دنیا بھر میں رمضان المبارک کا مہینہ بے حد احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے اور امریکہ کے مسلمان بھی اس احترام اور اہتمام میں کسی سے پیچھے نہیں۔ ہر سال رمضان کے مہینے میں مختلف رنگ و نسل اور خطوں سے تعلق رکھنے والے مسلمان ایک جگہ جمع ہو کر عبادات کرتے ہیں اور رمضان کا وہی سماں باندھنے کی کوشش کرتے ہیں جو ان کے اپنے ملکوں میں رمضان کا خاصہ ہیں۔
امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد کے بارے میں متضاد آراء پائی جاتی ہیں۔ کچھ تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان کی تعداد 60 لاکھ کے لگ بھگ ہے جبکہ کچھ تنظیمیں یہ تعداد 80 لاکھ کے قریب بتاتی ہیں۔ امریکہ میں مسلمانوں کی زیادہ تعداد ان افراد پر مشتمل ہے جو دنیا کے مختلف ممالک سے نقل مکانی کرکے امریکہ آباد ہوئے ہیں۔ امریکی مسلمانوں میں کچھ تعداد میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنا مذہب ترک کر کے اسلام قبول کیا۔
امریکہ میں مسلمانوں کی اکثریت رمضان المبارک روائتی انداز میں مناتے ہیں۔ مسلمان گھرانے مخصوص دکانوں پر جاکر ہلال گوشت اور دوسری چیزوں کی خریداری کرتے ہیں اور افطاری کے لیے روائتی پکوان اور کھانے تیار کرتے ہیں۔ افطار عام طور پر خاندان کے تمام افراد مل کرکرتے ہیں اور اکثر اوقات اس کے لیے رشتے داروں اور دوستوں کو بھی مدعو کیا جاتا ہے۔
امینہ کا تعلق سینی گال سے ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا گھرانہ بہت بڑا ہے اور رمضان المبارک کے موقع پر وہ ان کی کمی شدت سے محسوس کرتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ گو مذہبی لحاظ سے رمضان ہر جگہ ایک جیسا ہے مگر اپنے ملک میں سب عزیز رشتے دار اس موقع پر اکٹھے ہوتے تھے۔ اس کا لطف ہی کچھ اور ہے۔
واشنگٹن کے پرانے شہر میں واقع اسلامک سینٹر میں یوں تو ہر جمعے کے موقع پر نمازیوں کا ایک بڑا ہجوم ہوتا ہے مگر رمضان المبارک کے مہینے میں یہ منظر ہی کچھ اور ہوتا ہے اور یہ عبادت گاہ نمازیوں سے بھر جاتی ہے۔ اسلام سینٹر کے ڈائریکٹر امام عبداللہ کہتے ہیں کہ رمضان المبارک میں آپ کو یہاں دنیا کے مختلف ملکوں اور خطوں سے تعلق رکھنے والے مسلمان ایک ساتھ خدا کے حضور سجدہ ریز ہوتے ہوئے نظر آئیں گے۔