|
|
امریکہ میں صدر براک اوباما کا حلف ِ صدارت اٹھانے کا وقت قریب آنے کے ساتھ ساتھ امریکیوں میں اس حوالے سے جوش بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ یوں اوباما فیملی کے قصر ِ صدارت منتقل ہونے میں کم دن رہ گئے ہیں۔ اوباما فیملی کا قصر ِ صدارت میں منتقل ہونا پورے ملک کے لیے ہی ایک بڑی بات ہے۔ مگر یہ عمل سب سے بڑھ کر خود اوباما فیملی کے لیے اہم ترین ہے۔
براک اوباما، مشعل اوباما اور ان کی دو بیٹیاں شکاگو میں واقع اپنے تین منزلہ گھر سے دو سو سال پرانے گھر میں منتقل ہو رہی ہیں۔ جو دنیا بھر میں اہمیت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پہلی منزل پر تاریخی کمرے موجود ہیں۔ جبکہ دوسری منزل ذاتی قیام گاہ کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ اس منزل پر کل سولہ کمرے ہیں جس میں ایک لیونگ روم، سٹنگ رومز کے علاوہ پانچ بیڈ روم اور ایک کچن ہے۔
یہاں پر اسی افراد پر مشتمل سٹاف بھی ہے۔ مگر مشیل اوباما نے سٹاف کو پہلے ہی بتادیاہے کہ ان کی بیٹیاں مالیا اور ساشا اپنے بستر صاف کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کمروں کو بھی صاف رکھا کریں گی۔ وہ کہتی ہیں کہ اپنی بیٹیوں کو اپنے کام کی عادت خود ڈالنا میری اولین ترجیح ہوگی۔
مگر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدے دار گیری والٹرزکا کہنا ہےکہ ذاتی شیف اور بٹلر کے ہونے سے بہت آسانی ہو جاتی ہے۔ وہ صدارتی قیام گاہ کی اس منزل سے بطور ہیڈ وابستہ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہاں نہ صرف ماہر شیف موجود ہیں جو ہر طرح کا پیزا بنانا جانتے ہیں۔ بلکہ مجھے یقین ہے کہ وہ بہت جلد ننھی بچیوں کی پسند کا پیزا بنایا کریں گے۔
ابھی اوباما پر بھی وائٹ ہاؤس کے جوہر کھلنا باقی ہیں۔ یہاں پر ایک سوئمنگ پول اور بالنگ ایلے بھی موجود ہے۔ اور یہاں پر بنے ٹینس کورٹ کو نئے صدر کےپسندیدہ کھیل باسکٹ بال کورٹ میں بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ حتیٰ کہ یہاں چھوٹے بچوں کے لیے ایک باغ بھی موجود ہے۔ جو کہ بہت پہلے جون ایف کینیڈی کی بیٹی کیرولینا کینڈی کے لیے بنایا گیا تھا۔ وہ اب اوباما فیملی کو وائٹ ہاؤس میں بچوں کی تربیت کے حوالے سے مشورے دے رہی ہیں۔ منتخب صدر اوباما کا کہنا ہے کہ وہ چاہیں گے کہ ان کے بچے ایک عام زندگی گزاریں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اچھے بچے ہیں۔ یہ سب کو عزت دیتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ وائٹ ہاؤس میں آکر بھی یہی رویہ برقرار رکھیں گے۔
جب صدر بش صدر منتخب ہوئے تو انکی بیٹیاں اس وقت کالج میں پڑھتی تھیں۔ چنانچہ اب اس گھر میں بہت عرصے کے بعد چھوٹے بچے رہنے کے لیے آرہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی عہدے دار مارتھا کمبر کہتی ہیں کہ وائٹ ہاؤس میں نیا سٹاف بالکل تیار ہے اور میرے خیال میں سٹاف ننھے بچوں کے آنے سے خوش ہوگا اور وائٹ ہاؤس کے درو دیوار میں ان کی آوازیں کانوں کو بہت بھلی لگیں گی۔