![Virginia Tech students gather on the Drillfield during a memorial ceremony for the victims of the April 16, 2007 shootings, 16 Apr 2008](https://webarchive.library.unt.edu/eot2008/20090115234148im_/http://www.voanews.com/urdu/images/ap_Virginia_Tech_anniversary_students_175_eng_16apr08.jpg) |
ورجینیا ٹیک یونیورسٹی کیمپس |
ورجینیا ٹیک یونیورسٹی کے سانحے کو ایک سال ہوگیا ہے۔ پچھلے سال 16 اپریل کو شونگ ہوئی چو نامی ایک طالب علم نے یونیورسٹی کیمپس کے مختلف کلاس رومز میں فائرنگ کر کے 32 طالب عملوں اور پروفیسر وں کو ہلاک کرنے کے بعد خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔اس سانحے کے بعد امریکہ میں تشویش کی ایک لہر دوڑ گئی تھی اور طالب علموں تک ہتھیاروں کی رسائی کم کرنے اور تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کے سلسلے میں متعدد اقدات کیے گئے اور کئی قوانین منظور کیے گیے جن کے بارے میں بہت سے امریکی تحفظات کا اظہار بھی کرتے ہیں۔
ورجینیا ٹیک کے سانحے کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد کچھ امریکی طالب علم یہ چاہتے ہیں کہ انہیں یونیورسٹی کیمپس پر اپنے تحفظ کے لیے اسلحہ لے جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ اس پر قانون سازی کے لیے 9 امریکی ریاستیں غور کررہی ہیں۔
امریکہ میں زیر تعلیم زیادہ تر طالب علموں کا خیال ہے کہ اگر کیمپس پر اسلحہ لے جانے کی اجازت دے دی گئی تو اس صورت حال میں بہتری آنے کی بجائے بہت سے مسائل پیدا ہوجائیں گے۔ جس کے تعلیمی ماحول پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
الطاف حسین ایک بنگلادیشی امریکی ہیں جو میری ماونٹ یونیوسٹی میں پڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کیمپس پر اسلحے کی اجازت سے تعلیمی اداروں کے ماحول پر بہت منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔
امریکہ کی یونیورسٹیوں میں تحفظ فراہم کرنے کے لیے کیمپس سکیورٹی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر حیران کن بات یہ ہے کہ کیمپس سکیورٹی کے اہلکاروں کواپنے ساتھ اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔