Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com

13 جنوری 2009 

آج وی او اے پر:

45 زبانوں میں خبریں
برطانیہ میں بلوچ قوم پرست رہنماؤں کے خلاف کارروائی: بلوچستان میں ہڑتال


January 13, 2009
قوم پرست بلوچ رہنماؤں، ہربیار مری اورفیض بلوچ  کے خلاف  برطانیہ  میں  دہشت گردی کے مبینہ مقدمات دائر ہونے پرمنگل کو بلوچستان کے مختلف  شہروں میں ہڑتال  کی گئی۔

یہ ہڑتال  بلوچ قوم پرست جماعتوں کی اپیل پر کی گئی جِس  کے دوران صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں کاروباری مراکز بند رہے جب کہ بڑی شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدو رفت بھی معطل رہی۔ تاہم کوئٹہ اور شمالی اضلاع میں زندگی معمول کے مطابق رہی۔قوم پرست رہنماؤں کے مطابق لندن میں اُن کے دو ساتھیوں کے ساتھ اُن کے بقول زیادتی ہو رہی ہے، جِس پر وہ برطانوی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

بلوچ نیشنل فرنٹ کے رہنما صادق رئیسانی نے بتایا کہ بعض مقامات پر احتجاجی مظاہرین نے برطانوی پرچم بھی نذرِ آتش  کیے۔

اِس موقع پر حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر حفاظتی انتظامات کیے گیے تھے۔ حساس مقامات کے اِرد گِرد پولیس اور فرنٹیر کور کے دستے تعینات تھے۔ تاہم اِس دوران کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا۔

دوسری جانب، قلعہ عبد اللہ میں ایک مقامی قبائلی رہنما کی مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف منگل کو تیسرے روز بھی کوئٹہ اور چمن  قومی شاہراہ بند تھی جب کہ مسلح قبائلیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے مبینہ قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو وہ بھرپور احتجاجی مہم چلائی جائے گی۔

 قوم پرست بلوچ رہنماؤں، ہربیار مری اورفیض بلوچ  کے خلاف  برطانیہ  میں  دہشت گردی کے مبینہ مقدمات دائر ہونے پرمنگل کو بلوچستان کے مختلف  شہروں میں ہڑتال  کی گئی۔

یہ ہڑتال  بلوچ قوم پرست جماعتوں کی اپیل پر کی گئی جِس  کے دوران صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں کاروباری مراکز بند رہے جب کہ بڑی شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدو رفت بھی معطل رہی۔ تاہم کوئٹہ اور شمالی اضلاع میں زندگی معمول کے مطابق رہی۔قوم پرست رہنماؤں کے مطابق لندن میں اُن کے دو ساتھیوں کے ساتھ اُن کے بقول زیادتی ہو رہی ہے، جِس پر وہ برطانوی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

بلوچ نیشنل فرنٹ کے رہنما صادق رئیسانی نے بتایا کہ بعض مقامات پر احتجاجی مظاہرین نے برطانوی پرچم بھی نذرِ آتش  کیے۔

اِس موقع پر حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر حفاظتی انتظامات کیے گیے تھے۔ حساس مقامات کے اِرد گِرد پولیس اور فرنٹیر کور کے دستے تعینات تھے۔ تاہم اِس دوران کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا۔

دوسری جانب، قلعہ عبد اللہ میں ایک مقامی قبائلی رہنما کی مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف منگل کو تیسرے روز بھی کوئٹہ اور چمن  قومی شاہراہ بند تھی جب کہ مسلح قبائلیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے مبینہ قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو وہ بھرپور احتجاجی مہم چلائی جائے گی۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ
  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
بھارتی فوجی سربراہ کا بیان ۔۔۔ قارئین اپنی رائے دیں
امریکہ کو ایک بار پھر انسانی حقوق کی قیادت سنبھالنی چاہیئے: ہیومن رائٹس واچ
بھارتی کشمیر میں کارروائی کے دوران حزب المجاہدین  کا کمانڈر گرفتار
کشمیر میں جاری شورش پر بننے والی بالی وڈ کی فلم ‘لمحہ’ نئے تنازع کا شکار
واشنگٹن میں حلف برداری کی تقریب کی تیاریاں زوروں پر
قرض دہندگان کی شرائط: حکومت نے گذشتہ 18دِنوں میں 206ارب روپے واپس کیے: سرکاری ذرائع
محمد آصف کا  دوبارہ ڈوپ ٹیسٹ  ہوا ہے، رپورٹ آنے پر کارروائی ہوگی: اعجاز بٹ
فوجی کارروائی کا راستا کھلا رکھنے کے بھارتی بیانات انتہائی افسوسناک ہیں: پاکستانی دفترِ خارجہ
اوباما حکومت اور پاکستان کے ایٹمی ہتھیار
فارسی کے بے بدل عالم پروفیسر نذیر احمد
عالمی معاشی بحران: ایشیا میں بے روزگاری میں اضافہ
امریکہ کی جانب سے سرحد پولیس کو سیکیورٹی آلات کی فراہمی
بھارت کے پاس تمام آپشن کھلے ہیں،جنرل دیپک کپور
انگلی کی لمبائی کاتعلق کامیاب کاروباری زندگی سے؟
’تارے زمین پر‘ آسکر کی دوڑ سے باہر
چمن کے راستے افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کی سپلائی بحال
”اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے تمام ممکن اقدامات کروں گا“
کوئٹہ ،ڈی ایس پی سمیت چار پولیس اہلکار ہلاک
گوانتا نامومیں قید سعودی شہری پر تشدد کیا گیا:امریکی اخبار
پاکستان کے زیر انتظام کشمیرکی 11 رکنی کابینہ نے حلف لے لیا
شہزادہ مقرن کی رحمن ملک سے ملاقات
برطانیہ میں بلوچ قوم پرست رہنماؤں کے خلاف کارروائی: بلوچستان میں ہڑتال
پی سی بی دیوالیہ ہونے کے قریب ہے: اعجاز بٹ
کپتان بننے کے لیےشعیب ملک سے بہتر کھلاڑی موجود تھے: محمد یوسف