قوم پرست بلوچ رہنماؤں، ہربیار مری اورفیض بلوچ کے خلاف برطانیہ میں دہشت گردی کے مبینہ مقدمات دائر ہونے پرمنگل کو بلوچستان کے مختلف شہروں میں ہڑتال کی گئی۔
یہ ہڑتال بلوچ قوم پرست جماعتوں کی اپیل پر کی گئی جِس کے دوران صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں کاروباری مراکز بند رہے جب کہ بڑی شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدو رفت بھی معطل رہی۔ تاہم کوئٹہ اور شمالی اضلاع میں زندگی معمول کے مطابق رہی۔قوم پرست رہنماؤں کے مطابق لندن میں اُن کے دو ساتھیوں کے ساتھ اُن کے بقول زیادتی ہو رہی ہے، جِس پر وہ برطانوی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
بلوچ نیشنل فرنٹ کے رہنما صادق رئیسانی نے بتایا کہ بعض مقامات پر احتجاجی مظاہرین نے برطانوی پرچم بھی نذرِ آتش کیے۔
اِس موقع پر حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر حفاظتی انتظامات کیے گیے تھے۔ حساس مقامات کے اِرد گِرد پولیس اور فرنٹیر کور کے دستے تعینات تھے۔ تاہم اِس دوران کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا۔
دوسری جانب، قلعہ عبد اللہ میں ایک مقامی قبائلی رہنما کی مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف منگل کو تیسرے روز بھی کوئٹہ اور چمن قومی شاہراہ بند تھی جب کہ مسلح قبائلیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے مبینہ قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو وہ بھرپور احتجاجی مہم چلائی جائے گی۔
قوم پرست بلوچ رہنماؤں، ہربیار مری اورفیض بلوچ کے خلاف برطانیہ میں دہشت گردی کے مبینہ مقدمات دائر ہونے پرمنگل کو بلوچستان کے مختلف شہروں میں ہڑتال کی گئی۔
یہ ہڑتال بلوچ قوم پرست جماعتوں کی اپیل پر کی گئی جِس کے دوران صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں کاروباری مراکز بند رہے جب کہ بڑی شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدو رفت بھی معطل رہی۔ تاہم کوئٹہ اور شمالی اضلاع میں زندگی معمول کے مطابق رہی۔قوم پرست رہنماؤں کے مطابق لندن میں اُن کے دو ساتھیوں کے ساتھ اُن کے بقول زیادتی ہو رہی ہے، جِس پر وہ برطانوی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
بلوچ نیشنل فرنٹ کے رہنما صادق رئیسانی نے بتایا کہ بعض مقامات پر احتجاجی مظاہرین نے برطانوی پرچم بھی نذرِ آتش کیے۔
اِس موقع پر حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر حفاظتی انتظامات کیے گیے تھے۔ حساس مقامات کے اِرد گِرد پولیس اور فرنٹیر کور کے دستے تعینات تھے۔ تاہم اِس دوران کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا۔
دوسری جانب، قلعہ عبد اللہ میں ایک مقامی قبائلی رہنما کی مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف منگل کو تیسرے روز بھی کوئٹہ اور چمن قومی شاہراہ بند تھی جب کہ مسلح قبائلیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے مبینہ قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو وہ بھرپور احتجاجی مہم چلائی جائے گی۔