونکہ دونوں امید واروں کو واضع اکثریت نہیں مل سکی تھی اس لیے انتخابات کا دوسرا مرحلہ منعقد کیا گیا مگر مورگن چنگیرائی نے دوسرے مرحلے سے ایک ہفتہ پہلے یہ کہہ کر انتخاب میں شرکت سے انکار کر دیا کہ ان کی پارٹی کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

زمبابوے کی حکومت پر یہ الزام بھی لگا کہ وہ انتخابات میں دھاندلی کرے گی۔ پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد ہیومن رائٹس واچ نے کہا انتخابات کے نتائج کے بدلے جانے کا خدشہ ہے۔ انتخابی نتائج کو ایک مہینے تک جاری نہ کیا گیا جس پر مومنٹ آف ڈیموکریٹک چینج نے سخت احتجاج کیا۔  

گو کہ مورگن چنگیرائی نے دوسرے مرحلے میں حصہ نہیں لیا مگر بیلٹ میں ان کا نام موجود رہا اور واحد سرگرم امیدوار صدر رابرٹ موگابے ہی رہے انہوں نے 85.5% ووٹ حاصل کیے۔ اور 29جون کو دوبارہ صدارت کا حلف لیا۔ عالمی دباؤ کے باعث دونوں پارٹیوں کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں 11ستمبر 2008 ءکو معاہدہ طے پایا کہ رابرٹ موگابے ملک کے صدر ہوں گے اور ایم ڈی سی کے چنگیرائی وزیرِ اعظم۔

اس کے علاوہ برما میں ملٹری حکومت کے خلاف تحریک، تبت کی آزادی کے لیے چین، بھارت اور نیپال میں تبتی عوام کےمظاہرےاور صومالیہ کا سیاسی عدم استحکام ،جس کے نتیجے میں صدر عبدالله یوسف احمد نے اپنے عہدے سے استعفی دیا اس سال کی سیاسی تاریخ کے صفحوں کا نمایاں حصہ ہوں گے۔

 


Watch This Report اس رپورٹ کی ویڈیو
ڈاؤن لوڈ کیجیئے  (Real)
Watch This Report اس رپورٹ کی ویڈیو
Watch  (Real)
E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
دہشت گردی کے خلاف جنگ پر نظرِ ثانی کی جائے: برطانوی وزیرِ خارجہ
ہانگ کانگ: فضائی آلودگی کے باعث لوگ شہر چھوڑرہے ہیں
اقوامِ متحدہ کے احاطے پر حملہ: بان گی مون کا شدید ردِ عمل
مشرق وسطیٰ میں اثر ورسوخ بڑھانے کی چینی کوششیں
غزہ میں اقوامِ متحدہ کا احاطہ اور ہسپتال اسرائیلی گولا باری کا نشانہ
اوباما بش سے عبرت حاصل کریں
کیفی اعظمی کی شعری کائنات
افغانستان: ہیلی کاپٹر حادثے میں جنرل سمیت 13فوجی ہلاک
پاکستان نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں آٹھویں نمبر پر
مزاحیہ فنکار شکیل صدیقی وطن واپس ، انتہا پسند ہندووں کی دھمکیوں نے بھارت چھوڑنے پر مجبور کیا
”ایران پاکستان بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے کا تاثرغلط ہے“
بلوچستان کی واحد بڑی یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار
کراچی پولیس مقابلے میں دو اہلکار ہلاک، متعدد مشتبہ عسکریت پسند گرفتار
غزہ میں ساٹھ مقامات پر اسرائیلی بمباری، مرنے والوں کی تعداد 1000 سے زائد
فوجی کارروائی کا راستا کھلا رکھنے کے بھارتی بیانات انتہائی افسوسناک ہیں: پاکستانی دفترِ خارجہ
صدر بش کو تاریخ میں کیسے یاد رکھا جائے گا  Video clip available
امریکی میڈیا کے اہم موضوعات کا جائزہ  Video clip available
امریکہ کو ایک بار پھر انسانی حقوق کی قیادت سنبھالنی چاہیئے: ہیومن رائٹس واچ
بھارتی کشمیر میں کارروائی کے دوران حزب المجاہدین  کا کمانڈر گرفتار
کشمیر میں جاری شورش پر بننے والی بالی وڈ کی فلم ‘لمحہ’ نئے تنازع کا شکار
واشنگٹن میں حلف برداری کی تقریب کی تیاریاں زوروں پر
قرض دہندگان کی شرائط: حکومت نے گذشتہ 18دِنوں میں 206ارب روپے واپس کیے: سرکاری ذرائع
محمد آصف کا  دوبارہ ڈوپ ٹیسٹ  ہوا ہے، رپورٹ آنے پر کارروائی ہوگی: اعجاز بٹ
اوباما حکومت اور پاکستان کے ایٹمی ہتھیار
فارسی کے بے بدل عالم پروفیسر نذیر احمد
عالمی معاشی بحران: ایشیا میں بے روزگاری میں اضافہ
امریکہ کی جانب سے سرحد پولیس کو سیکیورٹی آلات کی فراہمی
بھارت کے پاس تمام آپشن کھلے ہیں،جنرل دیپک کپور
انگلی کی لمبائی کاتعلق کامیاب کاروباری زندگی سے؟
’تارے زمین پر‘ آسکر کی دوڑ سے باہر
چمن کے راستے افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کی سپلائی بحال
”اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے تمام ممکن اقدامات کروں گا“
کوئٹہ ،ڈی ایس پی سمیت چار پولیس اہلکار ہلاک
گوانتا نامومیں قید سعودی شہری پر تشدد کیا گیا:امریکی اخبار
پاکستان کے زیر انتظام کشمیرکی 11 رکنی کابینہ نے حلف لے لیا
شہزادہ مقرن کی رحمن ملک سے ملاقات
برطانیہ میں بلوچ قوم پرست رہنماؤں کے خلاف کارروائی: بلوچستان میں ہڑتال
پی سی بی دیوالیہ ہونے کے قریب ہے: اعجاز بٹ
کپتان بننے کے لیےشعیب ملک سے بہتر کھلاڑی موجود تھے: محمد یوسف