اقتصادیات کا نوبیل انعام امریکی ماہر معاشیات پاول کروگ مین کے نام
October 13, 2008
امریکی ماہر اقتصادیات پاول کروگ مین نے اس سال اقتصادیات کا نوبیل انعام حاصل کیا ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران 2008 کے نوبیل انعامات کے اعلانات کے سلسلے میں کیا جانے والا آخری ایوارڈ تھا۔
پرنسٹن یونیورسٹی کے پروفیسر پاول کروگ مین کو نوبیل کمیٹی نے یہ ایوارڈ آزاد تجارت اور گوبلائزیشن کے بارے میں سوالات کے جواب سے متعلق ان کے نظریات پر دیا۔ ان کا نظریہ ہے کہ اشیا کی بڑی پیمانے پر پیدا وار سے چند ممالک عالمی تجارت پر حاوی ہو سکتے ہیں اور عالمی سطح پر ہونے والی تجارت سے شہروں پر ارتکاز بڑھ جاتا ہے۔ پروفیسر کروگ مین نے انتباہ کیا کہ غریب ملکوں میں کمزور افرا سٹرکچر ہونے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی شہری آبادی ضروری سہولتوں سے محروم رہے گی۔
اور ان کے نظریات اس بات کی بھی وضاحت کرتے ہیں کہ تجارت پروہ ملک کیوں چھاجاتے ہیں جن کے ایک جیسے اقتصادی حالات ہوتے ہیں اور وہ ایک جیسی مصنوعات کی تجارت کرتے ہیں۔
کمیٹی نے کہا کہ سویڈن جو کاریں درآمد بھی کرتا ہے اور انہیں بناتا بھی ہے، اس سلسلے میں ایک مثال ہے۔
انعام کے اعلان کے بعد ٹیلی فون پر ایک انٹرویو میں امریکی ماہر اقتصادیات نے کہا کہ اس ایوارڈ سے ان کی اہمیت میں اضافہ ہوگا اور انہوں نے موجودہ عالمی اقتصادی بحران کو خوف ناک قرار دیا۔
کروگ مین اخبار نیویارک ٹائمز میں سیاست پر تبصرے کرتے ہیں اور اقتصادیات پر مبنی تجزیے کرتے ہیں۔ انہوں نے بش انتظامیہ پر متعدد معاملات کی بنا پر نکتہ چینی کی جن عراق میں امریکی قیادت کی جنگ شامل ہے۔