Urdu ▪ وائس آف امریکہ
غیر جانبدار خبریں  |  دلچسپ معلومات

صرف متن
Search

سمندری مخلوق کا عجائب گھر


October 21, 2008
اس رپورٹ کی ویڈیو - ڈاؤن لوڈ کیجیئے (Real) video clip
اس رپورٹ کی ویڈیو - Watch (Real) video clip

[insert caption here]

سمندر کے اوپر اور سمندر کے نیچے کی دنیا  اور اس سے انسان کی  وابستگی بہت پرانی ہے۔  واشنگٹن کے سمتھ سونین میوزئیم میں اب ایک ایسا ہال قائم کیا گیا ہے جہاں پر آکر لوگ نہ صرف سمندری مخلوق کو دیکھ سکتے ہیں بلکہ ان کے حوالے سے بہت سی معلومات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

سمندر  قدرت کا ایک ایسا شاہکارہے  جو  انسانی عقل کو دنگ کر دیتا ہے۔  سمندر کی اسی دنیا کو سمتھ سو نین اوشن ہال میں عمدگی کے ساتھ اجاگر کیا گیا ہے۔  اس ہال  میں مرکز ِ نگاہ فونیکس نام کی وہیل مچھلی ہے  جس کے بارے میں میوزیم کے ڈائریکٹر  سیپپر کرسٹین  کہنا ہے کہ اب دنیا میں ایسی چار سو  ویل مچھلیاں باقی رہ گئی ہیں۔  

وہ کہتی ہیں کہ یہ وہیلز نایاب ہیں اور ان کی افزائش اور تحفظ کی ذمہ داری انسانوں پر ہے۔  اگر اسی طرح انکا شکار کیا جاتا رہا تو ہم ان نایاب وہیلز کی نسل کو گنوا دیں گے۔  

یہاں پر آنے والے سیاحوں کے لیے اس سمندری دنیا میں دیکھنے کو بہت کچھ ہے جن میں  جنوبی افریقہ کے ساحلوں میں   1938 میں دریافت ہونے والی قبل از تاریخ مچھلی کوئیلاکنتھ،جس کے بارے میں خیال تھا کہ یہ سمندر سے ناپید ہو چکی ہے اور  2005 میں دریافت ہونے والے دو  ہسپانوی دیو قامت اسکوائڈ بھی شامل ہیں۔

کرسٹین کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے ایک بڑا مسئلہ اس سمندری مخلوق کی حفاظت کا تھا کیونکہ ہم یہاں پر آنےوالے ہزاروں سیاحوں کے باعث  انہیں ہزاروں گیلن الکوہل میں  رکھنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے تھے۔

یہ دیکھنے میں تو پانی لگتا ہے جس میں ان  اسکوائیڈزکو رکھا گیا ہے مگر درحقیقت ایسا نہیں۔  اس اوشن ہال میں رکھی جانے والی ہر چیز پر پوری تحقیق اور محنت کی گئی ہے۔  جس کا اعتراف یہاں آنے والا ہر شخص کرتا ہے۔      

 میری لینڈ سے یہاں اپنےسات سالہ نواسے ایلم  کے ساتھ آئی سیلی بے بی لون ہیں جو یہاں کی سمندری دنیا دیکھ کراپنے نواسے کی طرح حیرت زدہ ہے۔  

وہ کہتی ہیں کہ ایلم کو یہاں لانے کا مقصد اسے ان چیزوں کے بارے میں آگہی دینا ہے اور بتانا ہے کہ سمندر کی دنیا کتنی بڑی اور اچھوتی ہے۔  میں اسے یہ احساس دلانا چاہتی ہوں کہ ہمیں ان سے پیار کرنا چاہیے۔  

اس ایکیوریم کی دل آویزی لوگوں کو مسحور کر دیتی ہے۔  جس میں تیرتی چھوٹی چھوٹی رنگ برنگی مچھلیاں سمندرکی بھرپور عکاسی کرتی ہیں۔  میوزیم کے ڈائریکٹر کا خیال ہے کہ یہ میوزیم لوگوں میں سمندری دنیا اور سمندری مخلوق کی حفاظت کا جذبہ اجاگر کرے گا۔  

کرسٹین کہتی ہیں کہ  اگر آپ یہاں آکر اس جگہ کی خوبصورتی کو سراہتے ہیں تو ہمارا مقصد پورا ہوگیا۔  ہم لوگوں کو یہاں پر یہی احساس دلانا چاہتے ہیں کہ ہم ایک سمندری دنیا میں ہیں۔

آپ جہاں  بھی رہ رہے ہوں انٹرنیٹ کے ذریعے اس دنیا کی سیر کر سکتے ہیں۔  اس کے لیے آپکو پرکلک  کرنا ہوگا۔   www.ocean.si.edu

 

emailme.gif اس صفحے کو ای میل کیجیے
printerfriendly.gif قابل چھپائی صفحہ

  اہم ترین خبر
اسرائیلی حملے میں حماس کے اعلیٰ عہدے دار ہلاک

  مزید خبریں
اوباما  امریکی قیادت کو بحال کرنے کی کوشش کریں تو ساتھ دے گی: لاس انجلیس ٹائمز
محمد آصف کی گرفتاری کی تحقیقات کے لیے سہ رکنی کمیٹی قائم
امریکی طیارہ نیویارک کے دریا میں گر کر تباہ
امریکی خاتون اول کا کردار
دہشت گردی کے خلاف جنگ پر نظرِ ثانی کی جائے: برطانوی وزیرِ خارجہ
ہانگ کانگ: فضائی آلودگی کے باعث لوگ شہر چھوڑرہے ہیں
اقوامِ متحدہ کے احاطے پر حملہ: بان گی مون کا شدید ردِ عمل
محمد آصف ڈوپ ٹیسٹ  کیس: آئی سی سی کی پی سی بی سے جواب طلبی
ملی بینڈ بیان: ’بھارت کو بن مانگے مشورے کی ضرورت نہیں‘
افغان جنرل ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہوگیا
مشرق وسطیٰ میں اثر ورسوخ بڑھانے کی چینی کوششیں
غزہ میں اقوامِ متحدہ کا احاطہ اور ہسپتال اسرائیلی گولا باری کا نشانہ
اوباما بش سے عبرت حاصل کریں
کیفی اعظمی کی شعری کائنات
لندن میں کشمیر فیشن شو:  بھارتی، پاکستانی اور انگریز  ماڈلز
جماعت الدعوة کے 124 اراکین گرفتار کیے، ممبئی حملوں کی تفتیش میں سنجیدہ
خراسان اور  پنجاب کے مابین پانچ مفاہمتی  یادداشتوں پر دستخط
افغانستان: ہیلی کاپٹر حادثے میں جنرل سمیت 13فوجی ہلاک
پاکستان نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں آٹھویں نمبر پر
مزاحیہ فنکار شکیل صدیقی وطن واپس ، انتہا پسند ہندووں کی دھمکیوں نے بھارت چھوڑنے پر مجبور کیا
”ایران پاکستان بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے کا تاثرغلط ہے“
بلوچستان کی واحد بڑی یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار