امریکی حکام نے جنوبی وزیر ستان میں القاعدہ کے پاکستان کے لیے آپریشن چیف
اُسامہ الکنی کواُن کے ایک اہم معاون شیخ احمد سلیم سوائدان سمیت ہلاک
کرنے کا دعوی کیا ہے ،ان دونوں کا تعلق کینیا سے ہے۔امریکہ کے انسداد
دہشت گردی کے محکمے کے حکام نے یہ تو نہیں بتایا کہ القاعدہ کے ان دونوں
رہنماؤں کو کہاں اور کب ہلاک کیا گیا لیکن اتنا کہا گیا کہ انھیں افغان
سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ہلاک
کیاگیا۔
بعض اطلاعات کے مطابق القاعدہ کے ان دنوں رہنماؤں کو اس ماہ کی
شروع میں جنوبی وزیرستان میں ایک میزائل حملے میں ہلاک کیا گیاتھا۔اُسامہ
الکنی پر الزام ہے کہ وہ ستمبر2008 میں اسلام آباد میں میریٹ ہوٹل اور
اکتوبر2007 میں پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قافلے پر ہونے
والے بم حملوں میں ملوث رہا ہے۔ بے نظیربھٹو اُس حملے میں تو بچ گئی تھیں
تاہم 27 دسمبر 2007 کو ایک اور حملے میں روالپنڈی میں ہلاک ہو گئی
تھیں۔
اُسامہ الکنی اور شیخ سلیم پر یہ الزام بھی ہے اُنھوں1998 میں
کینیااور تنزانیہ میں میں امریکی سفارتخانوں پر حملے کیے اور ان دونوں
افراد نام امریکی تفتیشی ادارے سی آئی اے کو انتہائی مطلوب افرا د میں
فہرست میں شامل تھے۔