امریکہ میں اکتوبر میں ایک لاکھ 57 ہزار نوکریاں ختم
November 5, 2008
نئی دو رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی کمپنیاں ان بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر کہ ملک میں جاری اقتصادی سست روی کساد بازاری میں بدل رہی ہے، ملازمتوں میں کٹوتیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بدھ کے روز روزگار کی ایک پرائیویٹ کمپنی اے ڈی پی ایمپلائر سروسز نے کہا ہے کہ امریکی کمپنیوں نے اکتوبر میں ایک لاکھ 57 ہزار ملازمتیں ختم کیں۔انسانی وسائل سے متعلق کمپنی چیلنجر گرے اینڈ کرسمس کی طرف سے جاری ہونے والی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال اکتوبر کے مہینے میں ملازمتوں سے نکالے جانے والے کارکنوں کی تعداد پچھلے سال کے اسی عرصے میں نکالے جانے والوں کی تعداد سے 79 فی صد زیادہ ہے۔ یہ پچھلے پانچ سال کی بلند ترین شرح ہے۔
ایسی علامات بھی موجود ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ قرضوں کی مارکیٹ میں نرمی کی کوششیں زیادہ بار آور ثابت نہ ہوں۔
صنعتی تجارت کی ایک تنظیم مارگیج بینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرض حاصل کرنے کے اخراجات بدستور انتہائی زیادہ ہونے کے باعث پچھلے ہفتے مکانوں کے قرضوں کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد گذشتہ آٹھ سال کے دوران اپنی کم ترین سطح تک گرگئی۔
ایک اور خبر کے مطابق یورپ کی سب سے بڑی معیشت مالیاتی بحران کے اثرات کھٹانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔جرمنی نے آج بدھ کے روز ٹیکس کٹوتیوں اور قرضوں کے لیے لگ بھگ 30 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کی منظوری دی۔