|
بھارت ممبئی حملوں کے مسئلے کو زندہ رکھنا چاہتا ہے: ڈاکٹر فاروق حسنات
|
کوکب فرشوری
واشنگٹن ڈی سی
January 8, 2009
|
|
غزہ پر اسرائیلی حملے اور وہاں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے باعث ، پچھلے سال نومبر میں ممبئی کے دہشت گرد حملے میڈیا کی ترجیحات میں پیچھے چلے گئے۔ یہ حملے کئی ہفتوں تک عالمی میڈیا اور سفارتی سرگرمیوں کا اہم ترین موضوع بنے رہے۔ مگر اب بھارتی اعلیٰ قیادت کی جانب سے اس الزام کے بعد کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی میں پاکستانی ایجنسوں کا بھی ہاتھ ہوسکتا ہے اور پاکستان کی اس تصدیق کے بعد کہ اجمل عامر قصاب پاکستانی شہری ہے، میڈیا میں یہ مسئلہ ایک بار پھر سامنے آگیا ہے۔ ایک معروف امریکی تھنک ٹینک کے تجزیہ کار ڈاکٹر فاروق حسنات کا کہناہے کہ بھارت اس مسئلے کو زندہ رکھنا چاہتا ہے جس کے لیے وہ سفارتی کاری اور دیگر تمام ذرائع بروکار لارہاہے۔
ڈاکٹر فاروق حسنات کا کہنا تھا کہ بھارت ایک ایسے موقع پر جب امریکہ میں اقتدار کی تبدیلی کا عمل جاری ہے، اس مسئلے کو زیادہ شدو مد سے پیش کرکے منتخب امریکی صدر براک اوباما کی ہمدردیاں اور نئی امریکی انتظامیہ کی زیادہ توجہ اور تعاون حاصل کرنا چاہتا ہے۔ کیونکہ اس طرح وہ پاکستان پر اپنا دباؤ بڑھا سکتا ہے جسے وہ خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق حسنات کا کہناتھا کہ ماضی کے برعکس اس بار جنگ میں اسرائیل کو عالمی سطح پر زیادہ مخالفت کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ غزہ میں بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکتیں ہیں جن میں بچوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جنگ بندی کے لیے عالمی سطح پر اسرائیل پر دباؤ میں اضافہ ہورہاہے۔ اور اس نے غزہ میں گولہ باری میں تین گھنٹوں کے جس وقفے کا اعلان کیا ہے، اسے عالمی برداری نے ناکافی قرار دیتے ہوئے اس میں اضافے کا مطالبہ کیاہے۔
ڈاکٹرفاروق حسنات کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ فلسطین کا دوریاستی حل اس کے اپنے مفاد میں ہے۔ ایک آدمی ایک ووٹ کی بنیاد پر اسرائیل نقصان میں رہے گا کیونکہ خطے میں فلسطینیوں کی تعداد یہودیوں سے کہیں زیادہ ہے۔
|
|
|